کورونا ویکسین زہر ہے یا امرت ؟ مودی حکومت کو بتانا ہوگا ……

احساس نایاب
( ایڈیٹر گوشہء خواتین بصیرت آن شیموگہ,کرناٹک )
3 اپریل بروز سنیچر دوپہر تقریبا ڈھائی بجے بہار جھارکھنڈ اور اڑیسہ کے امیر شریعت , مسلمانوں کے عظیم و بےباک رہنما، آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا محمد ولی رحمانی صاحب اس دارفانی سے ہمیشہ کے لئے کوچ کرگئے.
کہا جارہا ہے وفات سے 15 روز قبل آپ نے کورونا ویکسین لگوائی تھی، جس کے بعد آپ کی طبیعت بگڑنے لگی اور آخر کار پارس ہاسپٹل میں آپ نے آخری سانس لی
مولانا کی رحلت ہندوستانی مسلمانوں کے لئے بہت بڑا خسارہ ہے , آپ جیسے عظیم قائد و رہنما کو کھو کر ایک بار پھر امت مسلمہ خود کو لاوارث محسوس کررہی ہے ….
اور خاص کر جس طرح آپ کے بعد آپ کی رحلت کی وجوہات سامنے آرہی ہیں اس سے مسلمانوں میں اصطراب و بےچینی صاف دیکھی جاسکتی ہے …
معتبر ذرائع سے مل رہی خبروں کے مطابق حضرت کی طبیعت اُس وقت شدید بگڑنے لگی جب انہیں ویکسین لگائی گئی.
اس پہ کئی لوگوں کا یہ بھی سوال ہے کہ ویکسین لگانے کے باوجود آخر کیسے مولانا کو کووڈ پوزیٹیو ہوگیا ؟
کئی لوگوں نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مولانا کی وفات کہیں نہ کہیں ویکسین لگانے کی وجہ سے ہوئی ہے؛
کیونکہ کئی لوگوں کا یہ بھی دعوی ہے کہ مولانا کے علاوہ بھی خود اُن کے دوست احباب میں کئی لوگ ویکسین لگانے کے بعد 3 سے 4 دن شدید بخار کھانسی ہونے سے انتقال فرما گئے … جن میں حیدرآباد کی دو ٹیچر سہیلیوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے جن کی موت ویکسین لگانے کے بعد ہوئی ……
ان کے علاوہ احمدنگر میرٹھ میں رہائش پذیر "جناب کریم الدین” صاحب کا بھی تذکرہ کیا جارہا ہے …
خبروں کے مطابق ہوم گارڈ کی ملازمت کرنے والے کریم الدین ، جنہیں گزشتہ مہینہ انتظامیہ عملہ کے ساتھ ویکسین دی گئی تھی تین دن مسلسل بخار کی غیر معمولی کیفیت رہی ، اور چوتھے روز ناگہانی طور پر منہ سے جھاگ نکلا جیسا کہ زہر کے اثرات طبیعت پر پڑتے ہیں ، اور ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی بے دم ہوگئے …..
اگر ایسا ہے تو عوام کیوں کر ویکسین لگائے ؟
جب کہ عوام کے اندر یہ خوف لاحق ہوچکا ہے کہ ویکسین جان بچانے کے بجائے اچھے خاصے انسان کی جان لے رہی ہے …..
ایسے میں حکومت وقت سے بھارت کی عوام کا یہی سوال ہے کہ آخر اس ویکسین میں ایسا کیا موجود ہے جو اس کو لگانے کے بعد ایک ایک کرکے کئی لوگ موت کی آغوش میں جارہے ہیں ؟
حکومت ہند کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان خوفناک حالات کے مدنظر انتخابی ریلیوں میں بھیڑ اکٹھا کرنے اور اپوزشن جماعتون کے خلاف بیانات دینے کے بجائے ڈری سہمی جنتا کے روبرو آئے اور اُن کا ڈر ختم کرے، پریس کانفرنس کرکے ویکسین کے فوائد اور اُس کے جو بھی حقائق ہیں وہ کھُل کر عوام کو بتائے، انہیں اس بات کا یقین دلائے کہ ویکسین لگوانے میں کوئی خطرہ نہیں ہے؛ تاکہ عوام اس سے استفادہ کرسکے.
Comments are closed.