تم ہی بتا دو! (نظم)

آمنہ جبیں ( بہاولنگر)
سنو نا !!
کیسے بھلاؤں تجھ کو
کیسے کروں جدا خود سے
میری روح کا حصہ ہو
میری لمبی مسافت میں
کوئی زادِ راہ نہیں
بس اک تم ہی سب ساماں ہو
جیسا تم چاہتے ہو
میں ایسا کر سکتی ہوں
تیرے بن اکیلے چل سکتی ہوں
میری آنکھیں ویران ہیں کب سے
تیری راہ تکتی حیران ہیں کب سے
بڑی لمبی لگتی ہے زندگی
ہو جائے جب عشق کسی سے
ہر لمحہ ہر شب ہر پل
ہجر کی بیڑیاں پاؤں میں رقص کرتی ہیں
تمہیں نہیں خبر کیا؟؟
کتنا اذیت دیتا ہے
کتنا درد دیتا ہے
دوری کا زہر
مرنے نہیں دیتا
جینے نہیں دیتا
چاہو بھی تو پھر ہنسنے نہیں دیتا
تم تو واقف ہو اس سے
پھر بھی مجھے سمجھتے کیوں نہیں
میرا ہنسنا پامال ہے
میرا جینا محال ہے
میرا حال برا ہے
تیرے بن مجھے جینا نہیں آتا
تمہیں دکھتا ہی نہیں ہے
کہ تیرے بن مجھے کِھلنا نہیں آتا
نہ کروں ایسے
مر جاؤں گی میں
میری دنیا جو اجڑ جائے گی
تجھے کیا ملے گا
میری ہستی جو بکھر جائے
نہ کرو نہ یوں!!
دل ٹوٹ جاتا ہے
تیری آس میں
تیرے خیال میں
تیری فکر
تیرے احساس میں
بےبسی سے ڈوب جاتا ہے
میرا یقین کرو نہ تم
نہ جسم نہ دیدار نہ گفتگو
کسی پیاس کی طلب نہیں باقی
بس اک تیرا خیال نہیں جاتا
تجھے چھوڑ کر بھی
تیرا احساس نہیں جاتا
میں تنہا تجھ بن
جیوں گی کیسے
یہ درد کے الاؤ
سہوں گی کیسے
تپتے صحرا پہ
خار سے بھری راہ پہ
تیرے بنا میں
چلوں گی کیسے
میرے خواب گئے ٹوٹ سب
کسی شب چاند کی طرح تجھے تکنا
یہ کیسا ہو گا پورا سپنا
بارش میں تیرے سنگ بھیگنا
پھولوں کا تجھے دیکھ کر جھومنا
یہ سب منظر آنکھوں میں ٹھر کر
کرچیوں کی بدلیوں میں چھپ گئے ہیں
نہ تیرا ساتھ ہو گا
نہ تیرا چہرہ نہ تیرا بدن
کچھ بھی نہ پاس ہو گا
کبھی تیری زلف میں
محبت سے خلال نہ کر پاؤں گی
تیرے
تجھے چھو نہ پاؤں گی
سینے میں بھرا ہے جو دردوغم
کبھی میں کم نہ کر پاؤں گی
ہمیشہ ایک سنسان منظر کی طرح
ایک صحرا ایک آتش کی طرح
مرتی رہوں گی میں عمر بھر
بتاؤ نہ؟؟
کیوں نہ روؤ میں
کیوں نہ چیخوں میں
میرے خواب
میری حسرتیں
بےبسی سے ٹوٹی ہیں
میرے ارمان سارے
میرے ابہام سارے
ریت کی مانند بکھر گئے
بتاؤ ؟؟
کتنا صبر کروں
یہ سب سہوں
یا تیری بے رخی پہ
اپنے آپ کو
مر جانے کی خبر کروں
بتاؤ نہ؟؟
تم ہی بتا دو کیا کروں میں
کیسے جیوں میں
کیسے خود کو دوں دلاسہ
کیسے خود کو خوش رکھو
بتاؤ نہ آج تم ہی بتا دو؟؟
کیا کروں میں
کیا قصور ہے میرا
کفارہ کیسے ادا کروں میں
بتاؤ مجھے آج ؟؟؟
ابھی میرے صبر کی کس حد کا
چاہتے ہو حساب مجھ سے
میرے کس ارمان کا
چاہتے ہوں حساب مجھ سے
بتاؤ نہ مجھ کو؟؟
بتاؤ نہ؟؟
Comments are closed.