اکابرین کی رحلت کا تسلسل خطرناک آزمائش کا پیش خیمہ ہے! محمداطہرالقاسمی

اکابرین کی رحلت کا تسلسل خطرناک آزمائش کا پیش خیمہ ہے!
*محمداطہرالقاسمی*
______________________
2020 کا سال واقعی امت مسلمہ کے لئے عام الحزن بن چکاہے۔
عالمی وباء کورونا وائرس کی تباہی اور لاک ڈاؤن سے بدحالی کا شکار ہمارے ملک پر ایک ایسی ویرانی نے قبضہ جمالیا ہے جو ملک وملت کے چیدہ و چنیدہ اکابرین و مؤقر شخصیات کی لگاتار رحلت سے پیدا ہوگئی ہے۔
ملک کے ایک حصے سے اکابرین و مؤقر شخصیات کی رحلت کی خبر ابھی مکمل بھی نہیں ہوتی کہ دوسری اندوہناک رحلت کا واقعہ پیش آجاتاہے اور ابھی یہ دوسرا واقعہ ٹھنڈا بھی ہوتا کہ رحلت کا تیسرا اور چوتھا سانحہ پیش آجاتاہے۔
اکابرین ملت اسلامیہ کے اس تسلسل سے رحلت پر امت مسلمہ ہندیہ سخت ترین آزمائشی دور میں داخل ہوگئی ہے۔
اب باربار اللہ کے رسول حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ حدیث یادآرہی ہے جس میں آپ نے پیشین گوئی فرمائی تھی کہ قرب قیامت میں علماء کی شکل میں علم اٹھالیا جائے گا۔امت مسلمہ کو اس بھنور سے خدا ہی نکال کر عافیت عطاء کرسکتا ہے۔ایسے نازک مرحلے میں ہمیں لگاتار رب العالمین کی بارگاہ اقدس میں الحاح و زاری کے ساتھ دعائوں اور صدقات و خیرات کا اہتمام کرنا چاہئے۔
انسان کربھی کیا سکتاہے کہ رب العالمین فعال لمایرید ہے۔اس کا فیصلہ ہمیں ہر حال میں منظور ہے۔
اسی سلسلے کی ایک کڑی *حضرت مولانا وصی احمد صاحب صدیقی قاسمی* کی وفات کا سانحہ ہے۔
جو لگاتارحضرت *مولانا متین الحق اسامہ صاحب قاسمی* صدر جمعیت علماء اترپردیش اور
حضرت *مولانا سید محمد سلمان صاحب مظاہری ناظم اعلیٰ مظاہر علوم سہارنپور* کی رحلت پر پیش آیا ہے۔جو انتہائی افسوسناک ہے۔صوبہ بہار ایک بڑی علمی،ادبی اورفکری شخصیت سے محروم ہوگیاہے۔
آج بعد مغرب ہمارے دروازے پر قائم حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ کے نام سے منسوب *شیخ الہند لائبریری* میں *چمشۂ فیض ململ* و *جامعہ فاطمہ الزھراء* کے بانی و مہتمم،ریاست بہار کے نامور عالم دین اور ملک وملت کی عبقری شخصیت *حضرت مولانا وصی احمد صاحب صدیقی قاسمی رحمہ اللہ تعالیٰ* و دیگر اکابرین مرحومین کے لئے ہمارے گھر کے علماء،حفاظ و عزیز بچوں نے ایصال ثواب کا اہتمام کیا اور بعد نماز عشاء اجتماعی دعاء کی گی۔
شرکاء میں احقر کے علاوہ حضرت مولانا خورشید انور صاحب نعمانی،مفتی محمد طارق قاسمی،مولوی توصیف نعمانی،حافظ محمد صادق،حافظ محمد عادل وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
_____________
جنرل سکریٹری
جمعیت علماء ارریہ
یکم ذی الحجہ ١٤٤١
Comments are closed.