حدیثِ رمضان المبارک

عبد اللہ سلمان ریاض قاسمی
(چودھواں روزہ )
شفاعتِ صیام وقرآن:سال کے بارہ مہینوں میں سے روزہ والے دنوں، یا ان کے روزوں کو اور کتبِ سماویہ میں سے قرآنِ کریم کو یہ شرف حاصل ہے کہ قیامت کے دن یہ دونوں ہی اللہ کے حضور بندۂ مومن کے لیے شفاعت (سفارش) کریں گے کہ اے اللہ! اسے بخش دے،اور ان کی شفاعت رائیگاں جانے والی بھی نہ ہوگی بلکہ قبول کی جائے گی جیسا کہ شعب الایمان بیہقی، مسند احمد،معجم طبرانی کبیر، حلیۃ الاولیاء ابو نعیم اور مستدرک حاکم میں حضرت عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اَلصِّیَامُ وَالْقُرْآنُ یَشْفَعَانِ لِلْعَبْدِ،یَقُوْلُ الصِّیَامُ: اَیْ رَبِّ! اِنِّیْ مَنَعْتُہٗ مِنَ الطَّعَامِ وَالشَّھَوَاتِ بِالنَّھَارِ فَشَفِّعْنِیْ فِیْہِ وَیَقُوْلُ الْقُرْآنُ: مَنَعْتُہٗ النَّوْمَ بِاللَّیْلِ فَشَفِّعْنِیْ فِیْہِ،فَیُشَفَّعَانِ)
’’روزے اور قرآن بندے کے لئے (مغفرت کی) سفارش کریں گے۔ اور روزہ کہے گا: اے پروردگار! میں نے دن کے وقت تیرے اس بندے کو کھانے پینے اور قضا ئے شہوت سے روکے رکھا، اس کے بارے میں میری شفاعت قبول فرما۔ اور قرآن کہے گا: میں نے اسے رات کو سونے سے روکے رکھا، اس کے بارے میں میری سفارش قبول فرما۔ تو ان دونوں کی اس کے بارے میں کی گئی سفارش قبول کی جائے گی۔‘‘
رمضان المبارک میں پنچ وقتہ نمازوں کے علاوہ تہجد اور نفل نمازوں کا خوب کثرت سے پڑھنا چاہئے اور قرآن کی جو بھی سورتیں یا آیتیں یاد ہوں انھیں بھی اپنی رات کی نفل نمازوں میںپڑھنے کا معمول بنانا چاہئے۔ اور قرآن کے مقاصد پر غور وفکر کرناچاہئے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں یہ کتاب کیوں دی ہے۔ اس کا مقصد کیا ہے۔اس کے تقاضے کیاہیں۔
قرآن کریم کا مقصد کیا ہے؟ : قرآن کا اولین مقصد غفلت میں ڈو بی ہوئی انسانیت کو بیدارکرناہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ہٰذا بَلٰغٌ لّلنَّاسِ وَ لِیُنْذَرُوْا بِہ وَ لِیَعْلَمُوْا اَنَّمَا ہُوَ اِلٰہ ٌ وَاحدٌ وَلِیَذَّکَّرَ اُوْلُوالْاَلْبَابِ۔
,, یہ قرآن ایک پیغام ہے تمام انسانوں کے لئے اور اس لئے بھیجا گیا ہے تاکہ اس کے ذریعہ لوگوں کو خبر دار کردیاجائے اور وہ جان لیں کہ وہی بس ایک خدا ہے اور جو سوجھ بوجھ رکھتے ہیں وہ یاد دہانی حاصل کریں۔ دوسری جگہ ارشاد ربانی فرمایا: کِتَابٌ اَنْزَلْنَاہُ اِلَیْکَ لِتُخْرِجَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوْرِ بِاِذْنِ رَبِّہِمْ اِلٰی صِرَاطِ الْعَزِیْزِ الْحَمِیْدِ۔
اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ قرآن ایک کتاب ہے جو ہم نے تمہاری طرف نازل فرمائی ہے تاکہ تم لوگوں کو ان کے رب کی توفیق سے تاریکیوں سے نکال کر روشنی کی طرف لاؤ، اس راستے کی طرف جو غالب اور تعریف کے لائق ذات کا راستہ ہے۔
رمضان المبارک کے اس پاکیزہ اور مقدس مہینہ میں ہم سب کو چاہئے کہ زیادہ سے زیادہ قرآن کریم کی تلاوت کریں ۔ اور حتی الامکان قرآن کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ اس کے معانی و مفاہیم اس کی تفسیر میں غورو فکر کریں۔٭٭٭

Comments are closed.