بہار میں بی جے پی کی بہار اویسی ذمہ دار

از: محمد سرفراز

بہار میں جس کا ڈر تھا وہی ہوا، ملک کے دانشور اور سیاسی سوجھ بوجھ رکھنے والے علماء کرام بار بار کہہ رہے تھے کہ اس بار بہار میں مجلس اتحاد المسلمین اویسی کی پارٹی سے بہت بھاری نقصان ہونے والا ہے اور حقیقت میں وہی ہوا، بہت سے ناعاقبت اندیش مسلمان جشن منارہے ہیں کہ اویسی صاحب پانچ سیٹ جیت گئے، صد افسوس! مسلمانوں کی اس سیاسی بے حسی پرکہ تم نے پانچ سیٹ جیت کر بی جے پی کو پچاس سیٹوں کا فائدہ کردیا، لوگ اویسی صاحب کا دفاع کر رہے ہیں کہ اویسی صاحب کی کیا غلطی، کیا اویسی صاحب تمام سیٹوں پر الیکشن لڑے کیا؟ اے ہندوستان کے مسلمانو! ہندوستان کا سیاسی منظر نامہ پڑھو، اویسی ہندوؤں کی نظر میں ایک ایسا چہرہ ہے کہ اس کا کسی ریاست میں سیاسی داخلہ بی جے پی کے لیے کھاد ثابت ہوتا ہے، میرا تو یہاں تک تجزیہ ہے کہ اگر اویسی کی شیروانی کسی سیاسی اسٹیج پر لٹکا دی جائے کہ اویسی صاحب اپنی شیروانی بھیجے ہیں نشانی کے طور پر صد فیصد وہ پارٹی ہار جائے گی، اویسی صاحب بہار میں خوب جلسے کیے، بھیڑ جمع کرکے بھولے بھالے مسلمانوں کو جوش میں لاکر ووٹ کا بٹوارہ کردیئے، جب تمہاری میٹنگ میں صرف مسلمان داڑھی ٹوپی کرتا پاجامہ پہن کر جوشیلے نعرے لگائیں گے تو کیا دوسری قومیں بیدار نہیں ہونگی، لوگ کہہ رہے ہیں کہ اویسی صاحب صرف 19 سیٹوں پر چناؤ لڑے، باقی سیٹوں پر آر جے ڈی اور کانگریس نے  کیوں کامیابی حاصل نہیں کی؟ بات ایسی نہیں، اویسی کی پارٹی کا اثر تمام حلقوں پر پڑا، آپ کا حیدرآباد سے بہار میں جاکر چناؤ لڑنا غیروں کے ذہن ودماغ کو بدل دیا، اویسی صاحب بار بار یہی کہتے آرہے ہیں کہ میں پسماندہ طبقوں خاص کر دلتوں کو آگے لانا چاہتا ہوں آپ کے عزائم ماشاءاللہ اچھے ہیں؛ لیکن فی الحال ملک کا سیاسی منظر نامہ کچھ اور کہہ رہا ہے، آپ بصیرت سے کام لیجیے، بہارمیں اویسی کا سیاسی داخلہ ہی غلط تھا، اگر اویسی صاحب دلی کی سیاست میں حصہ لے لیتے تو بی جے پی وہاں بھی آجاتی تھی، تم اس خوش فہمی میں مبتلا ہو کہ پانچ سیٹوں پر ہمارا قبضہ ہوگیا، ارے جناب یہ پانچ سیٹیں ایسی تھیں اگر گدھے کو بھی مسلمان کے نام پر کھڑا کیا جاتا تو گدھا بھی جیت جاتا، پانچ سیٹ جیتنا کمال نہیں، الٹا پانچ مسلم سیٹیں کم ہوگئیں، اویسی صاحب تمہارا کوئی نقصان نہیں، تم اپنی سیاست میں کامیاب ہو، تمہارا چہرہ انٹر نیشنل ہو رہا ہے، تمہارے پاس اتنی دولت ہے کہ تمہاری نسلیں پانچ سو سال تک بیٹھ کر کھا سکتیں ہیں، نقصان تو ہندوستان کے 30 کروڑ مسلمانوں کے مستقبل کا ہے جس کے لئے تم نادانی کر رہے ہو، میں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ مجلس اتحاد المسلمین اور اویسی صاحب سے فائدہ کم نقصان زیادہ ہے، اویسی صاحب اپنی پارٹی کے صدر ہیں خود مختار ہیں پارلیمنٹ میں آواز اٹھاتے ہیں اچھی نمائندگی کرتے ہیں، ماشاءاللہ یہاں تک صحیح ہے، اس سے آگے دیگر ریاستوں میں سیاسی داخلہ مسلمانوں کے حق میں صد فیصد نقصان دہ ہے، اویسی صاحب ہٹ دھرمی پر تلے ہوئے ہیں، مسلمانوں کی بھیڑ بھاڑ دیکھ کر اور زیادہ جوش میں آرہے ہیں، پورے ملک کے ماحول کو خراب کر رہے ہیں، مجھے تعجب ہوتا ہے کہ کتنے بیوقوف ہیں وہ لوگ جو اویسی صاحب کی ناعاقبت اندیشی کو نہیں سمجھ پارہے ہیں، ان کو مسلمانوں کا مسیحا سمجھ رہے ہیں اور اس سلسلے میں مسلم پرسنل لاء بورڈ اور اکابر علماء بھی ذمہ دار ہیں جو دارالسلام حیدرآباد میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اجلاس کے موقع پر اویسی صاحب کی شاہی ضیافت مرغن غذائیں اور حیدرآبادی بریانی سے لطف اندوز ہوئے تھے، آج وہ خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں حق کی آواز بلند نہیں کر پارہے ہیں.
اللہ تعالیٰ سے دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو سیاسی شعور عطا فرمائے آمین اور مسلمانوں کے جان کی مال کی عزت و آبرو کی حفاظت فرمائے آمین
قوت فکر وعمل پہلے فنا ہو تی ہے
تب کسی قوم کی شوکت پہ زوال آتا ہے

از محمد سرفراز جرنلسٹ دہلی

Comments are closed.