گزشتہ کل یہ جاں گسل و قیامت خیز خبر موصول ہوئی تھی کہ عالم ربانی ، اکابر کے محبوب ، معتمد و منظور نظر ، خوش خلق ، زندہ دل ، فیاض قلب ، دانائے روزگار ، خدا ترس ، شگفتہ مزاج شخصیت ، محبی ومعظمی حضرت مولانا وصی احمد صدیقی قاسمی ناظم جامعہ فاطمۃ الزہراء ململ ، مدھوبنی ، بہار ، اللہ کو پیارے ہوگئے

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

گزشتہ کل یہ جاں گسل و قیامت خیز خبر موصول ہوئی تھی کہ عالم ربانی ، اکابر کے محبوب ، معتمد و منظور نظر ، خوش خلق ، زندہ دل ، فیاض قلب ، دانائے روزگار ، خدا ترس ، شگفتہ مزاج شخصیت ، محبی ومعظمی حضرت مولانا وصی احمد صدیقی قاسمی ناظم جامعہ فاطمۃ الزہراء ململ ، مدھوبنی ، بہار ، اللہ کو پیارے ہوگئے

إنا لله وإنا إليه راجعون

جانا تو سب کو ہے ؛ پر ملک وملت کے موجودہ ابتلائی و آزمائشی حالات میں ایسی عبقری شخصیات کا اچانک یوں اٹھ جانا قوم وملت کے لئے انتہائی خسارے اور محرومی کی بات ہے

حضرت مولانا ، محنت ، جدوجہد ، خلوص ، وفاء ، شفقت ومحبت کی جیتی جاگتی تصویر و استعارہ تھے ، آپ اپنی گوناگوں خوبیوں اور محاسن و کمالات کی وجہ سے “ایک آدمی “ نہیں ؛ بلکہ “اکاڈمی “ کی حیثیت رکھتے تھے ، شمالی بہار میں تعلیم وتربیت بالخصوص مدرسۃ البنات کے حوالے سے آپ نے جو ان مٹ نقوش چھوڑے ہیں وہ آپ کا عظیم کارنامہ ہے جو پورے بہار کے لئے مینارہ نور کی حیثیت سے صفحات تاریخ پہ ثبت رہیں گے ؛ ان بے لوث خدمات کے باعث ہی اللہ نے آپ کو عجیب محبوبیت وہر دلعزیزی عطا فرمائی تھی ۔

آپ کی رحلت سے تعلیمی وتربیتی میدان میں جو خلاء پیدا ہوا ہے بظاہر اس کی بھرپائی مشکل نظر آتی ہے

عاجز پہ حضرت کی شفقت ومحبت ناقابل بیاں تھی

بہار کے جن چند اکابر سے بندے کو اٹوٹ محبت وعقیدت تھی ان میں حضرت مولانا بھی تھے

افسوس کہ یہ ان مول موتی بھی منوں مٹی تلے ہمیشہ کے لیے پنہاں ہوگئی

آپ کی رحلت سے ذاتی طور پہ مجھے ناقابل بیاں صدمہ پہونچا ہے

خدا حضرت مولانا کو غریق رحمت کرے

آپ کے حسنات و مساعی جمیلہ کو آپ کے لئے صدقہ جاریہ بنائے

حضرت کی اولاد ، قرابت دار ، تلامذہ ،محبین ، معتقدین و متوسلین کو اس حادثہ فاجعہ پہ ہم تعزیت مسنونہ پیش کرتے ہیں ، خدا تعالی آپ تمام کو صبر جمیل کی توفیق بخشے ، حضرت کے خون جگر سے سینچے ہوئے ادارے اور ادھوڑے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہونچانے کے غیب سے شکلیں و اسباب مہیا فرمائے ، آمین یا رب العالمین

شکیل منصور القاسمی

۲۲ جولائی ٢٠٢٠ع

یکم ذی الحجہ ١٤٤١ هجري

Comments are closed.