Baseerat Online News Portal

مسجد اقصیٰ کا دفاع اپنے ایمان کا دفاع ہے: الشیخ عکرمہ صبری

مسجد اقصیٰ کا دفاع اپنے ایمان کا دفاع ہے: الشیخ عکرمہ صبری

اہالیان القدس کی قربانیوں اور کوششوں نے یہودیوں کی قربانی کی رقسم ناکام بنا دی:عکرمہ صبری
بصیرت نیوزڈیسک
مسجد اقصیٰ کے مبلغ الشیخ عکرمہ صبری نے زور دے کر کہا ہے کہ یروشل کے بہادر فلسطینی عوام اور مسجد اقصیٰ میں موجود نمازیوں نے مسلسل تیسرے سال مسجد اقصیٰ میں قربانیاں ذبح کرنے کے صہیونی مزعومہ دعوے کو خاک میں ملا دیا ہے۔الشیخ صبری نے مرکزاطلاعات فلسطین کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ مسجد اقصیٰ میں قربانی ذبح کرنے کی کوششیں مسجد اقصیٰ کی آزادی پر ایک کھلا حملہ ہے۔ اس قابض دشمن نے مسجد اقصیٰ کو ایک غارت گری میں تبدیل کردیا ہے۔ نمازیوں کو دبانے کے لیے مسلمانوں کی عبادت گاہ کو فوجی بیرک میں بدل رکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسجد اقصیٰ کو فوجی بیرکوں میں تبدیل کرنا اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ قابضین کے یہ دعوے غلط ہیں کہ یہ ان کے لیے ایک مقدس مقام ہے، کیونکہ جو بھی کسی جگہ کی تقدیس کرتا ہے وہ اس کی خلاف ورزی نہیں کرتا اور اسے فوجی بیرکوں میں تبدیل نہیں کرتا۔ "انہوں نے مسجد اقصیٰ کو ان کی مبینہ قربانیوں سے جوڑنے کی قابض ریاست کی کوششوں کی وضاحت کی، جس کا مقصد مسجد اقصیٰ اور مقدس شہر پر اسرائیلی خودمختاری مسلط کرنا اور اپنی ناکام خودمختاری کے مظاہر کے حق میں ان مبینہ مواقع سے فائدہ اٹھانا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی غاصب ریاست ان مواقع سے فائدہ اٹھا کر انہیں اپنے مختلف تہواروں سے جوڑنا چاہتے ہیں، بیرون ملک دنیا کو یہ گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ مسجد اقصیٰ ان کے زیر انتظام ہے۔ مسجد اقصیٰ کی طرف مارچ کرنے والے نمازی ہمیشہ ان کو ناکام بناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "دسیوں ہزار مسلمانوں کا الاقصیٰ کی طرف مارچ قابض ریاست کو پریشان اور مشتعل کرتا ہے۔ کیونکہ قابض اور آباد کار مسجد اقصیٰ کے بارے میں غلط بیانیہ پیش کرتے ہیں۔مسجد اقصیٰ کے مبلغ علامہ صبری نے مزید کہا کہ "رباط ہمارے اسلامی عقیدے کا حصہ ہے، مسجد اقصیٰ کا دفاع ایمان کا دفاع ہے اور الاقصیٰ نہ صرف فلسطینیوں کے لیے بلکہ تمام مسلمانوں کے لیے ہے۔ لیکن فلسطین کے لوگ عالم اسلام اور پوری دنیا کے مسلمانوں کی جانب سے الاقصیٰ کا دفاع کر رہے ہیں اور یہ ان کا فرض ہے۔صبری نے اس بات پر زور دیا کہ ان دنوں مسجد اقصیٰ میں اعتکاف اورربط اسے قابض دشمن کے خطرات سے بچاتے ہیں اور اعتکاف کی خواہش مقبوضہ بیت المقدس کو درپیش حقیقی خطرات کی روشنی میں ایک فریضہ بن گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم واضح طور پر مسجد اقصیٰ میں یہودیوں کی طرف سے قربانی کا جانور لانے کو مسترد کرتے ہیں اور یہ تمام کوششیں ناکام ہوں گی۔ کیونکہ یہ صرف مسلمانوں کی عبادت گاہ کے خلاف جارحیت ہے اور ایک غیر مسلم کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ اس کے اندر کوئی بھی مذہبی رسومات ادا کرے۔

Comments are closed.