حضرت مولانا سید ولی اللہ قاسمی نور اللہ مرقدہ ناظم مدرسہ مظہر العلوم و صدر جمعیت علماء ضلع نظام آباد بھی چند دن کی علالت کے بعد سفر آخرت پر روانہ ھوگئے ، انا للہ وانا الیہ راجعون

حضرت مولانا سید ولی اللہ قاسمی نور اللہ مرقدہ ناظم مدرسہ مظہر العلوم و صدر جمعیت علماء ضلع نظام آباد بھی چند دن کی علالت کے بعد سفر آخرت پر روانہ ھوگئے ، انا للہ وانا الیہ راجعون ، باری تعالی مولانا مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطاء فرمائیں ۔
حضرت مولانا کی رحلت کی خبر نے طبیعت کو حد درجہ مغموم اور متاثر کیا ھے ، رہ رہ کر ان کی شفقتیں ، عنایتیں ، محبت اور اکرام کی یاد ستارھی ھے ، ان کا ھر دم ھنستا مسکراتا چہرہ ، وقتا فوقتا ٹیلیفون پر ھونے والی گفتگو ، ان کی اپنائیت اور مخلصانہ اظہار تعلق وہ چیزیں ھیں جن کو بھلایا نہیں جاسکتا.
مولانا کا وجود ریاست تلنگانہ اور بالخصوص شہر نظام آباد اور اس کے اطراف و جوانب کے لئے ایک ایسے سایہ درخت کا سا تھا جس کی چھاؤں میں ھر شخص سکون محسوس کرتا تھا ، مولانا نے اپنے ابتدائی زمانے میں سرد و گرم حالات کا دیوانہ وار مقابلہ کرتے ھوئے نظام آباد اور اس کے اطراف میں خدمت دین کے حوالے سے جس غیر معمولی جفاکشی اور جدوجہد کا مظاھرہ کرتے ھوئے ماحول سازی کی وہ تاریخ کا حصہ ھے اور اسی کا نتیجہ ھے کہ آج علاقہ میں مولانا کے تربیت یافتہ حفاظ و علماء کرام کی ایک کھیپ موجود ھے اور جگہ جگہ مکاتب دینیہ اور مدارس اسلامیہ قائم ھیں ۔
مولانا ایک متصلب اور پختہ کار عالم دین تھے وہ اگر ایک طرف خادم قرآن وسنت ، داعی دین متین ، ترجمان حق اور بہترین واعظ وخطیب تھے تو دوسری طرف ملی مسائل میں بےباک رائے رکھنے والے رہنما ، عوام و خواص میں مقبول اور سیاسی و سماجی اثر ورسوخ رکھنے والی شخصیت کے بھی حامل تھے ۔
مولانا بڑے خوش مزاج ، ملنسار ، وضعدار اور ظریف الطبع ھونے کے ساتھ ساتھ عالمانہ شان و وقار کے حامل تھے ، جرات مندی ، موقف پر مضبوطی اور اپنے اکابر سے گہری وابستگی آپ کی طبیعت کا حصہ تھی ۔
دارالعلوم دیوبند اور جمعیت علماء ھند سے آپ کا دیرینہ تعلق اور قلبی لگاؤ تھا ، جمعیت علماء کی تمام تحریکات علاقہ میں آپ کی زیر قیادت سرگرمی کے ساتھ انجام دی جاتیں اور حسن و خوبی کے ساتھ پایہ تکمیل کو پہنچتیں ، آپ کی وفات ایک بڑا خسارہ ھے جس کی تلافی بآسانی ممکن نہیں ۔
مولانا اگرچہ لاولد تھے لیکن حفاظ و علماء کرام کی شکل میں آپ کی روحانی اولاد کی تعداد کثیر ھے جو انشاء اللہ آپ کے لئے بہترین صدقہ جاریہ بنے گی ، باری تعالی حضرت مولانا کی مغفرت تامہ فرمائیں ، ان کی خدمات کا اپنی شایان شان بدلہ مرحمت فرمائیں اور پسماندگان بالخصوص اھلیہ محترمہ اور جملہ متعلقین کو صبر جمیل نصیب فرمائیں ۔
محمد عفان منصورپوری
26 ذی قعدہ 1441ھ
Comments are closed.