خوشی کیا ہے؟

تحسین زارا (نارووال)

ہر انسان زندگی کے ہر پہلو پر اپنے نظریے سے ہی سوچتا ہے۔ وہ ہر پہلو کو اپنے تجربے کی نظر سے دیکھتا ہے۔ اس طرح خوشی کے حوالے سے ہر کسی کا الگ نقطہ نظر ہے۔ کسی کے لیے خوشی زندگی کی علامت ہے تو کسی کے لیے لفظِ بے معنی۔۔

لیکن نفسیات کی نظر میں خوشی ایسے خوش کن ذہنی جذبات و کیفیات کا نام ہے جس میں طبیعت میں خوشگوار اور مثبت جذبات جنم لیتے ہیں۔ اور انسان کی اس پر مسرت کیفیت کو خوشی کہا جاتا ہے۔

خوشی کی عموما دو اقسام ہیں، عارضی خوشی اور دائمی خوشی ۔

"عارضی خوشی” ایسی خوشی ہے جو چند پل اور چند لمحوں کی ہوتی ہے، جو کہ ہمیں عارضی دنیا سے متعارف کرواتی ہے جیسے کہ ہم گانے اور رقص کی محفلوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں جو کہ ہمیں چند لمحوں کی خوشی دیتے ہیں۔ لیکن ہمیں مستقل خوشی نہیں ملتی۔

دوسری قسم ہے "دائمی خوشی” جو کہ ہمیشہ رہنے والی ہے یعنی ایک ایسے ذریعے سے ہمیں خوشی ملتی ہے جو کہ ہمیشہ رہنے والا ہو۔ اور وہ ذریعہ صرف اللّٰہ کی ذات ہے۔ اللّٰہ کا ذکر ہمیں دائمی خوشی سے ہمکنار کرواتا ہے۔ اور انسان ایسی کیفیت میں ہوتا ہے جس میں وہ اندرونی خوشی محسوس کرتا ہے۔ دائمی خوشی درحقیقت روحانی خوشی ہی ہے۔ اور روحانی خوشی تبھی مل سکتی جب اللّٰہ ہمارے ساتھ ہو اور ہم اس کی ہر نعمت کا شکر بجا لائیں، اور اندرونی غلاظتوں سے خود کو پاک کر لیں۔ تبھی ہم خوش رہ سکتے ہیں۔

آج کل کے دور میں ہر دوسرا انسان ذہنی تناؤ کا شکار ہے اور اس کی اصل وجہ یہی ہے کہ ہم خوشی سے محروم ہیں اور ہم خوشی کے معنی سے ناواقف ہیں۔ ہمیں لگتا ہے کہ زیادہ مال و دولت ہی خوشی کی نشانی ہے جبکہ ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ خوشی تو ہمارے بہت پاس ہوتی ہے بس اسے محسوس کرنے کی کوشش کی جائے جیسے کہ کبھی کبھار ہمیں کسی اپنے کی مسکراہٹ میں وہ خوشی مل جاتی جس کی تلاش میں ہم تگ ودو کر رہے ہیں لیکن ہم اسے نظرانداز کر دیتے ہیں۔ جبکہ یہی چھوٹی چھوٹی خوشیاں ہماری زندگی کی علامت ہیں، اور اپنوں کی خوشی میں ہی حقیقی خوشی کا راز ہے۔ تو اللّٰہ ہم سب کو خوشی کے حقیقی معنوں سے متعارف کروائے اور ہمارا حامی و ناصر ہو۔۔ آمین

Comments are closed.