ایک بے مثال شخصیت کا انتقال

 

سھیل احمد قاسمی مدرس مدرسہ اسلامیہ سھسپور جوگیار جالے دربھنگہ 8002050251. 31جولائ سنہ2021 بروز سنیچر دن کے بارہ بجے ایک اندوہناک، الم ناک، غم ناک اور افسوس ناک خبر بذریعہ واٹسپ موصول ہوئی کہ مدرسہ بحر العلوم بلہیا کے صدر، اپنے پرائے رشتہ دار وغیر رشتہ دار کے ہر دل عزیز، مسلم وغیر مسلم کے مسیحا، گاؤں و سماج کے خیر خواہ، غریبوں کے ہمدرد، مریضوں کے معالج جناب ڈاکٹر ظفر الحسن صاحب داعی اجل کو لبیک کہہ گئے انا للہ وانا الیہ راجعون. یہ خبر ایسی غیر متوقع تھی کہ پڑھتے ہی ذہن ماؤف ہوگیا، دماغ حیران وششدر، دل رنج وغم میں غرق، نیز جسم بوجھل ہوگیا. انک کی شخصیت ذہن ودل ودماغ میں گردش کرنے لگی. ان کی شکل وصورت مکمل عالمانہ، اخلاق کریمانہ، کردار مومنانہ، فہم وفراست مدبرانہ، تقریر خطیبانہ، اور فیصلہ حکیمانہ ہواکرتے تھے. صوم و صلاۃ کے مکمل پابند تھے. اپنے محلہ کی مسجد کے امام بھی تھے. قرآن شریف سے والہانہ عشق تھا. ہر لمحہ ہر آن کرتے تھے ذکر یا پڑھتے تھے قرآن، تہجداور اشراق بھی قضا نہیں کرتے تھے. تہجد کےلئے جاگتے تو فجر تک قرآن شریف کی تلاوت کرتے تھے. پھر فجر کی نماز سے فارغ ہو نے کے بعد اپنے برآمد پر بیٹھ کر بلند آواز سے قرآن شریف پڑھا کرتے تھے. جس کی آواز ہر راہ چلتے مسافر کو سنائی دیتی تھی. ہر گھڑی ان کے چہرے پر ایک قسم کی مسکراہٹ سجی رہتی تھی. ہر ایک سے اس قدر انسیت ومحبت سے ملتے کہ کسی کو غیر محسوس نہیں ہونے دیتے. ضیافت بھی بڑی خوش دلی کے ساتھ کیا کرتے تھے. انکے دروازہ پر جو بھی جاتا خواہ وہ مریض ہو یا مھمان بغیر چائے پلائے واپس نہیں جانے دیتے تھے. پیشہ کے اعتبار سے ڈاکٹر تھے. عام طور پر ڈاکٹر کے بارے میں مشہور ہے کہ ڈاکٹر ڈاکو ہوتا ہے وہ مریض کو لوٹتا ہے. لیکن ڈاکٹر ظفر الحسن صاحب ان سے الگ تھے. وہ مریض سے بڑی ہمدردی کے ساتھ ملتے تھے اور دواء کی بھت مناسب قیمت لیا کرتے تھے. وہ مدرسہ بحر العلوم بلہیا کے اساتذہ اورطلبہ کا مفت میں علاج کیا کرتے تھے. انکی ڈاکٹری میں خدمت خلق کا عنصر بدرجہ اتم موجود تھا. وہ دعوت و تبلیغ میں اپنا پورا تن من دھن لگا دیئے تھے. نہ جانے کتنے چلہ اور سال لگے ہوں گے حلم وتواضع میں بے مثال تھے، خدا ترسی اور اللہ والوں کی محبت میں یکتائے زمانہ تھے، خود اعتمادی میں صاحب مثال تھے، بڑوں کا مکمل احترام اور چھوٹوں کے ساتھ شفقت کا معاملہ کرتے تھے، اور بڑے علماء نواز تھے. معتدل فکر، متحمل مزاج، اور پیکروایثار کے حامل شخص تھے. مدرسہ بحر العلوم بلہیا

Comments are closed.