Baseerat Online News Portal

کوروناوائرس سے وفات پانے والے کوغسل دینے سے متعلق ایک اہم فتویٰ

سوال: آپ نے کورونا وائرس کی وجہ سے وفات پانے والوں کے بارے میں ایک فتویٰ میں لکھا کہ اس کو جھلی کے اوپر سے تیمم کرا دیا جائے، جس میں لپیٹ کر لاش دی جاتی ہے؛ لیکن اب یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ جھلی کو بھی ہاتھ لگانے کی اجازت نہیں ہے؛ بلکہ جھلی سمیت لاش کو تابوت میں رکھ دیا جاتا ہے، تو کیا اس پر نماز جنازہ پڑھی جائے گی یا نہیں پرھی جائے گی؟ براہِ کرم اس کا جواب عنایت فرمائیں ۔ (امتیاز احمد، دہلی)
الجواب وباللہ التوفیق:
آپ نے جو صورت لکھی ہے، بہ حالت موجودہ اس پر نماز پڑھنا جائز ہے، اس طرح کی ایک نظیر فقہاء کے یہاں فاقد الطہورین کی ملتی ہے، ایک شخص کو پانی میسر نہ ہو کہ وہ وضوء کرے، مٹی بھی میسر نہ ہو کہ وہ تیمم کرے، تو وہ نماز کس طرح پڑھے گا؟ اس سلسلہ میں امام ابو حنیفہؒ ، امام ابو یوسفؒ ،امام محمدؒ ، امام مالکؒ، امام شافعیؒ اور امام احمدؒ کی رائیں بھی مختلف ہیں، بعض کے نزدیک ایسے شخص سے نماز ساقط ہو جاتی ہے، اور بعضوں کے نزدیک وہ اسی حالت میں نماز پڑھ لے اور بعد میں اس نماز کی قضاء کر لے، اور بعض کے نزدیک وہ نماز نہ پڑھے اور بعد میں قضاء کر لے، امام احمد بن حنبلؒ کی رائے یہ ہے کہ وہ اسی حالت میں بغیر طہارت کے نماز ادا کر لے، جب یہ حکم امام احمدؒ کے نزدیک نماز پڑھنے والوں کے لئے ہے، تو نماز جنازہ کے لئے بدرجۂ اولیٰ اس کی گنجائش ہونی چاہئے کہ اسی حالت میں اس میت پر نماز جنازہ پڑھ لی جائے، ان شاء اللہ اللہ تعالیٰ کے یہاں قبول ہوگی، غسل نہ دینا یا تیمم نہ کرنا یہ تو ایک اضطراری مسئلہ ہے، جو قدرت واستطاعت سے باہر ہے؛ لیکن اس کی وجہ سے مسلمان میت کا جو حق ہے کہ اس پر نماز جنازہ پڑھی جائے، وہ اس حق سے کیوں محروم کر دیا جائے؛ اس لئے فاقد الطہورین پر قیاس کرتے ہوئے اور مرنے والے کے حق کو دیکھتے ہوئے اور جو لوگ نماز پڑھیں گے ان کی مجبوری کو سامنے رکھتے ہوئے استحساناََ یہ بات جائز ہوگی کہ اسی حالت میں اس پر نماز جنازہ پڑھ دی جائے، کتب فقہ میں تاہم اس کی صراحت نظر سے نہیں گذری، شریعت کے عام اصول اور اِس وقت کی اضطراری حالت کے پس منظر میں یہ اس حقیر کی رائے ہے، نیزمجھے معلوم ہوا کہ عالم عرب کے بعض فقہی اداروں سے بھی ایسے شخص پر بغیر وضو وغسل کے نماز جنازہ پڑھنے کے جواز کا فتویٰ صادر ہوا ہے، دوسرے اہل علم سے بھی دریافت کر لیا جائے۔ واللہ اعلم بالصواب

خالد سیف اللہ رحمانی
ناظم المعہدالعالی الاسلامی حیدرآباد

۴؍شعبان ۱۴۴۱ھ
۲۹؍ مارچ ۲۰۲۰ء

Comments are closed.