کیا گانگریس پارٹی غیر مسلموں کے سامنے سرنگوں ہوگئی ہے؟

مضمون نگار :ششی تھرور
ہندی سے ترجمہ :نوید احسن (عربی دوم ) متعلم دارالعلوم سبیل الفلاح جالے

5/اگست کو رام مندر نرمان ‌کے موقعہ پر لوگ کہ رہے تھے کہ کانگریس پارٹی غیر مسلموں کے آگے اپنا وجود کھو چکی ہے اور اب کانگریس کے پاس وہ نیتا نہیں ہے جو آواز بلند کر نے کی صلاحیت رکھتا ہو،
میں کہتا ہوں یہ بات ذرہ برابر‌ بھی سچ نہیں ہے میں آپ کو یقین دلاؤں کے کانگریس ہی ملک کو آگے بڑھانے کا ہنر‌ رکھتی ہے۔ اور ہندوستان کو اجتماعی قوت کے ساتھ بہت سارے مسائل سے لڑتے ہوۓ دیش کو آگے بڑھانے کا حوصلہ رکھتی ہے ،
کانگریس سبھی کو برابر کا حق دیتی ہے اور یہ سماج کو برابر کی نگاہ سے دیکھتی ہے انکے سامنے ہندو، مسلم، سکھ عیسائی سب برابر کی حیثیت ‌رکھتے ہیں ،
اس کے برعکس بھاجپائی ملک میں بسنے والے مسلم اور غیر مسلم کو الگ زاویہ نگاہ سے دیکھتی ہے
جسے ملک میں بسنے والے لوگ خوب اچھی طرح سے سمجھنے ہیں
کانگریس امیر،غریب، کسان سب کو ساتھ لیکر‌ چلنے کا ہنر جانتی ہے اور‌ دیش کے عوام کے لۓ کانگریس ایک بہترین پلیٹ فارم ہے
میں تو کہتا ہوں کہ بی جے پی کو دیکھ کر بھی نہیں لگتا کہ اسکے دل میں عوام کے لئے کوئی جگہ باقی بھی ہے یا نہیں
راہل گاندھی نے کبھی ںھی صرف غیر مسلموں کی حمایت اس لۓ بھی نہیں کی کیوں کہ وہ جانتے تھے کہ ہم ایسے ملک میں رہتے ہیں جہاں تمام قوموں کے ماننے والے لوگ۔ بستے ہیں وہ یہ بات خوب جانتے تھے کہ اس ملک میں بسنے والے تمام لوگوں کو جب تک ایک ساتھ لے کر نہ چلا جاۓ اس وقت تک یہ ملک کبھی بھی ترقی کی طرف گامزن نہیں ہو سکتا وہ اس بات کو خوب جانتے تھے کہ کانگریس صرف کسی ایک طبقہ کے لۓ نہیں ہے بلکہ تمام طبقوں کے لۓ ہے،
وہیں ایک پارٹی اس ملک میں ایسی ہے جو صرف غیر مسلموں کا خیال رکھتی ہے، کیونکہ اس کی بنیاد کا اساس ہی یہی ہے یہی وجہ ہیکہ وہ ایک طبقہ کو کسی اور نگاہ سے دیکھتی ہے اور دوسرے طبقے کو کسی اور نگاہ سے
میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ جب تک کوئی بھی پارٹی سماج کے ساتھ نہیں چلے گی تب تک آپ کا دیش ترقی کے راہ پر گامزن نہیں ہوسکے گا

نوٹ، میں یہ بات اس لۓ نہیں کہ رہا کہ میں پارٹی کا ایک رکن ہوں سچ تو یہ ہے کہ میں ہوں بھی نہیں،
بلکہ میں اپنی قابلیت کی بنا پر سیاست کے گلیاریوں میں گھوم رہا ہوں، میں اس بات کا یقین دلاتا چلوں کہ کانگریس اس ملک کو آگے بڑھانے کا حوصلہ رکھتی ہے اور یہی وہ پارٹی ہے جو دیش کو پر سکون راستے پر پہنچا سکتی ہے

(یہ مضمون نگار کی اپنی ایک سوچ ہے )

Comments are closed.