بی بی کنیز فاطمہ وقف اسٹیٹ کی زمین سے ناجائز قبضہ ہٹایا جائے: مولانا محمد شبلی القاسمی

پٹنہ / پریس ریلیز
امارتِ شرعیہ بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ کے ناظم مولانا محمد شبلی قاسمی نے اپنے ایک اخباری بیان میں مدھوبنی ضلع کے بسفی بلاک کے اوسوتھو گاؤں میں واقع بی بی کنیز فاطمہ وقف (سروے نمبر 485) کی قریبا پانچ ایکڑ زمین پر مقامی ایم ایل اے بچول یادو کی شہ پردوسرے طبقے کے ذریعہ ناجائز طریقے سے قبضہ کرکے مکانات بنائے جانے کے معاملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وقف کی زمین پر غیر قانونی قبضہ نہ صرف شریعت اور قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ مسلمانوں کی املاک کے ساتھ کھلا دھوکہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ زمین عوامی فلاح اور دینی خدمات کے لیے وقف کی گئی تھی، اور بہار کے وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار نے اس زمین پر ایک سرکاری رہائشی اسکول کی تعمیر کی منظوری بھی دی تھی، لیکن بدقسمتی سے مقامی ایم ایل اے کے دباؤ میں آ کر ضلع انتظامیہ نے نہ صرف اسکول کی تعمیر کو روک رکھا ہے، بلکہ اب یہ زمین ناجائز قابضین کے رحم و کرم پر ہے، جو بے خوف ہو کر وہاں مکانات بنا رہے ہیں۔
مولانا محمد شبلی قاسمی نے کہا کہ اتنی قیمتی وقف زمین پر غیر قانونی قبضہ، حکومت اور انتظامیہ کی چشم پوشی کا نتیجہ ہے۔ اگر اب بھی اس پر توجہ نہ دی گئی تو یہ ملت کے اجتماعی سرمائے کا ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔انہوں نے بہار کے وزیر اعلیٰ سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر مداخلت کرتے ہوئے اس زمین کو ناجائز قبضے سے آزاد کرائیں، اسکول کی تعمیر کا کام بحال کرائیں، اور وقف جائیداد کو سنبھالنے کے لیے اسے وقف کمیٹی کے حوالے کریں تاکہ واقف کی منشا کے مطابق فلاحی و دینی کام ہو سکے۔
Comments are closed.