کوساڈی گجرات کے مایہ ناز سپوت مفتی اسماعیل صاحب کوثر(کوتر) بھی ہمارے بیچ نہ رہے

مولانا حذیفہ وستانوی
مفتي اسماعيل صاحب كوثر كي المناک غمناک اور افسوسناک خبر سے دل بیحد رنجیدہ ہے بندہ کو بہت افسوس ہے کہ ان کی بیماری کی اطلاع بھی نہ ہوسکی مولانا انتہائی صالح طبیعت کے حامل نوجوان فاضلِ فلاح دارین ترکیسر تھے متفکر اور فعال عالم دین تھے موجودہ اور ماضی قریب میں رحلت کرنے والے اکابرین سے بہت تعلق رکھتے تھے ہمارے اصل وطن کوساڈی میں الحمدللہ حفاظ اور علماء تو بہت ہیں مگر صاحب قلم میرے علم کے مطابق بہت کم ہے ان میں سے مفتی اسماعیل صاحب رحمہ اللہ ایک تھے ۔
اکل کوا میں عربی درجات کے استاذ تھے علمی مجلسیں ان کے ساتھ ہوتی رہتی تھی بندہ نے ان سے کہا کہ اکابرین گجرات پر اردو میں کوئی قابل ذکر کام نہیں ہے اسی طرح ہمارے وطن عزیز کوساڈی کی بھی تاریخ نہیں ملتی ہے لہذا آپ اس پر کام شروع کریں جن کتابوں کی ضرورت ہوگی میں منگوا دونگا تو مفتی صاحب نے اس درخواست کو قبول کرلیا اور کتابیں بھی کافی جمع کرلی تھی مفتی صاحب نے تاریخ بواھر پر محدث گجرات حضرت علامہ طاہر پٹنی نوراللہ مرقدہ کی کتاب کا سراغ لگایا تھا ایک علوی شیعہ فاضل کے پاس بڑودہ میں تھی تو میں نے ان سے رابطہ کیا اور مفتی صاحب کو وہاں بھیجا اور وہ اسے لے کر بھی آئے اسی طرح گجرات کی تاریخ گجراتی میں کسی دیسائی غیر مسلم مؤلف کی کتاب دس جلدوں میں احمدآباد سے شائع ہوی تھی وہ بھی بندہ نے منگوائی تھی اسی طرح انگریزی میں کسی انگریز کی کئی جلدوں میں ایک کتاب تھی جب ممبئی اسٹیٹ استعماری دور میں تھا اور گجرات کا کافی حصہ اس کے زیر اثر تھا تو انہوں اسٹیٹ میں آباد تمام خاندانوں کے کوائف جمع کیے تھے اسے بھی نیٹ سے تلاش کر کے ان تمام جلدوں کا پرنٹ نکال کر دیا تھا تقریبا تین سال سے زیادہ عرصہ ہوا اس کام کے آغاز کو میں باربار ان سے فون کے ذریعہ اور کبھی واٹس اپ پر مراسلہ کے ذریعہ دریافت بھی کرتا تھا اور وہ کہتے تھے کہ کام جاری ہے میں کہتا تھا کہ مفتی صاحب جلدی کرو تاکہ ہمیں اپنے اصل نسب اور ہمارے آباء و اجداد کہاں سے آئے تھے کا علم ہوسکے ۔
مگر آج ان کی وفات کی خبر نے ایک تاریخی کام کے خواب کو شرمندہ تعبیر ہونے سے گویا روک دیا ۔
مفتی صاحب رحمہ اللہ کو اردو زبان پر بہت اچھا عبور تھا ہمارے بڑے ماموں مفتی عبداللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی کافی کتابوں پر منجھلے ماموں مولانا عبدالرحیم صاحب فلاحی رحمۃ اللہ علیہ نے مفتی صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے کام کروایا تھا اسی طرح فخرگجرات مولانا عبداللہ صاحب کاپودروی کے خطبات اور بیانات و افادات کو بھی آپ ہی نے قلم بند اور مرتب کیاتھا اور بہت سارے اکابرین کے کاموں کو آپ نے مرتب کیا تھا اکابرین گجرات کے آپ منظور نظر تھے علمی استعداد ماشاءاللہ بہت مضبوط تھی ہمارے یہاں ان کے دروس بھی طلبہ میں مقبول تھے جب انہوں نے اکل کوا چھوڑ کر انکلیشور جانے کا ارادہ کیا تھا بندہ نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا مگر سفر کے دوران ان کو گاڑی میں قئے بہت ہوتی تھی اور باربار گجرات جانا پڑتا تھا لہذا وہ بادل ناخواستہ انکلیشور منتقل ہوے تھے مگر بعض سفر کے دوران ان کی بری حالت دیکھ کر میں نے کہا کہ یہ ان کی مجبوری ہے اور معذور ہے ۔
میں ایل ایل بی کے فرسٹ سیمسٹر کا امتحان دیکر آیا اور میری اہلیہ نے کہا کہ مولانا اسماعیل کوثر اللہ کو پیارے ہوگئے میں دم بخود رہ گیا مجھ پر سکتہ سا طاری ہوگیا دوماہ قبل گلہائے کوساڈی واٹس اپ گروپ آپ نے بنیا تھا اور اس پر یہ میسج ارسال کیا تھا
"الحمدللہ چار سال پہلے مخدوم زادۂ گرامی حضرت مولانا حذیفہ صاحب وستانوی حفظہ اللہ مدیر تنفیذی جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا کے ایماء پر تاریخ کوساڑی پر کام شروع کیا گیا تھا،بفضل ایزدی اس سلسلے میں کافی مواد جمع ہو چکا ہے ، مناسب سمجھا گیا کہ اس حوالے سے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے کوساڑی کے مایۂ ناز فرزندان سے بھی استفادہ کیا جائے ، اسی مناسبت سے آپ حضرات کو اس گروپ میں شریک ہونے کے لئے زحمت دی گئی ہے ، امید ہے کہ آپ کا قیمتی تعاون ہمیں قدم بقدم ملتا رہے گا، اللہ تعالی ہم سب کی فکروں کو بار آور فرمائے ۔آمین!
ان شاء اللہ ہر دو دن کے بعد آپ کی خدمت میں سوال پیش کیا جائے گا، اس سلسلے میں آپ اپنی گراں قدر معلومات جس طرح چاہیں ارسال فرماتے رہیں، آپ کی آراء کا ہم استقبال کرتے ہیں ۔”
یہ 17 اپریل کا میسج ہے غالبا کوساڈی شریف کی تاریخ اپنے آخری مراحل میں تھی اور وہ دنیا بھر میں منتشر اہل کوساڈی سے مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے تھے جس کے لیے انہوں یہ گروپ بتایا تھا ۔
اللہ موصوف کو غریق رحمت فرمائے ان کے علمی کاموں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی سبیل پیدا فرمائے امت کو ان کا نعم البدل نصیب فرمائے ان کی تدریسی وقلمی خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے ان کے کاموں اور شاگردوں کو ان کے لیے صدقہ جاریہ بنائے ان کے پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق عطا فرمائے۔
Comments are closed.