موسمِ سرما کی راتوں کا گیدڑ اور ایلکشن کے وقت کا مسلمان از ….. مفتی أجمل قاسمی

موسمِ سرما کی راتوں کا گیدڑ اور ایلکشن کے وقت کا مسلمان
از ….. مفتی أجمل قاسمی
ٹھنڈی کی ہررات کو گیدڑ یہی سوچتا ہے کہ کل اپنا گھر بناؤں گا پھر جب دن میں ٹھنڈک کم ہوجاتی ہے تو اپنا گھر نہیں بناتا ‘دوبارہ جب رات کو ٹھنڈی لگتی ہے تو پھر وہی ارادہ کرتا ہے – اسی طرح پوری زندگی ارادہ کرتا رہتا ہے اور اپنے ارادے توڑتا رہتا ہے کچھ یہی حال مسلم قوم کا بھی ہے-
محترم قارئین کرام: ہرقوم اپنی ترقی چاہتا ہے مسلمان بھی چاہتا ہے
مگر دوسروں اور مسلمانوں میں فرق یہ ہےکہ جب فیصلہ لینے کا وقت ہوتا ہے تو دوسرے اپنی طاقت مضبوط کرنے کی پوری پلاننگ کرتے ہیں اور اس پر محنت کرتے ہیں مگر افسوس مسلمان اپنی کوئی پلاننگ کرتا نظر نہیں آتا دوسرے کے سہارے جینے اور مرنے کا فیصلہ کر لیتا ہے اور پوری محنت اور ایمانداری کے ساتھ دوسرے کو مضبوط کر دیتا ہے اور جب وہ مضبوط ہوکر اسی مسلمان کو آنکھ دکھاتا ہے یا پیٹھ میں خنجر چبھاتا ہے تو کہتا ہے اب بس ہوگیا اگلے ایلکشن میں تم کو بتا دیں گے اور جب اگلا ایلکشن آتا ہے تو پھر وہی غلطی کرلیتا ہے اور اپنے کو مضبوط کرنے کے بجائے دوسرے کو مضبوط کردیتا ہے-
مسلمانوں: یاد رکھو جن کو آپ کو سیکولر سمجھ کر آگے بڑھاتے ہیں اگر وہ صحیح میں سیکولر ہوتے تو آپ کی قوم سے جیل بھری ہوئی نہ ہوتی‘ دنگے نہ ہوئے ہوتے‘ کالے کالے قانون کی بنیاد نہ پڑی ہوئی ہوتی…
معزز قارئین کرام:پچھلی ناکامی سے سبق لیجئے اپنی قیادت کو مضبوط کیجئے اپنے اندر خود اعتمادی پیدا کیجئے منفی سوچ سے نکلئے اپنے آپ پر بھروسہ کیجئے.
نوٹ: کچھ لوگ صرف جذباتی تحریر کہہ کر اگنور کرسکتے ہیں ویسے مصلحت پسندوں سو کولڈ سیکولر بھائیوں سے میں بیٹھ کر سنجیدہ اور مدلل گفتگو کرنے کو تیار ہوں . پلیزنہ کوئی پروپیگنڈہ کرے نہ پروپیگنڈے کا شکار ہو.اپنی قیمت خود لگاؤ ماضی سے سبق لو-
Comments are closed.