صبح کی بات فہیم اختر ندوی کے ساتھ

صبح کی بات
فہیم اختر ندوی
السلام علیکم
مسجد اللہ کا گھر ہے، اللہ سب کا خالق اور سب کا رازق ہے، سب کو عزت اور سب کو صحت دیتا ہے۔۔ تو اللہ کا گھر سارے بندوں کا گھر ہے۔۔ وہاں سب کو سکون سب کو راحت ملے گی، سب کو عزت اور سب کی ضرورت پوری ہوگی۔۔ اور اللہ کے سب بندے اللہ سے جڑیں گے۔۔۔
تو مسجد اجتماعی سجدہ گاہ ہے، تعلیم اور تربیت گاہ ہے، سماجی روابط اور ضروریات گاہ ہے، بیماروں کی شفاء، بھوکوں کی غذا، پریشان حالوں کا سکون اور حاجت مندوں کی تسکین ہے۔۔۔ یہ سب کام مسجد سے ہوئے، اور عہد نبوی میں ہوئے۔۔ قرآن کریم نے بھی مسکینوں کو کھلانے کی ترغیب نہ دینے، یتیموں کو دھکا دینے اور نماز سے کاہلی برتنے کو ایک ساتھ رکھا، اور اسے دین کی تکذیب بتایا۔۔۔
ہم مسجد کے اسی کردار کو زندہ کرسکتے ہیں، بڑی آسانی سے کرسکتے ہیں، پورے اتحاد واتفاق سے کرسکتے ہیں۔۔ اور سب کےلئے کرسکتے ہیں اور سب کو جوڑ سکتے ہیں۔۔ سب کے کام ہوں گے، اور سب کرنے پر آمادہ ہوں گے۔۔۔ اور اللہ کے گھر سے محبت بڑھ جائے گی، اور اللہ کی بات پھیلنے لگ جائے گی۔۔ یہی تو عملی دعوت ہے، اور اسی کی تو ابھی سخت ترین ضرورت ہے۔۔۔
مسجد میں روز ایک وقت بھوکوں کو کھانے کا پیکٹ تقسیم ہو، کہ محلہ کا کوئی فرد بھوکا نہ رہ جائے۔۔ ہفتہ میں ایک دن علاج کا مطب مسجد میں لگے، کہ بیمار کو علاج اور دوا مل جائے۔۔ مہینہ میں ایک بار تعلیمی رہنمائی اور داخلے کی کارروائی کرائی جائے، کہ ہر بچہ بچی اعلی تعلیم تک پہنچے۔۔ نوکری کی معلومات اور فارم کی خانہ پری ماہانہ ایک دن کرائی جائے، کہ نوجوان سرکاری اور عمدہ ملازمت سے جڑتے جائیں۔۔۔ یہ ایک نوع کے کام ہیں، جو سب یا بتدریج مسجد سے انجام دئے جاسکتے ہیں۔۔ مسجد کی کمیٹی اور محلہ کے اہل فکر اس پر سوچ اور شروع کرسکتے ہیں۔۔۔
اور مسجد غیروں کےلئے پرکشش بنے۔۔ تو۔۔ مسجد میں طہارت خانہ اور پینے کا پانی شب وروز فراہم کردیاجائے۔۔ مسجد میں بیٹھنے اور سکون لینے کی جگہ بنادی جائے۔۔ نماز کے وقت بھی وہ مسجد میں دیکھ اور سن سکیں۔۔ صفائی اور سیکورٹی کا نظم بھی معیاری رکھاجائے۔۔ تو مسجد کا ماحول، مسجد کا عمل اور مسجد کی راحت انھیں مسجد کی محبت دے گی، پھر مسجد والوں سے محبت دے گی، اور مسجد کے مالک خالق و رازق کی محبت لائے گی۔۔۔
تو یہی اصل اور عملی دعوت بھی ہوگی۔۔ اور یہ سب عبادت بھی ہوگی۔۔ اور اس میں تعاون والے بھی آئیں گے۔۔ ہر میدان کی مہارت والے شریک ہوں گے۔۔ آپ نظم بنائیں گے، اور لوگ جڑتے جائیں گے۔۔ جی۔۔ اس ملت میں ایسے معاونین اور باحوصلہ نوجوانوں کی بڑی تعداد ہے۔۔۔۔ بس یاد رکھیں۔۔۔ کہ خلوص سے ہی یہ کام ہوگا، اللہ سے اجر کی امید ہی سب کو جوڑے گی، اور مہارت ومعیار کے ساتھ کام ہی فائدہ پہنچا سکے گی۔۔۔
آئیے۔۔ احساس رکھنے والوں کو یکجا کرتے ہیں، اپنے محلہ اور بستی میں نظام بناتے ہیں، قابل افراد سے فائدہ اٹھاتے ہیں، اخلاص سے قدم بڑھاتے ہیں، ایک کام کے بعد دوسرے کام بھی شروع ہوں گے۔۔۔ ہم کوشش کریں گے، اصل کرانے والا تو وہی سب کا مالک ہے۔۔ مسجد اسی کا گھر ہے۔۔ اسی کے گھر سے جڑتے اور جوڑتے ہیں۔
خدا حافظ
5ستمبر 2020
16 محرم 1442
Comments are closed.