Baseerat Online News Portal

ویلنٹائن ڈے 

لیلی ساجدہ (لیہ)

ویلنٹائن ڈے کی حقیت آجکل ہر انسان پہ عیاں ہے۔ یہ بات ہماری سوچ کی بنیاد ہے کہ آپ بے حیائی اور فحاشی چیزوں میں خود کو کتنا involve کرتے ہیں۔ اسلام میں گناہ کبیرہ کی معافی نہیں ہے اور گناہ صغیرہ کی بھی ہمارے۔ ویلنٹائن ڈے جو ایک مغربی ثقافت اور مغربی تہذیب کا ایک تہوار ہے. وہ محبت اور خوشی جو ہمارے دین میں کوئی اہمیت نہیں رکھتی ۔ہمارا اسلام کبھی اسطرح کی گندگی کی اجازت نہیں دیتا۔ جس میں معاشرے کے افراد تباہی کی طرف راغب ہوں۔ یہ تہوار اگرچہ رومن تہذیب کے عروج سے چلا آرہا ہے اس تہوار کو کسی بھی خوشی کی تقریب کی مانند ماننا ممنون ہے۔ عورت کے لیے اسلام میں بیان ہے وہ اپنے سر کو ہمیشہ ڈھانپ کر رکھے ۔اچھے اخلاق اپنائے۔ ہمارے لیے حضرت آمنہ رضی عنہ کی مثال ہے جس نے اپنے آپ کو تمام شرک کے گناہوں سے پاک رکھا۔

اللہ پاک کا فرمان ہے ۔

اے نبی اپنی بیٹیوں اور صاحبزادیوں اور مسلمان عورت سے فرما دو ۔کہ اپنی چادر کا ایک حصہ اپنے منہ پر ڈالے رہیں یہ اس سے نزدیک تر ہے کہ جب ان کی پہچان ہو تو ستاںٔی نہ جائیں۔ اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔

تاریخ کو دیکھا جاںٔے تو اس ویلنٹائن کا آغاز تیسری صدی سے شروع ہوا۔ اس کے بارے میں مختلف کہانیاں ملتی ہیں۔ ایک کہانی میں سینٹ ویلنٹائن ایک پادری شخص جو بادشاہ کلاڈیس ثانی کے زیر حکومت میں تھا جس کو نافرمانی کی وجہ سزائے موت سنائی گئی تھی سوچا جاتا ہے پادری کی محبت میں ویلنٹائن کے دن کو منایا جاتا ہے۔

ویلنٹائن ڈے منانے کا کیا مطلب لیا جائے ایک دن کی محبت ۔؟ یا حقیقی محبت کے نام پر دھوکہ ؟ یہ کیسی محبت ہے جس پر جشن منایا جاتا ہے نامحرم لڑکے لڑکی کو propose کرتا ہے۔ تحائف کا تبادلہ اور پھولوں کا گفٹ دیا جاتا ہے۔ اس تعلق کو برقرار رکھنے کے لیے قسمیں اور وعدے کرتے ہیں۔ اس دن کو آزادی کے ساتھ رنگ رلیوں کے ساتھ منانا۔ اس محبت کے مختلف ڈے بھی مناںٔے جانے لگے. چاکلیٹ ڈے rose day اور promise day .میرے نزدیک یہ محبت کا نام نہیں۔ بلکہ ہوس ہے۔ زنا میں کی جانی والی غلطی کو اور برائی اور بد تہذیبی کو پھیلا جا رہا ہے۔

سنسںن ابو داؤد میں ہے ۔

ہاتھ زنا کرتے ہیں ان کا زنا (حرام) پکڑنا ہے اور پاؤں زنا کرتے ہیں ان کا زنا (چلنا) ہے منہ بھی زنا کرتا ہے اس کا زنا (بوسہ) ہے۔

محبت تو انسانی فطرت کا جذبہ ہے اسلام میں محبت کے جذبہ کو سراہا جاتا ہے۔ اسلام میں ایسی محبت کو حرام قرار دیا ہے جس محبت کا تعلق میں اجنبی مرد اور عورت کے مابین ناجائز رشتہ ہو۔

ویلنٹائن منانا میری نظر میں عجیب منطق ہے۔ جس میں آپ نا صرف ایمان اور اخلاق سے کھیل جانے کی کوشش کرتے ہیں بلکہ اپنے ساتھ نوجوانوں کے ذہنوں میں بے حیائی کو فروغ دی جا رہا ہے۔ہمیں چاہیے ہمیں اچھے اخلاق سے اسکولوں کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طالب علموں کو اس برائی کے بارے میں بتائیں۔ اسلامی تعلیمات کو اجاگر کریں۔ اللہ پاک ہمیں صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق دے اللہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو. آمین ثم آمین

Comments are closed.