غزہ میں جاری نسل کشی، شہداء کی تعداد 57 ہزار سے تجاوز کر گئی

بصیرت نیوز ڈیسک
غزہ کی وزارت صحت نے آج اتوار کے روز اعلان کیا ہے کہ تئیس اکتوبر سنہ2023ء کے سے شروع ہونے والی قابض اسرائیل کی سفاک نسل کشی کے نتیجے میں شہداء کی مجموعی تعداد بڑھ کر 57 ہزار 420 ہو گئی ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 36 ہزار 261 تک جا پہنچی ہے۔
یہ دل دہلا دینے والا انکشاف وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ روزانہ اعدادوشمار میں سامنے آیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 80 فلسطینی شہید ہوئے اور 304 افراد شدید زخمی حالت میں غزہ کے مختلف ہسپتالوں میں لائے گئے۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ان میں وہ شہداء اور زخمی بھی شامل ہیں جو نام نہاد انسانی امداد کی تقسیم کے مراکز کے قریب قابض اسرائیلی گولیوں کا نشانہ بنے۔ ایسے شہداء کی تعداد 751 تک پہنچ چکی ہے، جب کہ 4 ہزار 931 فلسطینی ان مقامات پر زخمی ہوئے۔ صرف پچھلے ایک دن میں ہی آٹھ فلسطینی شہید اور چالیس سے زائد شدید زخمی ہوئے۔
وزارت کے مطابق 18 مارچ سنہ2025ء سے اب تک 6 ہزار 860 فلسطینی شہید اور 24 ہزار 220 زخمی ہوئے ہیں، جس سے نسل کشی کے کل متاثرین کی تعداد 1 لاکھ 93 ہزار 679 ہو گئی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اب بھی درجنوں لاشیں ملبے تلے دبی ہوئی ہیں یا سڑکوں پر پڑی ہیں جہاں قابض اسرائیل کی مسلسل بمباری کے باعث ایمبولینس اور شہری دفاع کی ٹیمیں رسائی حاصل نہیں کر پا رہیں۔
یاد رہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے 18 مارچ سنہ2025ء کو علی الصبح غزہ پر اپنے حملے دوبارہ اس وقت شروع کر دیے جب اس کی حکومت نے جنگ بندی کے دوسرے مرحلے میں داخل ہونے سے انکار کر دیا اور پورے غزہ پر محاصرہ سخت کرتے ہوئے طبی اور غذائی امداد کی فراہمی روک دی۔
اس کے برعکس حماس نے معاہدے کی تمام شقوں پر عمل درآمد کیا، مگر قابض اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے اپنے حکومت میں موجود انتہا پسندوں کو خوش کرنے کے لیے دوسرے مرحلے سے انکار کر دیا۔ نیتن یاھو صرف جنگ بندی کے پہلے مرحلے کو اس لیے طول دینا چاہتا تھا تاکہ زیادہ سے زیادہ قابض اسرائیلی قیدیوں کو بازیاب کرایا جا سکے، بجائے اس کے کہ وہ مکمل جنگ بندی اور غزہ سے انخلاء کے معاہدے پر عمل کرے۔
فلسطین کا مظلوم و بے کس عوام اس وقت تاریخ کے بدترین قتل عام کا سامنا کر رہا ہے، جہاں شہادتوں کا ہر نیا دن، انسانی ضمیر کو جھنجھوڑنے والی چیخ بن کر ابھرتا ہے۔ لیکن اس سب کے باوجود، غزہ اب بھی اپنے پیاروں کے لہو سے سجی سرزمین پر ڈٹا ہوا ہے۔
Comments are closed.