Baseerat Online News Portal

اُدھرلوجہادتواِدھرکیا

محترمی!
ملک کاہرباشعورعقلمندانسان خوب جانتاہے کہ برسراقتدارپارٹی کے حکومت سنبھالنے کے بعدسے کیاکیاخلاف عقل اورخلاف ِجمہوریت پالیسیاںچل رہی ہیںاورکیسے کیسے ملک کے باشندوںکے جذبات کااستحصال کیاجارہاہے ،اورکیسے ملک کی عوام کولالی پپ دیاجارہاہے ؟ابھی ابھی لوجہادجیسے فرضی قضیہ پرقانون بھی بنادیاگیاہے یابننے ہی والاہے اوراسی فرضی معاملہ پرگرفتاریاںبھی شروع ہوچکی ہیں،پہلی بات تویہ ہے کہ ہم مسلمان اس طرح کی غیرمسلم لڑکیوںسے شادی کرنے سے پرہیزکریں،کیامسلمانوںمیںلڑکیوںکی کمی ہے ؟قرآن میںاللہ کاصاف ارشادہے کہ مومن عورت اگرچہ کہ وہ باندی (نوکرانی )ہی کیوںنہ ہوبہترہے مشرک عورت سے اگرچہ وہ تمہیںدیکھنے میںاچھی لگے لہذامسلمان لڑکے اس سے بچ کررہیںشرک اللہ کے نزدیک ناقابل ِمعافی جرم ہے ،اللہ کوناراض کرکے ہم کہیںبھی خوش نہیںرہ سکتے ،ملک کے حالات بھی یہی اشارہ دے رہے ہیں،کمپنیوںمیںجاب کرنے والی مسلم لڑکیاںبھی اپنی عفت کاپوراپوراخیال رکھیںاگرعفت کوخطرہ ہے( اورضرورہے )تویہ جاب ؛جاب نہیںہے عذاب ہے ،دوسری بات یہ ہے کہ مسلم رہنماؤںکوچاہئے کہ ’’لوجہاد،،پرجیسے قانون بن رہاہے اس کے مقابل مسلم لڑکیوںسے شادی رچانے والوںکے خلاف بھی قانون کی مانگ کریں،لوجہادپرقانون کی بات آنے کے بعدسے اب تک کوئی خاص آوازمسلم رہنماؤںکی طرف سے نہیںاٹھائی گئی ہے ،یادرکھیںہماری یہ خاموشیاںبہت مہنگی پڑسکتی ہیں،فی الحال کسانوںکے احتجاج سے سبق لیںاوراس فرضی ’’لوجہاد،،کی حقیقت سب کے سامنے پیش کریں۔
سیدظہیرٹپٹوری9008879129

Comments are closed.