دعائے صحت کی اپیل

دعائے صحت کی اپیل

از قلم محمد انواراللہ فلک قاسمی

( معتمد ادارہ سبیل الشریعہ
رحمت نگر آواپور شاہ پور سیتامڑھی بہار )

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اخلاص و محبت کا مجسمہ ، اکابر دیوبند کا عکس جمیل ، درویش زمانہ حضرت مولانا حکیم ظہیر احمد صاحب قاسمی دامت برکاتھم ( بانی و ناظم مدرسہ طیب المدارس پریہار ضلع سیتامڑھی بہار خلیفہ و مجاز مخدوم بہار عارف بااللہ حضرت مولانا قاری محمد طیب صاحب رح سابق ناظم الجامعةالعربیہ اشرف العلوم کنہواں سیتامڑھی بہار ) ان دنوں سخت علیل ہیں اور محترم جناب ڈاکٹر انیس صاحب مہسول چوک سیتامڑھی کے زیر علاج ہیں حضرت حکیم صاحب تقریبا گذ شتہ دوسالوں سے بیمار چل رہے ہیں ممبئ میں بھی زیر علاج تھے وہاں کے ڈاکٹروں کی تجویز و تشخیص سے اللہ پاک نے شفاء بھی دیاتھا لیکن ان دنوں پھر بیمار ہو گئے ہیں 13 / فروری سن 2021ء روز شنبہ کو ان کے پھیپھرے سے تقریبا ایک لیٹر پانی نکالا گیا اور 14 / فروری 2021 کو بھی نکالا جانا تھا احقر کو قاری مامون الرشید صاحب حفظہ اللہ کی وساطت سے حضرت کے خرابی صحت کی اطلاع ملی ، طبعیت بہت پریشان ہوئی اور بعجلت 14/ فروری روز اتوار کی صبح کو ہاسپٹل پہنچا اور حکیم صاحب دامت برکاتھم کی عیادت کی سعادت ملی ۔
اس وقت حضرت کے فرزند قاری نیر صاحب حفظہ اللہ اور دیگر لوگ وہاں موجود تھے تھوڑی دیر میں طارق بابو بھی عیادت کے لئے آگئے حضرت سے سلام و مصافحہ اور مزاج پرسی کے بعد کچھ دیر بیٹھا رہا اور نگاہ عزت عظمت اور محبت سے جی بھر کے دیکھا ان کا بیمار جسم اپنے اندر روحانیت کی تنویر لئے ہوا تھا ، تسکین و طمانیت کا پیکر بن کر واردین و صادرین کو اپنا حال کم اور ان کی خبر خیرت زیادہ معلوم کر تے تھے مجھ سے بھی والدین کریمین کا حال پوچھا میں نے بتایا اس پر خدا کا شکر ادا کیا اور فرمایا کہ جائیں گے تو میرا سلام عرض کر دیں گے میں نے گھر پہنچ کر سب سے پہلے حضرت کا سلام پہنچایا اور آج 15/ فروری کو میرے برادر عزیز مولانا محمد انصاراللہ صاحب قاسمی کے ساتھ والد صاحب نے حضرت حکیم صاحب کی عیادت کی ، حضرت حکیم صاحب کا ضلع سیتامڑھی کے قدیم علماء میں شمار ہوتا ہے جنہوں نے قوم و ملت کے لئے بہت مجاھدہ کیا ہے ، سمع و طاعت اور شریعت و سنت سے پوری زندگی معمور رہی ہے ، حضرت مولانا عبد المنان قاسمی صاحب دامت برکاتھم بانی و ناظم مدرسہ امدادیہ اشرفیہ طیب نگر راجوپٹی سیتامڑھی نے احقر سے ایک موقع پر فرمایا کہ حضرت مولانا عبد السمیع صاحب رح حضرت مولانا محمد نعیم الدین صاحب رح سابق استاذ الجامعةالعربیہ اشرف العلوم کنہواں اور حضرت مولانا حکیم ظہیر احمد صاحب کو اللہ پاک نے بزرگوں کے نقش پا کا بڑا قدرداں بنایا اور فرمایاکہ ایک موقع پر ان اصحاب فضل وکمال کے سا منے کلیدار قمیص اور اس کی لمبائی کے سلسلے میں کچھ وضاحت پیش کی تو فورا ان حضرات نے اس پر عمل شروع کردیا بعض نے پیوند کاری کر کے قمیص کی لمبائی بڑھا لی اور پھر کبھی بھی بغیر کلی کا کرتا استعمال نہیں فرمایا یہ وہ نفوس ہیں جن کو اللہ پاک نے حق بو لنے ، سننے ، ماننے اور اس پر چلنے اور چلتے رہنے کی بڑی سعادت بخشی ہے اور واقعی ان بزرگوں کو دیکھنے کے بعد ایساہی معلوم ہوا سچ کہا ہے کسی نے کہ شخصیتیں بڑی مشکل سے بنتی ہیں ان شخصیتوں میں اول الذکر دو بزرگ اللہ کو پیارے ہو چکے ہیں اور حضرت حکیم صاحب بیمار چل رہے ہیں رب کریم اپنی شان کریمی سے جلد شفاء عطاء فرماے اور عافیت کے ساتھ تادیر باقی رکھے ( آمین ) قارئین سے بھی دعا کی اپیل ہے ۔
اداب عیادت کا تقاضہ تھا کہ جلد فارغ ہوں لیکن ان کی محبت مانع ہو رہی تھی تاھم محبت بغیر آدب کے ناقص رہتی ہے اس لئے جلد ہی واپسی ہو گئی البتہ واپس ہونے سے پہلے حضرت سے گذارش کی کہ کچھ نصیحت فرمادیں چنانچہ حضرت نے اس وقت چند نصیحتیں کیں
(1) عمر کے بڑھنے کے ساتھ تعلق مع اللہ بھی بڑھانا چاھئے ۔
(2) شریعت و سنت پر عمل کرتے رہنے کے لئے اپنی ہمت جٹانی چاھئے ۔
(3) خوشحال اور مرفہ حال گھرانے پر غفلت بہت ہے جو بڑے افسوس کی بات ہے اس سے نکلنے کی ضرورت ہے اللہ کی طرف سے ڈھیل کہیں سخت پکڑکا ذریعہ نہ بن جاے
(4) اللہ پاک کی مرضیات پر عمل کرنے سے زیادہ نا مرضیات سے بچنا چاھئے ۔
(5) اپنے گھروں میں جس کے آپ امیر ہیں دین مصطفی کو دعوت کی پوری حکمت اور بصیرت کے ساتھ نافذ کرنا چاھئے ان کے بارے میں عنداللہ مسئول ہونا منصوص ہے ۔
خدا کرے یہ بیش قیمت نصیحتیں میری عملی زندگی کا حصہ بن جاے اور حضرت کی مبارک زندگی کا سایہ تادیر باقی رہے ۔

Comments are closed.