زمین پر زلزلے کیوں آتے ہیں

ازقلم : عطیہ عبدالغنی(ظفروال)
اے لوگو! اپنے رب سے ڈرتے رہو بے شک قیامت کا زلزلہ بہت ہولناک چیز ہے (القرآن)
زلزلے تب آتے ہیں جب زمین پر گناہ بڑھ جاتے ییں۔ اللہ تبارک وتعالی کی ہم نافرمانیاں کرتے ہیں۔ حرام کام، بد فعلی, غلاظت سے خود کو پاک نہیں رکھتے۔ حرام اور حلال کا فرق ختم ہو جاتا یے، جگہ جگہ پر ہم خدا کی نافرمانیاں کرتے ہیں، ہم لوگ خدا کو بھلا بیٹھتے ہیں، ہمیں اپنی موت کی بلکل بھی خبر نہیں ہوتی ہم لوگ کہتے ہیں *اے جگ میٹھا اگلا کس ڈھٹہ* یعنی ہم اس دنیا میں زندگی عیش و عشرت سے گزار رہیں، تو اگلے جہاں میں بھی اسی طرح سے رہیں گے۔ اس دنیا میں جو کچھ ہوتا جاتا ہے کرتے جاتے ہیں اگلا جہاں آئے گا تو دیکھا جائے گا۔
ایک اور جگہ ارشاد باری تعالی ہے ۔
جب زمین بڑے زور سے ہلائی جائے گئی انسان کہے گا اس کو کیا ہو گیا کیونکہ یہ تمہارے پروردگار عالم نے اسکا حکم بھیجا ہے
جب زمین کو بڑے زور سے ہلایا جائے گا تو انسان کہے گا اے پروردگار عالم یہ کیا ماجرا ہے تو اللہ کہے کا توں اپنی مرضی سے گناہ کرتے جاؤ آخرکار اس دنیا و کائنات کا نظام تو میرے ہاتھ میں ہے ,میں جب چاہوں کچھ بھی کر سکتا ہوں، مجھے میرے کچھ بھی کرنے میں کوئی بھی وقت نہیں لگتا ،اور تم نے میری طرف ہی لوٹ کے آنا ہے ،کر لو جو کچھ کرنا ہے اسکا حساب میں لوں گا۔
سبھی اپنی اپنی الجھنوں میں مصروف تھے اللہ نے اس بات کو ثابت کر دیا کہ تم اپنے اپنے کاموں میں مصروف تھے میں نے تھوڑی سی زمین کو ہلا دیا تو ہر طرف اللہ اکبر ،استغفراللہ رب من کل ذنب واتوب الیک کی صدائیں بلند ہو گئی ۔اصل میں اللہ تبارک وتعالی ہم کو مہلت دے رہے ہیں کہ اے میرے بندے تم نے گناہ بہت زیادہ کر لیے ہیں میں تجھے وقت دیتا ہوں آ میرے در پہ آکر اپنے گناہوں کی معافی مانگ کے۔
اپنے ہونے کا احساس یوں دیتا ہے
پھر تھوڑی سی زمین کو ہلا دیتا ہے
اللہ تبارک وتعالی ہم سب کو سچے دل سے اپنے گناہوں کی معافی مانگنے کی تو فیق عطا فرما، آمین۔۔۔ اللہ آپکا اور میرا حامی و ناصر ہو۔
اللہ آپکا اور میرا خاتمہ بل خیر پر فرمائے آمین ثم آمین۔۔۔
Comments are closed.