گناہوں سے سچی توبہ کیجئے! محمد قاسم اوجھاری

گناہوں سے سچی توبہ کیجئے

 

 

محمد قاسم اوجھاری

 

 

قرآن کریم میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے؛ ولو يؤاخذ الله الناس بظلمهم ما ترك عليها من دابة ولكن يؤخرهم الى اجل مسمى فاذا جاء اجلهم لا يستاخرون ساعة ولا يستقدمون (سورہ نحل)

ترجمہ: اور اگر اللہ تعالی انسانوں کی ان کے ظلم (گناہ) کی وجہ سے گرفت فرمانے لگے تو روئے زمین پر کوئی جاندار باقی نہیں رہے گا، لیکن وہ انسانوں کو ایک متعینہ مدت تک مہلت دیتا ہے پس جب ان کا متعینہ وقت آجائے گا تو نہ وہ ایک گھڑی پیچھے ہٹیں گے اور نہ آگے بڑھیں گے

 

مذکورہ آیت میں کہا گیا ہے کہ اگر اللہ تعالی کفر و شرک ظلم و نا انصافی وغیرہ گناہوں پر لوگوں کی گرفت فرمانے لگے تو روئے زمین پر کوئی جاندار باقی نہیں رہے گا۔ بلکہ سب کے سب اپنے گناہوں کے سبب ہلاک ہو جائیں گے، انسان اپنے گناہوں کی پاداش میں اور جانور انسانوں کے گناہوں کی نحوست کی وجہ سے۔ لیکن اللہ تعالی فوراً کسی کی پکڑ نہیں کرتے ہیں بلکہ ایک متعین مدت تک مہلت دیتے رہتے ہیں تاکہ اگر کوئی توبہ کرنا چاہے تو کر سکے، لیکن جب وقت معین آجائے گا تو پھر کوئی نہیں بچ سکے گا بلکہ فوراً سزا دی جائے گی

 

آج گناہوں کی کثرت ہے۔ بےحیائی، چوری، زناکاری، ظلم و نا انصافی، حق تلفی اور قتل و غارت گری جیسے عظیم گناہ عام ہو چکے ہیں۔ انسانیت کا سرعام جنازہ نکالا جارہا ہے اور افسوس اس بات پر ہے کہ گناہ کو گناہ بھی نہیں سمجھا جا رہا ہے، حتی کہ احساس بھی دل و دماغ سے ختم ہوتا جا رہا ہے۔

 

ایسے حالات میں اس سے پہلے کہ مزید دیر ہو اور ہمارے اعمال کہیں عذاب کی شکل اختیار نہ کرلیں اور توبہ کے دروازے ہم پر بند نہ ہوجائیں ہمیں گناہوں کے تمام دروازوں کو فورا بند کر دینا چاہیے، اللہ تعالی سے پکی سچی توبہ کریں، اپنے احوال کو درست کریں، نمازوں کی پابندی کریں، دین کو اپنی زندگیوں میں داخل کریں، اپنے گھروں کا دینی ماحول بنائیں، خالق حقیقی کی منشا اور مرضی کے مطابق زندگی گزارنے کی کوشش کریں، اور بارگاہ ایزدی میں ہاتھ پھیلا کر دعا کریں کہ الہی: ہم پر رحم فرما، نیک اعمال کرنے اور گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرما اور جہنم کا ایندھن بننے سے ہماری حفاظت فرما۔

Comments are closed.