مطالعہ سے انسان کی تکمیل ہوتی ہے

محمد قمر الزماں ندوی
مدرسہ نور الاسلام کنڈہ پرتاپ گڑھ

کتب بینی، مطالعہ اور ورق گردانی انسان کے لیے از حد ضروری ہے، مطالعہ سے انسان کی تکمیل ہوتی ہے، اس کی شخصیت میں نکھار اور خوبصورتی پیدا ہوتی ہے، وہ سماج میں اس کے ذریعہ معتبر اور باوقار ہوتا ہے، لوگ مسائل جاننے اور معلومات کے لیے ان سے رجوع کرتے ہیں اس کو ریفرنس کا درجہ حاصل ہوجاتا ہے۔ ایسے شخص کو لوگ مرجع سمجھتے ہیں۔ مطالعہ میں انقطاع سے گفتگو میں پھیکا پن آجاتا ہے، چینی ضرب المثل ہے کہ تین دن بغیر مطالعہ گزار لینے کے بعد چوتھے روز گفتگو کے معیار میں گراوٹ اور پھیکا پن آجاتا ہے۔ ایک حدیث نظر سے گزری ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے لیے سب سے نامبارک اور نا مسعود دن وہ ہوگا کہ چوبیس گھنٹے گزر جائیں اور میری دینی یا دنیاوی معلومات میں اضافہ نہ ہو۔۔ مصنف شیبہ یا مصنف رزاق میں یہ حدیث موجود ہے۔۔
میرے لیے یہ پورا سال عجیب گزرا مطالعہ اور لکھنے پڑھنے کے معیار میں کیفیت اور کمیت ہر دو اعتبار سے کمی رہی، ٹھوس اور سنجیدہ علمی مطالعہ کا موقع فرصت ملنے کے باوجود نہ کرسکا اس کی بنیادی وجہ کتابوں کی عدم فراہمی رہی، مدرسہ میں کافی وقت کتب خانہ میں گزرتا تھا، کتب خانہ کا ایک ادنی خادم بھی ہوں،تدریس کے علاوہ یہ اضافی ذمہ داری ہے، لیکن ادھر تقریباً ایک سال سے گھر میں ہیں، یہاں لوازمات زندگی اور معیار زندگی بالکل شہر کی طرح ہے، بس اگر کسی چیز کی کمی ہے تو وہ کتب خانہ اور لائبریری کی ہے۔ اب تو لوگ یہ کہنے لگے ہیں کہ کتابوں کی کیا ضرورت ہے؟ ساری چیزیں تو نیٹ پہ دستیاب ہیں۔۔ کون سمجھائے ایسے لوگوں کو نیٹ پر مطالعہ اور کتب بینی میں کتنا فرق ہے؟ دو تین دن سے میری کوئی تحریر سوشل میڈیا پر نہیں آئی، کچھ لوگوں نے وجہ دریافت کی کہ سلسلہ کیوں رک گیا ہے؟ سچ بتاوں کہ فلسطین قدس کی موجودہ صورت حال، وہاں مسلمانوں کے قتل عام اور یہودیوں کی بربریت اور عرب حکمرانوں کی بزدلی اور نفاق سے دل اتنا رنجیدہ ہے کہ تین دن سے ایک بھی تحریر نہیں لکھ سکا، عرب حکمرانوں کے نفاق اور گندی سیاست نے رنجور و مغموم کردیا ہے۔ اپنے لوگوں کی ناقص معلومات اور تبصرہ پر رونا آتا ہے کہ آج بھی ایک بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جو حماس کو دہشت گرد تنظیم سمجھتی ہے جبکہ اقوام متحدہ اس بات تسلیم نہیں کرتی۔اور بعض دریدہ دہن تو اس موقع پر بھی اسرائیل کی تائید اور حمایت کرتے نظر آرہے ہیں،یہ بے ضمیر اور بے غیرت لوگوں کی ایک جماعت اور ٹولی ہے جو معدہ اور مادہ کے لیے ضمیر کا سودہ کرنے کے لیے ہروقت تیار رہتی ہے۔۔ اس وقت جو بھی خبریں چلائی جارہی ہیں اس میں حقائق کو توڑ مڑور کر پیش کئے جارہے ہیں۔ ساری خبریں سینسر کے بعد ہم تک پہنچ رہی ہیں، فلسطین کو ہی منافق میڈیا بدنام کر رہی ہے اور اسی کو قصور وار ٹہرا رہی ہے۔ موجودہ حکومت وقت کو تو جانے دیجئے کانگریس بھی اپنے سابقہ موقف سے ہٹ کر منافقت کی راہ ہمیشہ کی طرح اپنا رہی ہے۔۔ ایسے وقت میں اگر ہم کچھ نہیں کرسکتے ہیں تو اتنا ضرور کریں کہ صحیح صورت حال سے اصحاب قلم و بیان لوگوں کو واقف کریں، میڈیا کی غلط بیانی کی تردید سوشل میڈیا کے ذریعہ تمام زبانوں میں کریں، صحیح معلومات صحیح ذرائع سے حاصل کریں۔
بات کہاں سے کہاں نکل گئی، مطالعہ کی اہمیت مسلم ہے اس کے بغیر ہماری شخصیت ادھوری اور ناقص ہے ہم اپنے اوقات کا صحیح استعمال کریں اور اپنا قیمتی وقت ضائع ہونے سے بچائیں۔۔ آئیے ذرا معلوم کریں کہ ہمارے بڑے مطالعہ کو کتنی اہمت دیتے تھے اور اس کو کتنا ضروری سمجھتے ہیں ان ہی کی زبانی سنتے ہیں۔

