خاکی وردی سمجھ رہی ہے خود کو سنگھم کا اوتار!

احساس نایاب

( ایڈیٹر گوشہء خواتین بصیرت آن لائن، شیموگہ ، کرناٹک )

کورونا کیا آگیا کارپوریشن سے لے کر پولیس والوں تک ہر سرکاری افسر اپنی اپنی دھاک جمانے میں مصروف ہے، بالخصوص خاکی وردی میں چھپی سنگھی پولس ۔۔۔ یوں تو اقتدار پہ بیٹھے غنڈے بدمعاشوں کے آگے ان کی چوں بھی نہیں نکلتی، وہیں ایک کمزور، مظلوم ، عام شخص کو پریشان کرنے اور اپنی دبنگئی آزمانے کا ایک موقعہ بھی یہ کھونا نہیں چاہتے.
کوئی خاکی دھاری اپنے عہدے رتبہ اور بَل کا استعمال کرکے غریب جنتا پہ لاٹھیاں برساتا ہوا نظر آتا ہے تو کوئی غریب سبزی و پھل فروش کی سبزیاں برباد کرتا ہوا خود کو بہت بڑا تیس مار خان سمجھتا ہے ، تو کوئی جرمانہ کے نام پہ راہ چلتے لوگوں کی جیبیں کاٹ رہا ہے ۔۔۔۔
ایسے میں مغربی تریپورہ کے ضلع مجسٹریٹ اور کلیکٹر سیلیش کمار یادو کی ایک ویڈیو سوشیل میڈیا پہ خوب وائرل ہورہی ہے ،
دراصل یہ ویڈیو منگل کے روز اگرتلا کے شادی ہال کی ہے جہاں ڈی ایم صاحب اپنی ٹیم کے ساتھ بن بلائے مہمان کی طرح اس تقریب میں سنگھم بننے چلے آئے اور شادی کے ماحول میں اپنی دبنگئی دکھاتے ہوئے باراتیوں پہ لاٹھیاں برسانے لگے ،
کووڈ پہ کرفیو کا بہانہ بناکر انسانیت کو شرمسار کرتے ہوئے عورت، مرد کی تمیز بھُلا کر عمردراز خواتین کے ساتھ بھی بدتمیزی کی اور شادی میں شریک کئی باراتیوں کو ایسے گرفتار کیا مانو وہ کوئی خطرناک پیشہ ور مجرم ہوں اور انہوں نے کوئی بہت بڑا گناہ کردیا ہو ۔۔۔۔ تبھی شادی شدہ نئے جوڑے کو بھی نہیں بخشا گیا ، ایک دلہا دلہن جن کی زندگی میں یہ دن یاد گار اور خاص ہوتا ہے اُس دن کو ڈی ایم صاحب کی دبنگئی نے برباد کردیا اور اُس جوڑے کے لئے کبھی نہ بھولنے والا زخم دے دیا ۔۔۔۔
خیر خبروں کے مطابق 19 خواتین سمیت 31 افراد کو نائٹ کرفیو کی خلاف ورزی کے الزام میں تریپورہ میں ایک شادی پارٹی سے حراست میں لیا گیا ہے ۔۔۔۔۔
ڈی ایم صاحب کی یہ حرکت یقینا قابل مذمت ہے اور ان کی اس حرکت پہ دنیا بھر سے غصہ اور ناراضگی کا اظہار کیا جارہا ہے ۔۔۔۔ کئیوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ سرکاری افسران کی طاقت ان کی کاروائیاں صرف عام جنتا کے لئے ہے جبکہ ایک معمولی سے نیتا منتری کے کُتے کے آگے بھی ان کی زبان نہیں کھلتیں ۔۔۔۔
اگر و اقعی میں یہ اپنے کام اپنے فرائض کو لے کر مخلص ہوتے اور سچ میں یہ دبنگ ہوتے تو پہلے بھاجپائی ودھایکوں کی پارٹیوں میں ہورہی عیاشیوں پہ لگام کستے، انتخابی ریلیوں میں جمع ہورہی بھیڑ کو روکتے نہ کہ عام جنتا پہ زور آماتے ۔۔۔۔
بہرحال لوگوں کی مذمت کے بعد ڈی ایم صاحب نے اپنی اس حرکت پہ معذرت چاہی ہے ۔۔۔۔۔۔
جہاں سوشیل میڈیا پہ سنگھم والی ویڈیو وائرل ہوئی ہے وہیں دوسری جانب ایک اور ویڈیو جو کہ بی جے پی ودھایک کے بیٹے کی شادی کی بھی وائرل ہوئی ہے جو آج کل بحث کی وجہ بنی ہے ۔۔۔۔
یوں تو کووڈ 19 کی خطرناکی کو دیکھتے ہوئے کئی ریاستوں میں لاک ڈاؤن میں توسیع کی گئی ہے، نئی گائدلائنس جاری کی گئ ہیں، نائٹ کرفیو جنتا کرفیو کو لے کر سخت پابندیاں لگائی گئی ہیں وہیں
سوموار کو دریا کے فاربس گنج کے بی جے پی ودھایک کے بیٹے کی شادی میں نائٹ کرفیو نائٹ جشن میں تبدیل ہوگیا ۔۔۔۔
ودھایک صاحب نے اپنے بیٹے کی شادی مین کرفیو ، لاک ڈاؤن کی جم کر دھجیاں اڑائیں، جہاں ہر دن سینکڑوں کی تعداد میں لوگ مررہے ہیں ، قبرستانوں اور شمشانوں میں مردہ جسموں کے انبار پڑے ہیں جنہیں جلانے کے لئے لکڑیاں تک کم پڑرہی ہیں ، وینٹی لیٹرس اور آکسیجن کی قلت سے پورے ملک میں ہاہا کار مچا ہے، لوگ اپنے دوستوں عزیزوں کی لاشوں پہ آنسو بہارہے ہیں، چیخ و پکار کرتے ہوئے مدد کی گہار لگارہے ہیں وہیں ایسے دل سوز ماحول میں بی جے پی ودھایک کے بیٹے کی شادی میں پیسہ پانی کی طرح بہایا گیا ہے ، ناچ گانے کے ساتھ مہمانوں کی تفریح کا خوب انتظام کیا گیا ہے ، انسانیت کو بھلاکر اپنی ذمہ داریوں کو بالائے طاق رکھ کر ودھایک صاحب جشن میں مگن ہیں اوروں کو سوشیل ڈسٹنسینگ کا سبق پڑھانے والے ، ماسک کو لے کر لمبے چوڑے بیانات دینے والے خود اپنے بیٹے کی شادی میں ہزاروں لوگوں کی جان خطرہ میں ڈال رہے ہیں ۔۔۔۔؛
لیکن افسوس کے کسی ڈی ایم صاحب ، خاکی وردی کو یہ منظر نظر نہیں آتا ہے، نہ ہی ان موقعوں پہ کسی کے اندر کا دبنگ سنگھم جاگتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔!

Comments are closed.