‘گربا پنڈالوں میں گھسے تو ہاتھ-پیر توڑ دیں گے

 

مدھیہ پردیش میں بجرنگ دل کی مسلمانوں کو دھمکی

بھوپال۔ ۱۰؍ستمبر: نوراتری تہوار کے اب بہت زیادہ دن نہیں رہ گئے ہیں، لیکن اس تہوار کو لے کر ابھی سے ماحول کشیدہ دکھائی دے رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش کی وزیر اوشا ٹھاکر نے گزشتہ دنوں گربا پنڈالوں میں آئی ڈی دیکھ کر داخلہ دیئے جانے کی بات کہی تھی، اور اب اندور میں بجرنگ دل کارکنان کے ذریعہ مسلمانوں کا نام لے کر سخت تنبیہ جاری کی گئی ہے۔ بجرنگ دل کا کہنا ہے کہ مسلم سماج گربا پنڈالوں سے دور ہی رہیں، کیونکہ مسلم سماج کے نوجوانوں کے ذریعہ الگ الگ طرح کے گربا پنڈالوں میں داخل ہو کر ہندو لڑکیوں کو جال میں پھنسایا جاتا ہے، اور پھر لو جہاد کی طرف دھکیل دیا جاتا ہے۔مدھیہ پردیش میں بجرنگ دل نے اس بار مسلمانوں کے ساتھ سختی سے پیش آنے کی بات کہی ہے۔ اس ہندوتوا تنظیم کا کہنا ہے کہ قبل میں کئی ایسے واقعات سامنے آ چکے ہیں جب مسلم نوجوان گربا میں داخل ہو کر ہندو لڑکیوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں اور پھر انھیں لو جہاد میں پھنسا لیتے ہیں۔ بجرنگ دل کے ڈیپارٹمنٹ کوآرڈنیٹر تنو شرما نے مسلم سماج کو لے کر انتہائی متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر گربا پنڈالوں میں کوئی بھی مسلم نوجوان ملا تو وہ آئے دو پیروں پر، لیکن جائے گا چار کندھوں پر۔بجرنگ دل کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں اندور کے جتنے بھی گربا پنڈال ہیں، وہاں پر لو جہاد کے ساتھ ہی مسلم نوجوانوں کے داخلے کو لے کر پابندیاں لگائے جانے سے متعلق ایک بینر بھی لگایا جائے گا۔ بجرنگ دل کارکنان آنے والے نوراتری کے دنوں میں شہر کے کئی گربا پنڈال میں سیکورٹی کے نظریہ سے تعینات رہیں گے۔ اس دوران اگر کوئی بھی مسلم نوجوان بجرنگ دل کارکنان کو ملا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، اور اسے پولیس کے حوالے کر دیا جائے گا۔

Comments are closed.