پاکستانی تہذیب و ثقافت کے رنگ

نرگس یونس ( سیالکوٹ )
پاکستان جو اسلام کے نام پر آزاد ہوا۔ جس کو لاکھوں قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا۔ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے۔ جس نے برائی کو ختم کرنے میں ہمیشہ دوسرے ممالک کا ساتھ دیا ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ اچھائی کا ساتھ دیا ہے۔ یہ وفائیں لٹانے والا ملک ہے۔ جسے دشمن ممالک نے بدنام کرنے میں ہر حربہ استعمال کیا مگر پاکستان نے ایمان کی قوت سے، پاک فوج کی بہادری اور عزم وحوصلہ سے پاکستان کا مثبت پہلو دنیا کے سامنے اجاگر کیا ہے۔ پاکستان ایک ملک کی صورت میں بھی دنیا کے سامنے آئے تو خوبصورت ترین ملک ہو گا اور اگر صوبوں کو بیان کیا جائے تو سب کی خوبصورتی لفظوں میں بیان نہیں ہوپائے گی۔ ہر صوبہ اپنے اندر ہزاروں رنگ سمیٹے ہواہے ۔ ہر صوبہ اپنی تہذیب و ثقافت میں اپنی مثال آپ ہے۔ پاکستان کے پانچ صوبے ہیں اور پانچوں قدرتی حسن سے مالامال ہیں۔ پنجاب، خیبر پختون خواہ، سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان ان پانچ صوبوں میں سمٹا ہوا پاکستان اپنی تہذیب و ثقافت میں اپنی مثال آپ ہے۔
پنجاب آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ کہلاتا ہے۔ پنجاب پاکستان کا اہم حصہ ہے اس کے بغیر پاکستان کچھ بھی نہیں ہے۔ پاکستان کا دل بھی اسی صوبے میں ہے جو لاہور کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اور لاہور کو پاکستان کا دل ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ پنجاب دیہی علاقوں پر مشتمل سرسبز و شاداب صوبہ ہے۔ جتنے رنگ ہمیں اس صوبے میں بکھرے ہوئے نظر آتے ہیں وہ شائد ہی دنیا کے کسی کونے میں موجود ہوں۔ ادھر پنجابی لوگ بستے ہیں اور ان کی زبان پنجابی ہے۔ فصلوں کی پیداوار ہو یا پھلوں سبزیوں کا سوال ہو ان کو پورا پنجاب کرتا ہے۔ اگر ہم اس صوبے کے لباس کی بات کریں تو نہایت خوبصورت اور دلکش لباس دیکھنے کو ملتے ہیں۔ عورتیں شلوار قمیض پہنتی ہیں اور دوپٹہ اوڑھتی ہیں اور مرد شلوار قمیض کو زیادہ فوقیت دیتے ہیں مگر بوڑھے مردوں کے لئے دھوتی کرتا ہوتا ہے جو پنجاب کی تہذیب کی پوری عکاسی کرتا ہے۔ کھانے میں ساگ، باجرے کی روٹی، لسی، مکھن ، دودھ ، دیسی گھی کو اہمیت حاصل ہے۔ پنجاب کے تہواروں میں میلے بہت اہم ہیں جو بہت خوبصورتی سے پنجاب کے گاؤں گاؤں میں منائے جاتے ہیں اور پنجابی ہونے کا پورا ثبوت دیا جاتا ہے ۔ شادی بیاہ پر تمام رشتے دار اکٹھے ہوتے ہیں اور عورتیں ڈھولکی بجاتی اور ٹپے گا کر شادی کے ماحول میں چار چاند لگاتی ہیں۔ پنجاب کے کھلے کھیت اور صاف ماحول سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتے ہیں۔ پنجاب کی مشہور جگہوں میں بادشاہی مسجد، فیصل مسجد، گرو نانک کا گردوارہ، مینار پاکستان شامل ہیں۔ پنجاب کے خوبصورت اور مشہور شہروں میں سیالکوٹ، لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، اسلام آباد، مری، راولپنڈی شامل ہیں۔
