یہ ہمارا امتحان ہے۔۔۔ ایم ودود ساجد

یہ ہمارا امتحان ہے۔۔۔
ایم ودود ساجد

دہلی وقف بورڈ کے ائمہ’ موذنین’ملازمین اور بیوائیں مہینوں سے تنخواہ اور وظائف سے محروم ہیں ۔ دہلی حکومت کے متعلقہ شرپسند افسران 8 مہینے سے وقف بورڈ کے ساتھ کھیل رہے ہیں ۔ ان کی پشت پر لازمی طور پر بی جے پی کے وہ زہریلے عناصر ہیں جو امانت الله کے فلاحی کاموں سے دن رات تڑپ رہے ہیں ۔۔۔

19 اکتوبر کو بورڈ کے چیئرمین کا الیکشن ہونا تھا لیکن اقبال نامی بی جے پی کے ایک شرپسند نے دہلی ہائیکورٹ میں الیکشن کے خلاف رٹ دائر کردی۔۔ اور عدالت نے دلائل سنے بغیر الیکشن 19 نومبر تک ٹال دیا۔۔ 9 نومبر کو سماعت ہوگی۔۔۔

اس دوران خود دہلی سرکار اور اس کے متعصب افسروں کا رویہ بھی مشکوک اور پُر اسرار رہا۔۔۔ اب کچھ دنوں سے امانت الله کی چیرمینی کے دوران وقف بورڈ میں ہونے والی سرگرمیوں کا سرکاری آڈٹ جاری ہے۔۔۔ آڈٹ کا نتیجہ آنے سے پہلے ہی متعصب افسروں نے مان لیا ہے کہ بے ضابطگیاں ہوئی ہیں ۔۔۔ آڈٹ کے سرکاری آرڈر میں ” مبینہ بے ضابطگیوں” کی بجائے سیدھا لفظ ” بے ضابطگیوں” کا استعمال کیا گیا ہے۔۔۔ امانت الله نے وزیر اعلیٰ سے کہہ دیا ہے کہ اگر ایک بھی بے ضابطگی پائی گئی تو انہیں وقف بورڈ میں رہنے کا کوئی حق نہیں ۔۔

میں نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اور دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کو پے درپے دو ٹویٹ کرکے کہا ہے کہ اگر آپ کو امانت الله سے نفرت ہے تو وقف بورڈ کو کیوں استعمال کر رہے ہیں ۔۔ اس کے سینکڑوں امام’ موذن’ ملازمین تنخواہوں سے اور بیوائیں وظائف سے مہینوں سے محروم ہیں ۔۔۔ آپ کو امانت الله پسند نہیں تو صاف طور پر کہئے۔۔۔ وقف جائیدادیں دہلی کے مسلمانوں کی دی ہوئی ہیں ۔۔۔ یہ آپ کی’ لیفٹیننٹ گورنر یا دہلی سرکار کی پراپرٹی نہیں ہے۔۔۔

میں نے کجریوال سے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ وہ لیفٹیننٹ گورنر سے ملیں اور دہلی سرکار کے متعلقہ بدعنوان افسروں کے چہرے بے نقاب کریں ۔۔۔

آئیے
اس ٹویٹ کو ایک مہم میں بدلتے ہیں ۔۔۔
اس کیلئے مجھے اپنے ہزاروں احباب کا تعاون درکار ہے۔۔
اس ٹویٹ کو اپنے کمنٹ کے ساتھ ری ٹویٹ کریں ۔۔ اپنے گروپ میں آگے بڑھائیں اور جس طرح بھی ممکن ہو آواز اٹھائیں ۔۔۔

ضروری نہیں کہ وقف بورڈ کے چیئرمین ہمیشہ امانت الله ہی رہیں لیکن اوقاف کی بربادی کی ہر کوشش کا مقابلہ ضروری ہے۔۔۔ امانت الله کو دہلی کے فساد زدگان کی مدد کرنے کی سزا دی جارہی ہے۔۔ انہیں وقف بورڈ کی آمدنی میں اضافہ کرانے کی سزا دی جارہی ہے۔۔۔ انہیں اماموں کی تنخواہوں اور بیواؤں کے وظائف میں اضافہ کی سزا دی جارہی ہے۔۔۔ لیکن وقف بورڈ کا تحفظ ضروری ہے۔۔ کیا ہم اتنا بھی نہیں کرسکتے کہ ایک ٹویٹ کو ہی آگے بڑھادیں۔۔۔۔؟

Comments are closed.