آپ ﷺکے گستاخوں کا عبرتناک انجام قرآنی واقعات کی روشنی میں ازقلم : عبد الرحمن چمپارنی دوسری اور آخری قسط ؍ 2

آپ ﷺکے گستاخوں کا عبرتناک انجام قرآنی واقعات کی روشنی میں
ازقلم : عبد الرحمن چمپارنی
دوسری اور آخری قسط ؍ 2
یہ حقیقت ہے کہ آپ ﷺ کی ذات اقدس پر جو بھی آپ ﷺ کے ساتھ گستاخی کیا ہے ، وہ ہلاک و برباد ہوگیاہے ، اس کا اندازہ مذکورہ بالا دونوں واقعات سے لگایا جاسکتا ہے ، مگر آپ ﷺ کی شان میں ذرہ برابر کمی یا تفاوت واقع نہیں ہوئی ،بل کہ آپ ﷺ کی شان ، اور آپ ﷺکی رفعت و منزلت بام عروج کو پہو نچ گئی ، سورۃ الکوثر کےروشنی میں آپ ﷺ کی سیرت کو بیان کرتے ہوئے مولانا عبد الماجد دریابادی ؒ لکھتے ہیں :
‘‘ یہ خبیث طعنہ زن ہیں کہ تیری نسل ختم ہورہی ہے اور تیرا سلسلہ منقطع ہورہا ہے ! تیری نسل بھلا کبھی ختم ہونےوالی اور تیرا سلسلہ کبھی قطع ہونے والا ہے ؟ یہ بد باطن دیکھنے کو زندہ نہ رہیں گے ،لیکن ان کے جانشین دیکھیں گے ،کہ تیری نسل قائم او رتیرا سلسلہ دائم ہے ؟ بادشاہیتں بنیں گیں اور بگڑیں گی ،حکومتیں قائم ہوں گی اور مٹیں گی ،شہر بسیں گےاوراجڑیں گے ،قومیں ابھریں گی اور فنا ہوں گی ، لیکن تیرا نام زندہ او رتیرا کام پائندہ ،قیامت تک اور قیامت کے بعد بھی قائم! دنیامیں تیرے نام کی وہ عزت ہوگی جو نہ آج تک نہ کسی بندہ کی ہوئی ،نہ آئندہ ہوگی ، اونچے اونچے میناروں سے تیرا نام ،ہمارے نام کےساتھ پکارا جائے گا ، دشت وجبل ، صحر ا ء و دریا ، بحر وبر ، شہروں اور دیہاتوں آبادیوں اور ویرانوں ، سمندروں اور پہاڑوں ،وادیوں اور گھاٹیوں میں سب کہیں تیرے نام کی منادی ہوگی ،حجاز و عراق ، یمن وشام ، حبش و مصر ، ایران و توارن ، بخارا و ہندوستان ، چین و جا پان ، روس وافغانستان ، جرمنی و انگلستان ،فرانس و امریکہ ، دنیاکا گوشہ گوشہ او ر ہماری وسیع زمین کا چپہ چپہ تیرے نام کی پکارسے گونجے گا ، ذرہ ذرہ تیرے کام کی عظمت کی گواہی دے گا ، اور تیرا نام ان ان کی کانوں تک پہونچے گا ،جو سواتیرے ہر دوسرے ہادی کے نام سے نا آشنا ہوں گے ، آج تو ان کور بصروں کی نگاہ میں حقیر ہے ، کل تو ہی بلند کیاجائے گا ، کل تیری ہی عزت ہوگی ، اور اس وقت ہوگی جب سب کی عزتیں پامال اور سب کی شہرتیں خاک میں مل چکی ہوں گی ، جو اپنی شامت سے تجھے مانیں گے نہیں ،وہ بھی کم ازکم جان ضرور لیں گے ’’
دیکھئے : مولانا عبد الماجد دریابادی ؒ ، ذکر رسول ﷺ ، مط ، نیوورک لائن پریس لکھنؤ ، ط ۔۸ ،۱۴۳۵۔۲۰۱۴ ء ( ص ؍ ۳۲۔۳۳)
الحمد اللہ آج ہرچہار دانگ عالم میں دنیا کا گوشہ گوشہ اللہ کے نبی محمد ﷺ کےذکر سےشرشار ہے ، ہر جگہ اور ہر گوشہ و ناحیہ میں نبی ﷺ کا دیوانہ اور آپ ﷺ کا شیدائی موجود ہے ، یہ آپ ﷺ کی رفعت و منزلت اور آپ ﷺ کی مقبولیت اور آپ ﷺ سے آپ ﷺ کی امت کا ایک والہانہ عشق و محبت کا تازہ ترین مثالیں ہیں کہ جب۱۴؍ اکتوبر ۲۰۲۰ ء کو فرانس کے ایک اسکول میں آپﷺ کے ( نعوذباللہ ) خاکے بنانے پر آپ ﷺ کی عشق کی تاب نہ لاکر عبداللہ شیشان عمر ۱۸ ؍ سال طالب علم اپنے ٹیچر کو اسی وقت واصل جہنم کردیا ، اور اس کے بعد وہاں کے گورنمنٹ نے اسے شہید کرادیا ، اسی طرح تقریباً دو ماہ قبل جب ایک قادیانی نے آپ ﷺ کے بارے میں گستاخی کی تو پاکستان میں عدالت کے اندر مرد مجاہد خالد نامی طالب علم ۱۸ ؍ سالہ نے اس کا ٹھکانہ جہنم بنایا ، دو ماہ قبل کی ہی بات ہے کہ جب بنگلور ہندوستان میں ا یک غیر مسلم نے آپ ﷺ کے شان میں گستاخی کی او راماں عائشہؓ کی ہتک عزت کی تو وہاں کے مسلمان راتوں رات اس پر حملہ آور ہوئے اس کے مکانات کو نذر آتش کیا ، اس کے بعد ہندوستانی پولیس نے متعصبانہ رویہ اختیار کرتےہوئے ، فائرنگ کی جس میں تین نوجوان شہید ہوئے ، یہ تمام واقعات اس بات کی طرف غماز ہے کہ مسلمان اپنی جان کی قربانی پیش کرسکتاہے ،مگر وہ یہ ہر گز اپنے نگاہوں کے سامنے اپنے نبی ﷺ پر کوئی حرف برداشت نہیں کرسکتا ،
اگر میکرین لعین صدر فرانس کو اپنی اقتدار ، مال و دولت پہ غرور ہے او روہ آپﷺ کی شان میں گستاخی کررہا ہے تو اس کا بھی انجام اس سے بد تر ہوگا ، وہ ذلیل و خوار اور ہمیشہ ہمیش کے لیے ہلاک و برباد ہوگا ، میکرین خبیث اگر آزادی رائے سمجھ کر اس طرح کر رہا ہے تو پھر رجب ترکی کے صدر طیب اردگان کے تبصرے کہ ‘‘ صدر فرانس میکرین کو اپنے دماغ کی علاج کرانی چاہیئے ’’ پر ترکی سے اپنے سفیروں کو بلانے کا کیا مطلب ؟ خوب جانئے آزادی ٔ رائے ڈھونگ ہے اورپس پردہ مسلمانوں کے عقیدہ اور مذہب پر حملہ ہے ،آپ ہی بتائیے کہ یہ کیسا آزادی ہے کہ آپ دوسروں کے دل و دماغ اور ان کے عقیدہ پر حملہ کریں گے ، ان کے پیشوا ء ، قائد و راہنما کے خاکے بنوا کر سرکاری مقامات پر چسپاں کریں گے ، یہ سب کے سب کے جھو ٹ اور فریب ہے ،تمام امت مسلمہ ابھی میدان میں آگئی ہے ، اور اس خبیث میکرین کی مکر کی مذمت اور اس سے بائیکاٹ کا اعلان کررہی ہے ، اور یہ امت مسلمہ کا فریضہ بھی ہے ، حضرت امام مالک ؒ فرماتے ہیں کہ اس قوم کے جینے کا حق نہیں جس کے سامنے اس کے نبی کی استہز ا ء کی جائے اور ان کامذاق اڑا یا جائے ، اہل ایمان اپنے نبی ﷺ کے لیے میدان میں بر سر پیکار ہیں ، سوڈان ، ترکی ، قطر ،عرب ،کویت ،فسلطین ،پاکستان سمیت کئی ایک ممالک نے فرانس سے اپنی تعلقا ت منقطع کرنے کا اعلان کردیا ہے ، اور سب کے سب سراپا احتجاج بنے ہوئے ، سبھی کے زبانوں پر محمد رسول اللہ ﷺ جاری ہے،اور سب کے دلوں میں لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ دھڑک رہا ہے ، موصولہ اطلاعات کے مطابق جب تمام مسلم ممالک نے اپنے تعلقات کو منقطع کرنے اور فرانسی مصنوعات کو بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے تبھی سے فرانس کا زوال شروع ہو رہا ہے ،جس سے بوکھلا کر فرانس حکومت فرانسی مسلمانوں پر ظلم و ستم کرشروع کردی ہے ، مساجد میں تالے لگا رہی ہے اور ان کو گھسیٹ گھسیٹ کر کر پیٹ رہی ہے ، فرانس حکومت ضرور بالضرور ہلاک و برباد ہوگی تاریخ زبان حال سے کہہ رہا ہے کہ جنہوں نے بھی پیغمبر اعظم محمدﷺ کے ساتھ گستاخی کی ہے وہ ہلاک ہوا ہے ،اسی درمیان یہ خوش آئند خبر موصول رہی ہے کہ اس دوران کچھ فرانسی عیسائیوں نے مذہب اسلام کو اپنایا ہے ،الحمد اللہ! یہ نبی آخرالزماں ﷺ کی معجزہ کہ جتنا تم ان کے ساتھ گستاخی کروگے اتنا ہی آپ ﷺکا ذکر چہاردانگ عالم میں پھیلے گا اور آپ ﷺ کے شیدائی بڑھے گیں ، اللہ تعالی ہمیں آپ ﷺکی ناموس کی حفاظت کرنے والا بنائے ،اور ماکرین لعین کو ہدایت دے اگرہدایت اس کی مقد ر میں نہیں ہے تو اسے ہلاک و برباد کرے اور فرعون ونمر دو جیسا اس کا حشر کرے آمین
Comments are closed.