خیبر پختونخواہ جس کا پرانا نام صوبہ سرحد تھا۔ 2010ء میں اٹھارہویں ترمیم کے تحت اس کا نام تبدیل کر کے خیبر پختونخواہ رکھ دیا گیا اور اب یہی نام مقبول ہے۔ یہ صوبہ پاکستان کے شمال مغربی حصے میں واقع ہے ۔ اور یہ صوبہ قدرتی حسن سے مالامال ہے اللہ تعالی نے اس صوبے پر دونوں ہاتھوں سے حسن لٹایا ہے۔ سر سبز وادیاں، پہاڑ ، میدان گرمیوں میں اس کا موسم معتدل ہوتا ہے اور سردیوں میں برفباری ہوتی رہتی ہے جو اس کے حسن میں مزید اضافہ کرتی ہے۔ یہاں پر پٹھان قوم آباد ہے۔ اور ان کی زبان پشتو ہے۔ مضبوط بہادر لوگ ادھر بستے ہیں اپنے اصولوں کے پکے اور کسی کے لئے دلوں میں محبت رکھنے والے مگر دشمن کی ہر نسل کو تباہ کردینے والی قوم اس صوبے میں آباد ہے۔
صوبہ خیبر پختونخوا کے مرکز اور جنوب کے دیہاتی علاقوں میں کئی پختون قبیلے آباد ہیں جن میں بنگش، یوسفزئی، تنولی، دلازاک، خٹک، مروت، آفریدی، شنواری، اورکزئی، صوابی حاض بارکزہی خاندان آباد ہیں۔محسود، مھمند، ۔بنوسی اور وزیر قبائیل شامل ہیں۔ شمال کی طرف سلیمانخیل سلیمانی سواتی، ترین، جدون اور مشوانی بڑے پشتون قبیلے ہیں۔ کئی غیر پشتون قبیلے بھی ہیں مثلاً اعوان، گجر وغیرہ۔ اعوان قبیلے کے بارے میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اصل میں عرب ہیں اور اس قبیلے کے لوگ باقی پشتونوں اور غیر پشتونوں سے مختلف ہیں۔مگر ادھر زیادہ تر پشتون ہی آباد ہیں ان کے علاوہ ادھر افغان مہاجر بھی آباد ہیں۔
یہ لوگ اپنے سفید رنگ کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں اور ان کا اردو لہجہ بہت دلکش اور مزے کا ہوتا ہے ،دل چاہتا ہے کہ ان کا یہ لہجہ سنتے رہیں۔ ان کی عورتیں بہت خوبصورت ہوتی ہیں، سرخ و سفید رنگ ہوتا ہے۔ ان کے لباس میں مرد شلوار قمیض اوپر ویسکوٹ اور خاص طرز کی بنی ہوئی پگڑی پہنتے ہیں اور ساتھ پشاوری چپل کو پسند کیا جاتا ہے۔ عورتیں لمبے گھیر والے فراک اور ساتھ گھیر والی شلوار اور دوپٹہ پہنتی ہیں اور ساتھ خاص پشتون جیولری پہنی جاتی ہے۔ ان کے کھانے بہت مختلف ہوتے ہیں یہ لوگ زیادہ گوشت کھاتے ہیں جس کی وجہ سے یہ لوگ تھوڑے موٹے ہوتے ہیں۔ لوک موسیقی کے دلدارہ ہیں۔ لوک موسیقی کی محفلیں ہر تہوار پر سجائی جاتی ہیں جس میں لوک ڈانس جسے اتن کہا جاتا ہے اسے خوبصورتی سے پیش کیا جاتا ہے۔