کیا ہماری زندگیاں اور ہمارے مستقبل کی کوئی اہمیت نہیں؟انصاف کا دوہرا معیار آخر کیوں؟

(کھلاخط جی سی ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ کی وائس چانسلرکے نام)
بخدمت محترمہ وائس چانسلر صاحبہ
جی سی ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ !
مکرمی!
ہماری زندگی کی کوئی اہمیت نہیں ہے؟ جو خطرہ مول لیں؟؟ یہ دوہرا معیار کیوں؟ تیسرے اور پانچویں سمیسٹر کے اسٹوڈنٹس کی کلاسز بھی آن لائن اور اب پیپرز بھی آن لائن۔یعنی ان کی زندگیوں کی قدر ہے یونیورسٹی کو تو کیا ساتویں سمیسٹر میں انسان نہیں خلائی مخلوق پڑھ رہی ہے؟جس پہ کرونا بےاثر ہے؟ پہلے مرحلے میں جب یونیورسٹیوں کو کھولا گیا تو باقیوں کو بچے سمجھ کر یہ تجربہ بھی سینیئرز پر کیا گیا کہ آیا کہ ان کو کرونا ہو گا یا نہیں۔چھ ماہ کا سمیسٹر دو ماہ میں کروایا گیا ہے۔لیکچرز، ٹیسٹ، کوئز، اسائنمنٹ اور پریکٹیکل کا کام یہ سب جو ہم چھ ماہ میں کرتے ہیں دو ماہ میں شدید پریشانی سے گزار کر کروایا گیا۔آن لائن کلاسز میں پھر سمجھ آ جاتی تھی لیکن چھ چھ گھنٹے کلاسز لی ہیں ہم نے ،اب اس حالت میں نہیں ہیں کہ کمپس جا کے آن لائن پیپر دیں۔اور اب جب کہ یونیورسٹی میں ا سٹاف کے کرونا ٹیسٹ پوزیٹو آچکے ہیں اور کچھ جگہیں سیل(seal) کر دی گئی ہیں اور پھر ہمیں اس تجربے کے لیے پیش کیا جائے گا اور سب کے پیپرز آن لائن، جب کہ ایم ایس سی اور سیون(seven) سمیسٹر کے پیپرز آن لائن لیکن آن کیمپس……..کہ شیٹس ایکسچینج کریں گے ہی نہیں کرونا نہیں ہو گا۔کیا یونیورسٹی میں صرف شیٹس ایکسچینج کرنے سے وائرس رسک بڑھتا ہے؟کیا ہمیں کمرہ امتحان میں ڈائریکٹ ڈاؤنلوڈ کیا جائے گا؟
(ایک لنک سینڈ کرے گی یونیورسٹی اسکو کلک کریں اور اپنی امتحانی کرسی پہ براجمان ہوجائیں؟ اور ایک میڈم نے فرمایا کہ اب لوگ جلدی ٹھیک ہو رہے ہیں پریشانی والی بات نہیں ہے۔ہمیں ہماری زندگیوں کی گارنٹی دی جائے ہم آجائیں گے۔ہماری زندگیاں اہم ہیں یا نہیں ؟اب یہی لگتا ہے کیونکہ جنکی زندگیاں اہم تھیں انکے لیے فیصلہ کرلیا گیا بس بات ختم۔۔۔! اگر دوران امتحان کسی کو کورونا ہو جائے تو اسے 14 دن کے لیے آئسولیشن میں جانا پڑے گا تو باقی پیپرز یونیورسٹی خود دے گی؟ اور جو ایک سے باقی ہزاروں کی جان خطرے میں پڑ جائے گی اُسکا کون ذمہ دار ہو گا؟ جب کے آن لائن پیپرز میں تو کوئی آئسولیشن میں بھی پیپر دے سکتا ہے۔ اور اب حکم نامہ جاری ہوا ہے کہ آپ خود اپنی نیٹ ورک ڈیواسز ساتھ لائیں گے اور لیپ ٹاپ بھی کیونکہ موبائل-فون لے جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ہمیں بتایا جائے کہ جنکے پاس لیپ ٹاپ نہیں ہے وہ پیپر نہ دے یعنی وہ خود کو فیل سمجھے؟ اور اگر ہم اپنے حق کے لیے احتجاج کو نکلتے ہیں تو ہمیں ڈرایا جاتا ہے کہ آپکی سیٹ کینسل کر دی جائے گی کسی کو پہچان لیا گیا تو بُری طرح پیش آیا جائے گا۔مطلب کل کو آج کاطالب علم اپنے حق کے لئے کبھی نہ بولے کہ جو ہے وہ بھی چھن جائے گا کیا یہ سکھایا جا رہا ہے ہمیں؟ ہمارا مطالبہ ہے کہ آن لائن امتحان کیے جائیں اور تمام یونیورسٹی کے کیے جائیں۔
آن لائن سسٹم میں جو ہمیں نقصان ہوا شاید کسی طبقے کو نہ ہوا ہو۔ پہلی بات ہمارے پاس کمپیوٹر اور موبائلز نہیں تھے۔دوسرا ہمارے پاس انٹرنیٹ لگوانے کے اخراجات نہ تھے کیوںکہ والدین بھی گھر میں فارغ رہ رہے تھے۔تیسرا ہم نے کسی طرح سے نیٹ لگوا بھی لیا تو سروس پرابلم حد سے زیادہ تھی۔کبھی کبھی کلاس جوائن نہیں ہوتی تھی۔ کبھی درمیان میں سروس اڑ جاتی۔ میم آپ ہم سے کہیں کہیں زیادہ سمجھدار ہیں۔بتائیں ٹیچر ریڈیو کی طرح فزکس کیمسٹری میتھ بول رہا ہو اور آواز کٹ جائے،کیا پورا لیکچر ضائع نہیں ہو جاتا۔ ایک لیکچر کی سمجھ نہ آئے تو اگلے کی کیسے آئے گی۔ پھر گھر میں بچوں کا شور۔ ہم بیچاری لڑکیاں گھر چھوڑ کر کہیں جا بھی نہیں سکتیں۔کیا میم آپ سمجھ نہیں سکتی،آخر آپ VC کس وجہ سے بنی ہیں۔میم اس طرح کے ہزار مسائل جو بیان نہیں کر سکتے۔گھر کا کام، آنکھوں میں موبائل کی وجہ سے درد۔ کبھی کبھی رو روکر پاگل ہو جاتی کہ میں GC میں Scientist بننے گئی تھی۔ میم ابھی تک ساری بات سٹڈی اور کانسپٹ کی تھی کہ ہماری آؤٹ پٹ کچھ 10%سے زیادہ نہیں۔ آپ نے ہمارے خواب تو چور چور کر دیے لیکن اگر اچھا gpa مل جائے تو پڑھ بعد میں لیں گے تھوڑا سہارا مل جاتا۔آپ ہر طرف سے ہمیں ہی لوٹ رہے ہیں۔نہ ادھر کے رہے نہ مستقبل میں برا gpa کی وجہ سے جاب۔بس آپ یہ سب ختم کر دیجئے۔ رہی بات 7th سمسٹر کی تو میم سپلیمنٹری سے پورا سال ضائع ہو گا جو کہ ایک لڑکی شاید نہ کر سکے اور سپلیمینٹری کی فیس بھی گھر والے نہیں ادا کر سکتے۔شاید آپکے اس فیصلے سے کئی 7th والوں کی ڈگری ضائع ہو جائے۔خدارا ہم پیار سے اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ ہم اپنے ادارے کی بے عزتی نہیں کرنا چاہتے۔ بدھ کو ہی آپ فیصلہ سنا دیں۔ ورنہ ہمیں نہ چاہتے ہوئے جمعرات کو11بجے میڈیا کے سامنے آپ کو حاضر کرنا ہو گا۔سیالکوٹ اور پنجاب میڈیا ہمارے ساتھ کھڑا ہے۔ ہمارا ہدف: تمام سمسٹرز کے مڈذ اور فائنلز آن لائن چاہیں یا ہمیں شروع سے دوبارہ پڑھایا جائے اور ہماری فیسیں سب کی واپس کی جائیں کیونکہ ہم نے اس سمسٹر میں صرف نقصان ہی کروایا۔آپکی بلڈنگ، نیٹ اور پانی وغیرہ استعمال نہیں کیا۔
العارض
آپکے مؤدب شاگرد
ہمارا مطالبہ انصاف اور آن لائن امتحان
Comments are closed.