غزہ پر 24 گھنٹوں میں قابض اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت ، 116 شہید، 463 زخمی

 

بصیرت نیوز ڈیسک

قابض اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت نے غزہ کی بے گناہ اور نہتے آبادی پر قیامت ڈھا دی۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران قابض اسرائیلی فوج کے حملوں میں 116 فلسطینی شہید ہو گئے جن میں 4 ایسے شہداء بھی شامل ہیں جنہیں شہادت کے بعد ملبے سے نکالا گیا، جب کہ 463 زخمیوں کو غزہ کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

 

غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز کے قیام کے بعد سے اب تک غزہ کے عوام کی بھوک مٹانے کی کوشش کرتے ہوئے کم از کم 600 فلسطینی شہید اور 4,278 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

 

وزارت نے وضاحت کی کہ 18 مارچ سنہ2025ء سے لے کر اب تک غزہ پر جاری حملوں کے نتیجے میں مجموعی طور پر 6,315 شہداء اور 22,064 زخمیوں کو ریکارڈ کیا گیا ہے۔

 

قابض اسرائیل کی طرف سے 7 اکتوبر سنہ2023ء سے مسلط کی گئی اس نسل کشی کی جنگ میں اب تک شہداء کی تعداد 56,647 تک جا پہنچی ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد 134,105 ہو چکی ہے۔ یہ وہ سرکاری اعداد و شمار ہیں جو ہسپتالوں تک پہنچنے والے شہداء اور زخمیوں پر مبنی ہیں، جب کہ درجنوں لاشیں اب بھی ملبے تلے اور سڑکوں پر پڑی ہیں جن تک ایمبولینس اور سول ڈیفنس کی ٹیمیں مسلسل بمباری کے باعث پہنچنے سے قاصر ہیں۔

 

قابض اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد کے مراکز کو نشانہ بنانا، کھانے کے حصول کی کوشش میں نکلنے والے مظلوم فلسطینیوں کو شہید کرنا، اور زخمیوں کو فوری طبی امداد سے محروم رکھنا اس جاری درندگی کا کھلا ثبوت ہے۔ ان مظالم کا شکار بننے والوں میں خواتین، بچے اور بزرگ بڑی تعداد میں شامل ہیں۔

 

یہ ظلم و ستم نہ صرف ایک انسانی المیہ ہے بلکہ عالمی برادری کے ضمیر پر ایک سنگین سوال بھی ہے۔ عالمی خاموشی نے قابض اسرائیل کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے کہ وہ فلسطینیوں کو دن رات نشانہ بناتا رہے، ان کے گھروں کو ملبے کا ڈھیر بناتا رہے اور ان کی زندگیاں اجاڑتا رہے۔

Comments are closed.