میڈیا کا دوغلا کردار

محمدارشادعالم قاسمی مدرسہ فیض ابرارصدیق نگرپاکٹولہ سیتامڑھی***********
مرکزنظام الدین کی خبرکوجس شدومد اورجھوٹےحقائق کےساتھ میڈیانےاچھالاتھا وہ قارئین سےمخفی نہیں ہے،میڈیا جمہوریت کااہم ستون ماناجاتاہے بڑے افسوس کیساتھ لکھناپڑرہاہے،ہمارے ملک کی میڈیا، اپنی ذمہ داری اداکرنیکے بجائے حکومت کی زرخرید غلام بن گئی ہے، حکومت کے ہرصحیح اور غلط فیصلوں کےدفاع میں لگ گئی ہے، حکومت کی منشا کےمطابق ہرمعاملہ ہندوبنام مسلمان کرنے لگی ہے، حتی کہ کورونامیں بھی ہندومسلمان ڈھونڈھ لیاگیا، پرنٹ میڈیا بھی الیکٹرانک میڈیاکی روش پہ ہے، آج دینگ جاگرن نامی ہندی اخبارنے ایک بےبنیادخبرشائع کی ہے، احقرکےگاؤں کانام لکھ کر یہ خبر لکھی ہے کہ اس گاؤں میں باہرکے22 لوگ بدھ کی رات داخل ہوئے اور دومسجدوں میں پناہ گزین ہوگئے، یہ خبر حقیقت سے کوسوں دور اورتعصب پرمبنی ہے، گاؤں کی مسجدمیں قفل پڑاہواہے، دو یاتین آدمی ہی باجماعت نمازاداکرتےہیں، اور فی الوقت کوئ بھی باہرکاآدمی مسجدمیں مقیم نہیں ہے، اس خبر سے عوام میں دینک جاگرن کےخلاف شدیدناراضگی اوربےچینی پیداہوگئی ہے، اور ایسی بےبنیادخبروں کی روک تھام کیلئے مضبوط حکمت عملی سوچی جارہی ہے——
Comments are closed.