صبح کی بات فہیم اختر ندوی کے ساتھ

صبح کی بات

فہیم اختر ندوی

 

اتنی بات تو طے ہے کہ اختلافات برقرار رہیں گے۔۔ یہ اختلاف فکر ورائے میں بھی ہے، اور عقیدہ وایمان میں بھی۔۔ دنیا کے کاموں میں بھی اور دین کی باتوں میں بھی۔۔۔ اللہ نے کہا ہے کہ لوگ مختلف رہیں گے، اور اللہ فیصلہ کے دن ان کا فیصلہ فرمائے گا۔۔۔۔

 

حق بات بتانا اور راستی کی راہ دکھانا لازمی ہے، یہی حجت ہے جو علم رکھنے والے پیش کرتے ہیں، اور وہ اپنی ذمہ داری پوری کرلیتے ہیں۔۔۔ قرآن نے حق کی راہ دکھا دی اور واضح کرکے بتادی۔۔۔رسول کریم ﷺ نے حق و صداقت دکھائی، اور وہ ماحول قائم کردیا کہ چاہنے والے حق کی راہ پاتے رہیں۔۔۔ پھر قرآن نے "من شاء فلیومن” اور "لا اکراہ” کا منہج بتادیا۔۔ اور رسول کریم ﷺ کو بھی "لست علیھم بمسیطر” اور "ان علیک الا البلاغ” کی تعلیم دی۔۔۔

 

دشمن اس زمانے میں بھی تھے۔۔ اپنوں میں تھے اور غیروں میں تھے۔۔ چھپے بھی اور کھلے بھی تھے۔۔ ان سے ہوشیار اور اپنوں کو بیدار رکھنا تھا۔۔ وہ رکھتے ہوئے وقت کے ضروری کام کئے گئے، اور امت کی کردار سازی اور دوسروں تک اسلامی پیغام رسانی سے توجہ نہیں ہٹنے دی گئی۔۔۔ کیونکہ یہی قرآن نے سکھایا تھا، اور اپنے حبیب ﷺ کو اللہ نے بتایا تھا۔۔ تو اس کے نتائج آئے، اور پیغام اسلام کی خوبی کج بحثیوں اور الجھاؤوں کو دفن کرتی گئی۔۔۔

 

یہ ہمیشہ ہوتا رہا ہے، اور ہوتا ہی رہے گا۔۔ اور اصل کاموں سے دور ہٹاکر اسلامی وجود کو ناپید بنایا جائے گا۔۔۔ یہ مکر جہاں کامیاب ہوا، ملت منتشر اور پھر اس کا وجود ہی نابود ہوگیا۔۔ دنیا کے نقشے پر وہ جائے عبرت موجود ہیں، اور ان کی کج بحثیوں کی تاریخ سبق سناتی کھڑی ہے۔۔۔

 

یاد رکھئے کہ کامیابی کا منہج قرآن نے بتایا اور اپنایا ہے۔۔ اور مقابلہ کا طریقہ رسول ہدی ﷺ نے دکھایا اور سکھایا ہے۔۔ اسی میں کامیابی ہے، اور اسی پر رب کے یہاں اجر ہے۔۔۔ ورنہ۔۔۔ وقتی نظر آتی کامیابی بڑے خساروں کی وجہ اور غلط نتائج کا سبب ہے۔۔۔

 

موضوعات اہم ہی ہوتے ہیں، اور اسی پردہ میں دوسرے مقاصد پورے کئے جاتے ہیں۔۔ پھر بات یہ نہیں رہتی کہ ایسا کیوں ہوا، کہ وہی تو دشمن کا مکر ہے۔۔ بات یہ ہوتی ہے کہ ہم نے اسے کیوں اپنایا، کہ فیصلہ تو ہمارا تھا۔۔۔ روز قیامت شیطان بھی یہی کہے گا، کہ میری بات تم نے کیوں مانی۔۔” لاتلومونی ولوموا انفسکم”۔۔۔

 

ملت پوری دنیا میں زار ونزار ہے۔۔ تبدیلیاں تیزی سے آرہی ہیں۔۔ ملک میں ملت اور انسانیت کے احوال بہترین کاموں اور عمدہ محنتوں کا تقاضا دوچند کررہے ہیں۔۔ نوجوان کام کےلئے کمربستہ اور صلاحیتوں سے آراستہ ہیں۔۔ مقابلہ کا میدان نازک ہوتا جارہا ہے۔۔۔

 

اسلام کا پیغام انسانیت کی ضرورت ہے، اور راحت و امن کا پیغامبر ہے۔۔ ابھی لمحوں کی محنت برسوں پر اثر ڈالے گی۔۔۔

 

آئیے۔۔ احوال کو دیکھیں، تبدیلیوں کو پڑھیں، قرآنی منہج کو اپنائیں، اور نسل نو کی حوصلہ افزا صلاحیتوں سے دنیا کو منور بنائیں۔۔۔

 

اللہ ہمیں توفیق دے۔

خدا حافظ

  1. 13 ستمبر 2020

24 محرم 1442

Comments are closed.