Baseerat Online News Portal

متاع ذکر و فکر ایک مطالعہ

 

‌محمد صدر عالم ندوی ویشالی

 

‌متاع ذکر و فکر دارالعلوم ندوة العلما۶ لکھنو کے سابق مٶقر استاد اور مصنف الفقہ المیسر حضرت مولانا شفیق الرحمان ندوی (1942 2002) کے پانچ سالہ ماہنامہ ذکروفکر ، نٸ دہلی میں لکھے ہوۓ عالم اسلام کی دینی ، علمی ، سیاسی و ثقاتی سرگرميوں کا تجزیاتی تذکرہ ہے ، جسےمولانا مرحوم کےفرزند مولانا طارق شفیق ندوی نے بہت ہی سلیقہ سے ترتیب دیا ہے . طارق شفیق ندوی اچھا بولتے ہیں ، اچھا لکھتے ہیں لیکن بہت کم لکھتےہیں ان کے اندر نقد و تبصرہ کی بھرپورصلاحیت ہے، جس کا مظاہرہ کبھی کبھی علمی مجلسوں میں دیکھنے کو ملتا ہے

مولانا شفیق الرحمان ندوی مرحوم کےتعارف کےلیے ڈاکٹر مولانا عبد اللہ عباس ندوی سابق معتمد تعلیم دارالعلوم ندوة العلما۶ کی تحریر ملاحظہ ہو "مولانا شفیق الرحمان ندوی دارالعلوم کےتدریسی وتعلیمی خدمات میں میرےرفیق تھے،فقہ وفتاوی پران کی نظروسیع اورعمیق تھی حدیث سےشغف تھا،دہلی سےجب ماہنامہ "ذکروفکر”شاٸع ہواتواس کےلیےذی استعداد رفقا۶کارکی ضرورت تھی ،مولانا شفیق الرحمان ندوی کی خصوصیت تھی کہ جس ذمہ داری کوقبول کرتےاس کاحق اداکرتے،عالم اسلام کےاحوال عربی،اردواوانگریزی اخبارات ورساٸل سےمنتخب کرکےرسالہ کےمقررہ مندرجات کووہ پوراکیاکرتےتھے”

