سیاسی اشارے۔۔۔ حقیقی اندازے ایم ودود ساجد

سیاسی اشارے۔۔۔ حقیقی اندازے
ایم ودود ساجد
میں نے اندیشہ ظاہر کیا تھا کہ گورنر اور وزیر داخلہ کے ارادے اچھے نہیں لگتے اور مغربی بنگال میں ممتا بنرجی کی حکومت کو برخاست کیا جاسکتا ہے لہذا انہیں احتیاط کی سخت ضرورت ہے۔۔۔ اس پر بعض احباب مزید وضاحت چاہتے ہیں ۔۔
دیکھئے۔۔۔
سیاسی معاملات میں اشاروں’ کنایوں اور روز افزوں احوال سے ہی اندازے لگائے جاتے ہیں ۔۔ اس میں حتمی تو کچھ بھی نہیں ہوتا۔۔
لیکن مغربی بنگال کے گورنر آئینی سربراہ کی بجائے اپوزیشن لیڈر کی طرح سلوک کر رہے ہیں ۔۔ پولیس اور ٹی ایم سی کے ورکرس کے ساتھ بی جے پی کے ورکرس کے تصادم اور قتل کے کئی واقعات ہوچکے ہیں ۔۔۔ ممتا بنرجی جب تک اقتدار میں ہیں بی جے پی کی دال نہیں گلنے والی۔۔ بی جے پی ہر ممکن کوشش کرے گی کہ حالات اتنے خراب ہوجائیں کہ مرکز کو آرٹیکل 356 کے تحت سرکار کو برخاست کرنے کا موقع مل جائے ۔۔۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے کل ہی کہا ہے کہ بی جے پی ورکرس کا ممتا سرکار کو برخاست کرنے کا مطالبہ واجب ہے۔۔۔
مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے ممتا بنرجی کو ایک خط لکھ کر وزیر اعلی کے عہدہ کے حلف کی پاسداری کا فرض اور وعدہ یاد دلایا ہے۔۔۔ اس طرح رفتہ رفتہ حالات بنائے جارہے ہیں تاکہ پھر:
1- بی جے پی اور شرپسند مل کر حالات کو اور خراب کریں ۔۔۔
2- کئی جگہ قتل اور فسادات کرائیں ۔۔
3- گورنر مرکز سے صدر راج کی سفارش کردے۔۔۔
4- مرکزی حکومت 356 کے تحت سرکار کو برخاست کرکے صدر راج نافذ کردے۔۔
5- اور صدر راج کے دوران ہی الیکشن کرادئے جائیں ۔۔۔
ممتا کو زیر کرنے کی اس کے سوا کوئی صورت ممکن نہیں ہے۔۔ ایسے میں ممتا کو سخت احتیاط کی ضرورت ہے۔۔۔ لیکن سب سے زیادہ احتیاط کی ضرورت مغربی بنگال کے مسلمانوں کو ہے۔۔۔۔
Comments are closed.