ریاستی حکومت بہار میں بھی 300 یونٹ تک مفت بجلی کا اعلان کرے: نظرعالم

اسمارٹ میٹر گھوٹالہ، مہنگی بجلی، جبراً لائن کاٹنے سے عوام میں زبردست غصہ: بیداری کارواں
دربھنگہ:(پریس ریلیز) ملک ہندوستان میں بہار سب سے غریب ریاست میں شمار کیا جاتاہے۔ یہاں کی بیشتر آبادی دوسرے شہروں میں روزگار کے لئے بھٹکتی نظرآتی ہے۔ آبادی کا بیشتر حصہ غریبی سے جوجھتا رہتا ہے۔ حکومت تو ریاست میں ترقی کے ڈھنڈورے پیٹتی رہتی ہے لیکن زمینی حقیقت کچھ اورہی ہے۔ بہار کی بدحالی میں صرف ریاستی حکومت ذمہ دار نہیں بلکہ مرکزی حکومت زیادہ ذمہ دارہے۔ مرکز میں جس کی بھی حکومت رہی ہو ہمیشہ بہارکے ساتھ سوتیلا رویہ اپناتی رہی ہے۔ان باتوں کا اظہارخیال کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے قومی صدر نظرعالم نے بتایا کہ بہار چوں کہ سب سے غریب ریاست ہے اور یہاں کے لوگ مزدوری کرکے اپنا گھر چلاتے ہیں ایسے میں مہنگی بجلی کی مار بھی ان غریبوں پر زیادہ پڑ رہی ہے۔ حکومت تو دعویٰ کرتی ہے کہ ہم نے ہر گھر بجلی، ہر گھرنالہ، ہر گھر پانی، سڑک اور ہر گھر روزگار دیا ہے جبکہ زمین پر ایسا بہت کم دیکھنے کو مل رہاہے۔ بہت ساری ریاستوں میں 300-400 یونٹ بجلی مفت کردی گئی ہے۔ ہاسپیٹلوں میں علاج مفت کردیا گیا ہے لیکن ریاست بہار ان سب چیزوں سے آج بھی بہت دور ہے۔ مہنگی بجلی کی مار تو عوام برسوں سے جھیل ہی رہی تھی کہ اسمارٹ میٹر نے آکر لوگوں کی مزید پریشانی میں اضافہ کردیا ہے۔ اسمارٹ میٹر کے نام پر بڑے پیمانے پر گھوٹالہ چل رہا ہے۔ جس گھر میں پہلے پانچ سو روپے کا بجلی استعمال ہوتا تھا اسمارٹ میٹر کے جبراً لگائے جانے سے 2000-3000 کا بل اٹھنے لگا ہے اور اگر گھر والے پیسہ نہ جمع کریں تو فوراً بجلی بھی کاٹ دی جاتی ہے۔ بہت سارے لوگوں کی شکایت ہے کہ اسمارٹ میٹرل گانے کیلئے بجلی محکمہ پولیس فورس کے ساتھ گھروں میں گھس کر جبراً میٹر لگاتی ہے۔ حکومت بہار کو اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا ہوگا اور پولیس فورس کا دھونس دکھاکر اسمارٹ میٹر لگانے پر روک لگانا ہوگا۔ لوگوں کی مانیں تو پہلے کا جو میٹر لگا ہے اس سے زیادہ اسمارٹ میٹر سے پریشانی بڑھ گئی ہے۔ الٹا سیدھا بلنگ۔ سب سے بڑی بات تویہ ہے کہ اب اسمارٹ میٹر کے ذریعہ پہلے پیسہ ڈالو تب بجلی ملے گی۔ نظرعالم نے کہا کہ ہم حکومت بہار کے مکھیا نتیش کمار سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ آخر غریب عوام اس سے طرح سے کیسے زندگی گزارے گی۔ پہلے سے مہنگی بجلی، لاکھوں کا فرضی بل اور اب اسمارٹ میٹر کے ذریعہ بڑے پیمانے پر گھوٹالہ شروع کردیا گیا ہے اس سے عوام کو کب راحت ملے گی؟ کب عوام کو بجلی 300 یونٹ مفت دی جائے گی؟کب اچھے علاج کی سہولت مہیا کرائی جائے گی؟ کب ہاسپیٹلوں میں غریبوں کا مفت علاج ہوگا؟ نظرعالم نے تو یہاں تک کہا کہ حکومت کے مکھیا چاہتے ہیں کہ عوام کو ہر ممکن سہولیات دی جائے لیکن افسرشاہی اس طرح سے حاوی ہے کہ عوام کو لوٹ کر برباد کرنے پر آمادہ ہے۔ اس لئے اس کاحل اگر کوئی نکال سکتا ہے تو بہار کا مکھیا ہی نکال سکتاہے۔ نظرعالم نے صاف طور پر مانگ کرتے کہا کہ جتنی جلد ہو اسمارٹ میٹر لگانے پر روک لگائی جائے اور پرانے میٹر کو ہی رہنے دیا جائے۔ ساتھ ہی غلط طریقے سے بجلی محکمہ کی جانب سے لاکھوں روپئے کے بل بھیجے جانے کی جانچ کیلئے حکومت ہر ضلع میں ایک کمیٹی بنائے اور عوام کو جلد سے جلد اس سے چھٹکارا دلائے۔ نظرعالم نے یہ بھی مانگ کیا ہے کہ اگر بہار کے مکھیا نتیش کمار چاہتے ہیں کہ بہار کی غریب عوام بھی روشنی میں زندگی بسر کرے اور اس کے بچے بھی اعلیٰ تعلیم یافتہ بنیں تو 300 یونٹ مفت بجلی دینے کااعلان کریں۔ تاکہ بہار کی عوام نے جو اُن پر بھروسہ کیا ہے وہ آگے بھی قائم رہ سکے۔
Comments are closed.