جذباتی سوداگروں کی آلودگی

دیویندر بھٹناگر
ہندی سے ترجمہ
نوید احسن
متعلم دارالعلوم سبیل الفلاح جالے
ہم نے نیوز چینلوں پر بحث میں جوتے، چپپل، لات، گھونسے، چلاتے دیکھے ہیں
اکثر موڑ پر ایسے لفظ بھی سنے ہیں، جنہیں بند کمر ے کے اندر بولنے میں جھجھک محسوس ہوتی ہے راجیو تیاگی کی موت، صرف راجیو تیاگی کی ہی موت نہیں ہوئی بلکہ،پور ے سماج کی موت ہوئی ہے، جذباتی سوداگروں نےاتنے زہریلے بات کئے کہ لوگوں کے دلوں میں خوف گھسا جا رہا ہے ،سنسنی پھیلانے والی میڈیا اس بات کا خیال نہیں رکھتی ہے، کہ یہاں پر جو پارٹی آئی ہے وہ کیوں آئی ہے،
وہ اس لۓ بحث کا پروگرام رکھتے ہیں کہ انکے چینلوں پر سنسنی پھیلی رہے اور ایک نیتا دوسرے نیتا کو ذلیل کر سکے وہ ہمیشہ بحث میں سنسنی تلاشتے ہیں وہ اس بات کا خیال نہیں رکھتے کہ سامنے والے پر اس زہریلے بات کا کیا اثر پڑے گا، وہاں پر بحث میں چیخنے چلانے والے اور بے تکی بات کرنے والے کو سر آنکھوں پر بٹھایا جاتا ہے اور انکی زہریلی بات لوگوں کو اچھی لگتی ہے اور وہ اسے خوب‌ سراہتے ہیں
بحث کرنا ہے تو بحث کرو سچ کو سامنے لاؤ بے تکی بات کرکے لوگوں کو ذلیل کرنا اور سامنے والے کو منہ کے موت‌میں ڈھکیل دینا یہ بحث کا مطلب نہیں ہے
آج کی پارٹی نیتا اس لۓ نہیں چنتی کہ وہ قوم کی خدمت کرے وہ اس لۓ چنتی ہے کہ اپنے زہریلے بول سے کتنے لوگوں کو مات دے سکے کتنے لوگوں کو ذلیل کر سکے پارٹی کو تعلیم یافتہ نیتا نہیں چاہئے اسے چینخنے والا نیتا چاہئے ہوتا ہے وہ کتنا چلا سکتا انکی باتیں کتنی پھیل سکتی ہے وہ اپنے بات سے سامنے والے کو زیر زمین کرنے والا ہو

نوٹ، ہم کسی چینل پر سوال نہیں کھڑا کر رہے، بلکہ جو اس طرح کے بحث کو خوب سراہتے ہیں انکو اس چیز سے روکنا چاہ رہے ہیں،

Comments are closed.