☆ ۔۔۔مطالعہ انسان کے لئے اخلاق کا معیار ہے۔(علامہ اقبالؒ )

☆ ۔۔۔ بری صحبت سے تنہائی اچھی ہے، لیکن تنہائی سے پریشان ہو جانے کا اندیشہ ہے، اس لئے اچھی کتابوں کے مطالعے کی ضرورت ہے۔(امام غزالیؒ )

☆ ۔۔۔ تیل کے لئے پیسہ نہ ہونے کی وجہ سے میں رات کو چوکیداروں کی قندیلوں کے پاس کھڑے ہوکر کتاب کا مطالعہ کرتا تھا۔
حکیم ابو نصر فارابی ؒ )

☆ ۔۔۔ورزش سے جسم مضبوط ہوتا ہے اورمطالعے کی دماغ کے لئے وہی اہمیت ہے جو ورزش کی جسم کے لئے۔ (ایڈیسن)

☆ ۔۔۔ مطالعہ سے انسان کی تکمیل ہوتی ہے۔ (بیکن)

☆ ۔۔۔مطالعے کی عادت اختیار کرلینے کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے گویا دنیا جہاں کے دکھوں سے بچنے کے لئے ایک محفوظ پناہ گاہ تیار کرلی ہے۔
(سمر سٹ ماہم)

☆ ۔۔۔ تین دن بغیر مطالعہ گزار لینے کے بعد چوتھے روز گفتگو میں پھیکا پن آجاتا ہے۔
(چینی ضرب المثل)

☆ ۔۔۔انسان قدرتی مناظر اورکتابوں کے مطالعے سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔ (سسرو)

☆ ۔۔۔ مطالعے کی بدولت ایک طرف تمہاری معلومات میں اضافہ ہوگا اوردوسری طرف تمہاری شخصیت دلچسپ بن جائے گی۔ (وائٹی)

☆ ۔۔۔دماغ کے لئے مطالعے کی وہی اہمیت ہے جو کنول کے لئے پانی کی۔ (تلسی داس)

☆ ۔۔۔مطالعہ کسی سے اختلاف کرنے یا فصیح زبان میں گفتگو کرنے کی غرض سے نہ کرو بلکہ ’’تولنے‘‘ اور’’سوچنے‘‘کی خاطر کرو۔ (بیکن)

☆ ۔۔۔جس طرح کئی قسم کے بیج کی کاشت کرنے سے زمین زرخیز ہو جاتی ہے، اسی طرح مختلف عنوانات پر کتابوں اوررسالوں وغیرہ کا مطالعہ انسان کے دماغ کو منور بنادیتا ہے۔ (ملٹن)

☆ ۔۔۔ جو نوجوان ایمانداری سے کچھ وقت مطالعے میں صرف کرتا ہے، تو اسے اپنے نتائج کے بارے میں بالکل متفکر نہ ہونا چاہئے۔ ( ولیم جیمز)

☆ ۔۔۔ مطالعے سے خلوت میں خوشی، تقریر میں زیبائش، ترتیب وتدوین میں استعداد اور تجربے میں وسعت پیدا ہوتی ہے۔ (بیکن)

☆ ۔۔۔ وہ شخص نہایت ہی خوش نصیب ہے جس کو مطالعہ کا شوق ہے، لیکن جو فحش کتابوں کا مطالعہ کرتا ہے اس سے وہ شخص اچھا ہے جس کو مطالعہ کا شوق نہیں (میکالے)

☆ ۔۔۔ مطالعہ ذہن کو جلا دینے کے لئے اوراس کی ترقی کے لئے ضروری ہے۔ (شیلے)

☆ ۔۔۔ دنیا میں ایک باعزت اورذی علم قوم بننے کے لئے مطالعہ ضروری ہے مطالعہ میں جو ہر انسانی کو اجاگر کرنے کا راز مضمر ہے۔ (گاندھی جی)

Comments are closed.