کامیابی کیا ہے؟

تحریر : حفضہ یوسف ( سیالکوٹ)
تخلص: آیت چوہدری
تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا
ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں

تخليق کائنات سے انسان کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں.ہر انسان کامیاب ہونا چاہتا ہے۔ ہر ماں باپ اپنی اولاد کی کامیابی کے لیے دعائيں کرتیں ہیں۔ ہر استاد اپنے شاگرد کو کامیاب ہوتے دیکھنا چاہتا ہے۔ہر بیوی اپنے شوہر کو کامیابی سے ہمکنار کرنا چاہتی ہے۔ ہر بہن اپنے بھاٸی کی کامیابی پر خوشی منانا چاہتی ہے اور ہر بھاٸی اپنی بہن کی کامیابی کا منتظر ہے۔
ہر طلبعلم کامیابی حاصل کرنا چاہتا ہے۔غرض دنیا کا ہر شخص خواہ وہ بچہ ہو، جواں ہو، بوڑھا ہو، عورت ہو یا مرد ہو۔دنیا کے کسی بھی کونے سے تعلق رکھتا ہو۔ ہر کوٸی کامیابی حاصل کرنا چاہتا ہیں۔ ہر کوٸی کامیاب ہونا چاہتا ہے۔
وقت کے ساتھ ساتھ انسان کے کامیابی کے نظریات بھی بدلتے رہتے ہیں۔جب طلبعلم ہوتا ہے تو اچھے نمبروں ، اچھی پوزیشن حاصل کرنا چاہتا ہے۔ چاہے وہ غلط حربوں کے استعمال سے ہی حاصل کیوں نہ کیے جاۓ۔ اور پھر وقت بڑھتے ہی اچهی نوکری کے ملنے کو کامیابی کی نظروں سے دیکھا جاتا ہیں۔ خواہ وہ رشوت سے حاصل کی گٸی ہو یا پھر کسی کا حق مار کر۔ پھر اچھا گھر، بڑی بڑی گاڑیوں میں گھومے، مہنگے مہنگے کپڑے پہنے کو بھی کامیابی کی علامت اقرار دیا جاتا ہے۔
اور اپنے بڑے بڑے کاروبار ہونا وغيرہ کو ہی کامیابی سمجھا جاتا ہے۔ لیکن یہ سب حاصل کیسے کیا ہے۔ ان سب کو حاصل کرنے میں حلال طریقے اپنایے ہیں یا نہیں۔ یہ مقام حاصل کرنے کے لیے کس کس کی حق تلفی کی ہے۔ یہ مقام حاصل کر کے ہم ذہنی سکون میں ہیں بھی یا نہیں۔ ہمارا ضمیر ہمیں ملامت کرتا ہےیا نہیں۔ لوگ ہم سے خوش ہے یا نہیں۔

للہ تعالی نے فرمایا ترجمہ "آپ فرما دیجئے کہ ناپاک اور پاک برابر نہیں گو آپ کو ناپاک کی کثرت بھلی لگتی ہو اور اللہ تعالی سے ڈرتے رہو اے عقلمندو! تاکہ تم کامیاب ہو”۔

لمحہِ فکریہ تو یہ ہے کہ اگر یہ سب ہونے کے باوجود بھی آپ خوش نہیں ہے۔ لوگ آپ سے خوش نہیں ہے۔آپ کو ذہنی سکون میسر نہیں ہے تو کیا آپ کامیاب ہے۔ کونکہ میرے مطابق ، میری سوچ کے لحاظ سے کامیاب لوگ وہ ہیں جن سے دوسرے لوگ خوش ہیں۔ وہ خود خوش ہیں اور ذہنی سکون میں ہیں۔
خواہ وہ پھر چاہے کسی دو یا تین مرلے کے مکان میں رہتے ہوں یا پھر کسی بنگلے میں۔ چاہے وہ کسی چاۓ کی دکان میں کام کرتے ہو یا پھر کسی اعلی ہوٹل کے مالک ہو۔کونکہ ان کا ضمیر انہیں ملامت نہیں کرتا ہوگا انہیں ندمت نہیں ہوگی۔وہ خوش ہوگے اور ذہنی سکون میں ہوگے۔ اور ایسے ہی شخص کامیاب ہیں۔

Comments are closed.