‌مرتب کتاب نےکتاب کاتعارف اس طرح کرایاہے”مولانا شفیق الرحمان ندویؒ کی تحریر سادہ ، شفاف اور سلاست سے بھرپور ہوتی ہے ، شاٸستگی ، شگفتگی اور برجستگی کامظہر ہوتی ، وہ واقعات اورکردارکو چندالفاظ میں بیان کرنےکا ملکہ رکھتےتھے،ایسامحسوس ہوتاکہ وہ کردارزندہ ہیں اورآنکھوں کےسامنےگشت کررہےہیں ،انھوں نےاپنےزمانہ کےدینی،علمی ،فکری سماجی،سیاسی اورثقافتی مسائل پرجوکچھ لکھاہےاس کی گونج اس وقت بھی سنی گٸ اورآج بھی ہم کودعوت فکروعمل دےرہی ہے،یہی وجہ ہےکہ راقم نےذکروفکرسےمنتخب مضامين کوجمع کیاہےاوراب اسےشاٸع کرنےکی سعادت حاصل کررہاہے”اس کتاب کےشروع میں تین معتبرعالم دین حضرت مولانامحمدرابع حسنی ندوی ،مولاناسعیدالرحمان اعظمی ندوی اورمولاناعلا۶الدین ندوی صاحبان کی تحریریں شامل ہیں جوکتاب کی اہمیت کودوبالاکرتی ہے، مولانا علا۶الدین ندوی نےمولاناکےادب پرتبصرہ کرتےہوۓاس طرح لکھاہے”مولانا کی زبان خاصی شگفتہ ،شستہ ،سلیس،رواں،واضح،مستحکم ،اورمقصدیت سےلبریزہوتی ہے،اس کتاب کےمندرجات کوپڑھ کرکوٸ بھی اس کی شھادت دےگاکہ مولانا کاقلم ایک کہنہ مشق صحافی کاقلم تھا،جوموزوں اورمطلوبہ صحافت کےاقدارکاحامل تھا-مجھےتوآپ کےقلم میں کہیں بھی ژولیدگی کاشاٸبہ نظر نہ آیا،اگراہل ادب برانہ مانیں تومیں مولانا کی زبان کو”اردوۓمبین "کہنےکی جسارت کروں گا،جس میں دبستان شبلی کےعلاوہ کچھ دوسرےاصحاب طرز مفکروں کےرنگ کارچاٶہے”یہ کتاب عام کتابوں کی طرح صرف مضامين کامجموعہ نہیں ہےبلکہ یہ ایک تحقیقی کتاب ہےاورہرمضمون میں ایک نہ ایک تاریخی باتیں ملتی ہیں ایک جگہ لکھتےہیں ،٧٢اکتوبر٨٦کی شب میں مدینہ منورہ کےایک ٹیلی ویژن سینٹرکاافتتاح کرتےہوۓسعودی عرب کےفرماں رواں شاہ فہدنےخادم الحرمین الشریفین کالقب اختیارکرنےکااعلان کیا،انھوں نےکہاکہ "جلالة الملک”کےمقابلہ میں "خادم الحرمین الشریفین "کےلقب سےیادکیاجاناانھیں زیادہ پسندہے،واضح رہےکہ ان کےنام کےساتھ "صاحب الجلالة "لکھاجاتاتھااورکبھی کبھی حج اورغلاف کعبہ کی نسبت سے”خادم الحرمین "لکھاجاتاتھا،اب یہی مستقلالکھاجاۓگا-اس کتاب میں ملک وبیرون ملک کی خبروں کاتجزیاتی مطالعہ بھی اورہرخبرکی مکمل ترجمانی ورپورٹنگ کی گٸ ہے آٸیےایک اورتحریرملاحظہ ہو رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ کےجنرل سیکریٹری ڈاکٹرعبداللہ عمرنصیف نےایک گشتی مراسلہ کےذریعہ دنیاۓاسلام اوردیگرممالک کےمسلم اداروں اورتنظیموں کوآگاہ کیاہےکہ ابھی حال ہی میں انھیں قرآن مجیدکاایک فرانسیسی ترجمہ ملا ہے،جوقادیانی تنظیم کی طرف سےمفت تقسیم کیاجارہاہے،یہ ترجمہ غلطیوں اورتحریفات سےپرہے،قادیانی مذہب کی تاییدکےلیےبہت سی آیتوں کےترجمہ توڑمروڑکرکیےگۓہیں ،انھوں نےمسلم دانشوروں ،علما۶اوراہل قلم پرزوردیاہےکہ وہ قادیانی سازش کے خلاف سرگرم ہوجاٸیں،تاکہ سیدھےسادےلوگ ان کےدام تزویرمیں نہ آٸیں -یہ کتاب بہت علمی ہے مسلم پرسنل لابورڈ ،فقہ اکیڈمی ،مولاناعلی میاں ندوی ،مولانا منت اللہ رحمانی،شاہ فیصل ایوارڈ اسی طرح عالمی مسلمانوں کےاحوال وکواٸف سمجهنے کےلے معاون ہے ،اگریہ کتاب نہ آٸ ہوتی تو ہوسکتاتھا کہ بہت ساری باتوں سےہم لوگ واقف نہ ہوئے ہوتے-یہ کتاب ٣٥٢صفحات پرمشتمل ہےجسےمشہودانٹرپراٸززلکھنونےشاٸع کیاہے قیمت تین سوروپےہے دارالعلوم ندوة العلما۶لکھنویامرتب کتاب طارق شفیق ندوی لکچررمیاں صاحب انٹرکالج گوکرکھپور موبائل نمبر٩٩٣٥٩٩٣٦٨٨سےحاصل کی جاسکتی ہے ،اس کتاب کی طباعت کرکے طارق شفیق ندوی صاحب نے اپنےوالدمولاناشفیق الرحمان ندوی کےلاٸق فرزندہونےکاثبوت دیا ہے جوقابل تعریف ہے مجھےامیدہےکہ یہ کتاب اہل علم کےیہاں ہاتھوں ہاتھ لی جاۓگی ٩٦٦١٨١٩٤١٢

Comments are closed.