پشتون لوگ محبت کرنے والے ہیں مگر جہاں دشمنی نبھانے کی بات آتی ہے تو ان کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ قبیلوں کے درمیان تنازعات کو جرگے کی صورت میں بیٹھ کر حل کیا جاتا ہے۔ یہ صوبہ اپنے قدرتی حسن کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہے۔ قلام، سوات، صوابی، ناران، کاغان، وادئ نیلم مشہور جگہیں ہیں۔ صوبائی دارالحکومت اور سب سے بڑا شہر پشاور ہے۔
بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے۔ یہ صوبہ ریگستانی ہے صحراؤں میں لپٹا ہوا یہ صوبہ بہت خوبصورت ہے۔ بلوچستان ایک زرخیز اور ہمہ گیر تہذیب کا حامل ہے، جو اپنے قدیم ماضی کے تمام حسین رنگوں کو خود میں سموئے ہوئے ہے۔بلوچ قوم کے اگر لباس کی بات کی جائے تو مرد حضرات قمیض کے ساتھ گھیر والی شلوار زیب تن کرتے ہیں، ساتھ ہی مختلف رنگوں کی پگڑی سر پر سجاتے ہیں۔ کم عمر بچیوں کے لیے خاص قسم کی کڑھائی کردہ پھولوں والا لباس تیار کیا جاتا ہے۔بلوچ عوام اپنے باہمی تنازعات کے حل کے لیے سرداروں کی جانب سے لگائی گئی ’کچہری‘ کا رخ کرتے ہیں جہاں بیٹھے قبائلی افراد معاملات کے حل کے لیے اقدامات کرتے ہیں۔ اس کے لیے حال احوال کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔ ان کے مخصوص کھیل کا نام ’ہشتی‘ ہے جو گروہ کی شکل میں ایک ساتھ بیٹھ کر کھیلا جاتا ہے۔کسی بھی خوشی کے موقع پر محافل کا انعقاد کیا جاتا ہے جسے ’بلوچی دیوان یا گدان‘ کہتے ہیں جہاں بیٹھے افراد موسیقی آلات سے سر بکھیرتے ہیں۔ وہاں کی عورتیں خاص قسم کا ہاتھ سے تیار کردہ بیگ استعمال کرتی ہیں جسے بلوچی زبان میں ’جمدگان‘ کہتے ہیں۔بلوچ ثقافت میں ’ماری کٹ‘ بلوچی سینڈل کا بڑا عمل دخل ہے جو گھیر والی شلوار کے ساتھ خوب ججتی ہے، اس کے علاوہ خواتین کے لباس پر ہاتھ سے یا پھر مشین سے تیار کردہ پھلوں والی کڑھائی موجود ہوتی ہے،جو بلوچ تہذیب کی بھرپور عکاسی کرتا ہے۔ بلوچستان کا دارلحکومت کوئٹہ ہے اور یہی سب سے بڑا شہر ہے۔
سندھ ایک تاریخی صوبہ جو پوری دنیا میں اپنا مقام رکھتا ہے۔ یہ ایک بہت پرانا صوبہ ہے جو تاریخ پر چھایا ہوا نظر آتا ہے۔ ساحل سمندر کا رکھوالا ہے۔ ادھر زیادہ تر صحرائی علاقہ ہے۔ اور ادھر کے زیادہ تر لوگ خانہ بدوش ہیں۔ اگر ان کے لباس کی بات کی جائے تو عورتیں لہنگے کرتی اور بڑا سا دوپٹہ لیتی ہیں ساتھ چوڑیاں کلائیاں بھر کر پہنتی ہیں۔ مرد گھیر والی شلوار اور اوپر چھوٹا فراک زیب تن کرتے ہیں ساتھ پگڑی پہنی جاتی ہے۔ سندھ میں اجرک اور ٹوپی بہت مشہور ہے جو سندھی تہذیب کی بھرپور عکاسی کرتے ہیں۔ ادھر چونکہ ہندو کثیر تعداد میں رہتے ہیں تو ادھر مندر بھی ہیں اور ان کی تہذیب ان سے مل کر ایک انوکھا دلکش نظارہ پیش کرتی ہے۔ ان کے کھانوں میں پنجاب جیسا ہلکا سا ذائقہ نظر آتا ہے۔ سندھی بریانی کو بہت پسند کیا جاتا اور یہ ان کی مقبول ڈش ہے۔ اور کراچی کی نہاری پاکستان سمیت دنیا بھر میں مشہور ہے۔ سندھ کے ساتھ چونکہ ساحل سمندر لگتا ہے تو ادھر پورا سال سیاحوں کی آمدورفت کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ سندھ کا کلچر دلکش ہے اور یہاں کی موسیقی دل کے تار چھیڑ دیتی ہے۔ میٹھی آواز میں سندھی گانے دنیا کی اداسی ختم کردیتے ہیں۔ سندھ کا دارلحکومت کراچی ہے اور یہی سب سے بڑا شہر بھی ہے۔ اس کے علاوہ اور بہت شہر ہیں جو اپنے اندر رنگ برنگی تہذیب کو سموئے ہوئے ہیں۔
گلگت بلتستان پاکستان کا شمالی علاقہ ہے اور جسے پاکستان کے پانچواں صوبہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ یہ انتہائی خوبصورت اور دلکش صوبہ ہے۔ ایسا لگتا ہے یہ جنت کی جھلک ہے جو دنیا پر دیکھائی گئی ہے۔ دور دور سے لوگ یہاں سیاحت کے لئے آتے ہیں۔ ادھر چھ زبانیں بولی جاتی ہیں جو اپنے اندر خوبصورتی سموئے ہوئے ہیں اردو، بروشسکی، شینا، بلتی، وخی اور کھوارا یہ بہت مشکل زبانیں بھی ہیں اور میٹھی بھی۔
اس خطے میں سات ہزار میٹر سے بلند 50 چوٹیاں واقع ہیں۔ دنیا کے تین بلند ترین اور دشوار گزار پہاڑی سلسلے قراقرم،ہمالیہ اور ہندوکش یہاں آکر ملتے ہیں۔ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو بھی اسی خطے میں واقع ہے۔ جب کہ دنیا کے تین سب سے بڑے گلیشئیر بھی اسی خطے میں واقع ہیں۔ اس کا دارلحکومت گلگت ہے اور بڑا شہر بھی گلگت ہی ہے۔ ادھر پہاڑی طرز کے کپڑے پہنے جاتے ہیں۔ لمبے فراک اور ٹوپی بہت مشہور ہے جن پر خاص قسم کی کڑھائی کی جاتی ہے جو اس علاقے کے کلچر کو منظر عام پر لاتی ہے۔ اس کے ساتھ مرد بھی کھلے کپڑے پہنتے ہیں۔ یہاں پر زیادہ تر گرم کھانے کھائے جاتے ہیں۔ جو ان کو گرمی دیتے ہیں جس کی وجہ سے یہ لوگ اپنے روزمرہ کے کاموں میں سردی سے لڑ پاتے ہیں۔ یہاں کے رہنے والوں نے مویشی رکھے ہوتے ہیں جن پر گزارا کیا جاتا ہے۔ اس علاقے کی اپنی موسیقی بھی ہے جو ان کی زبان میں ہی ہوتی ہے۔ پہاڑوں میں گھیرا ہوا یہ علاقہ بہت خوبصورت ہے۔
پاکستان کے قدرتی حسن کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ جنت کی جھلک دنیا پر دیکھائی دیتی ہے۔ پاکستان کے سارے صوبوں کے کلچر بہت دلکش ہیں۔ رنگ برنگے یہ کلچر اس خطے کو دنیا میں مشہور کرتے ہیں۔ ہر صوبہ اپنے اندر ایک انوکھا رنگ لئے ہوا ہے۔ اور یہ رنگ ان کو ایک دوسرے سے منفرد کرتے ہیں۔ اللہ پاک ان رنگوں کو ہمیشہ قائم رکھے ان کو کبھی مدھم نا پڑنے دے۔ آمین
Comments are closed.