سرکار لڑکیوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں اور عصمت دری کے مجرموں کو سزا دیں: ایس ڈی پی آئی

 

نئی دہلی، 12 ستمبر: عصمت دری اور قتل کے واقعات میں کئی گنا اضافہ ہو رہا ہے، مجرموں کو قانون اور سزا کا کوئی خوف نہیں ہے۔ دلت، آدیواسی، اقلیتی برادریوں اور کمزور قبائلی اراکین سے تعلق رکھنے والی نوعمر لڑکیوں کو نشانہ بنانے کے واقعات کچھ زیادہ ہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی نائب صدر محمد شفیع نے ایک پریس بیان میں کیا۔

اتر پردیش کے پیلی بھیت ضلع کے ٹانڈہ علاقے میں ایک 16 سالہ دلت لڑکی کی اجتماعی عصمت دری جسے بعد میں مجرموں نے آگ لگا دی، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مجرموں کو سزا کا کوئی خوف نہیں ہے۔ شفیع نے کہا کہ یہ ریاست میں امن و امان کی صورتِ حال میں سنگین خامیوں کی عکاسی کرتا ہے۔ اگرچہ یہ گھناؤنا جرم 7 ستمبر کو کیا گیا تھا، لیکن یہ تین دن بعد منظر عام پر آیا جب متاثرہ لڑکی کی آب بیتی بیان کرنے والا ویڈیو وائرل ہوا۔ لکھیم پور کھیری ضلع کے ایک گاؤں میں 15 سالہ لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کے ایک اور معاملے میں، پانچ مبینہ عصمت دری کرنے والوں میں سے ایک کو ابھی بھی جیل نہیں بھیجا گیا ہے۔ یہ بھی لڑکی کے بھائی کی جانب سے مقامی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرنے کے بعد ہوا۔

شفیع نے مزید کہا کہ عصمت دری، قتل اور تشدد کے یہ اور اس طرح کے بہت سے ہولناک جرائم بی جے پی کی حکمرانی والی ریاست میں امن و امان کی افسوسناک صورتِ حال کو ظاہر کرتے ہیں، جو اقلیتوں کے مکانات کو ان کے اصل مالک کی تصدیق کیے بغیر بلڈوز کرنے میں تیزی سے کام کرتی ہے۔

ایس ڈی پی آئی لیڈر نے مطالبہ کیا کہ مجرموں کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور متاثرین کو انصاف فراہم کیا جائے اور عصمت دری کرنے والوں اور ان کے ساتھیوں کے خرچ سے متاثرین کا جدید ترین علاج کیا جائے۔

Comments are closed.