حماس اور امریکہ کے درمیان فائر بندی پر براہِ راست مذاکرات جاری

 

بصیرت نیوزڈیسک

اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” کے ایک سینئر رہنما نے انکشاف کیا ہے کہ حماس اور امریکی انتظامیہ کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے براہِ راست اور پیش رفت کرتی ہوئی بات چیت جاری ہے۔

 

یہ بات رہنما نے الجزیرہ ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے بتایا کہ "یہ مذاکرات گزشتہ کئی دنوں سے جاری ہیں، جن میں بنیادی طور پر فائر بندی اور انسانی امداد کے داخلے جیسے اہم نکات پر تبادلہ خیال ہو رہا ہے۔”

 

مزید تفصیلات کے مطابق مارچ کے مہینے میں امریکی صدر کے نمائندہ برائے یرغمالی امور نے بغیر اسرائیل کو اطلاع دیے قطری دارالحکومت دوحہ میں حماس کے اعلیٰ رہنماؤں سے براہِ راست ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں غزہ میں قید اسرائیلی قیدیوں کی رہائی، جن میں پانچ امریکی بھی شامل ہیں، کے بارے میں بات چیت ہوئی۔

 

حماس نے اس وقت وضاحت کی تھی کہ مصر، قطر اور امریکی ثالثوں کے ذریعے جو بات چیت ہوئی اس کا بنیادی مقصد اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ، قابض اسرائیلی فوج کا مکمل انخلاء، اور غزہ کی تعمیرِ نو کے مراحل کا تعین تھا۔

 

چار ملاقاتوں کے بعد ان مذاکرات میں اُس وقت تعطل آیا جب امریکہ نے ایک جزوی معاہدے کی تجویز دی، جس کے تحت صرف ایک زندہ امریکی قیدی اور چار لاشوں کی رہائی کی بات کی گئی۔ تاہم چوتھی ملاقات میں امریکی مؤقف یکسر بدل گیا اور امریکی نمائندے نے کہا کہ اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ قیدیوں کی رہائی بغیر کسی شرط کے چاہتے ہیں، جس کے بعد مذاکرات بغیر کسی معاہدے کے ختم ہو گئے۔

Comments are closed.