خاتون خانہ خواتین کا ہوم ورک آج بھی قابل ستائش ہیں

زینب بنت ساجد پٹیل جلگاوں
مغربی ممالک کی طرح ہمارے ملک میں بھی خواتین کی کثیر تعداد ملازمت اور مول مزدوری کرکے گھر کا گاڑا چلانے میں خواتین اپنا کردار ادا کرنےوالی خواتین کے مقابلے میں خاتون خانہ یعنی گھر میں اپنے گھر کے تمام افراد کےلیئے گھریلوں کام کاج کرکے اپنے حصے کے دیگر فرائض نبھانے والی خواتین کی کثیر تعداد ہیں۔ان خاتون خانہ خواتین میں گھریلوں کاموں کو خوش دلی کےساتھ ادا کرنے کا جوش و خروش روزانہ نئ طاقت کے ساتھ دیکھنے کو ملتا ہے۔یہ خواتین روزانہ صبح صادق سے قبل نیند سے بیدار ہوکر اپنے گھر کی ترتیب کے مطابق گھر کے افراد کےلیئے کام جٹ جاتی ہیں۔ان خواتین میں دیہات سے لےکر شہر تک گھریلوں کاموں میں یکسانیت پائی جاتی ہیں۔دادی ،نانی ،والدہ ،بہن ،بیوی یا بیٹی ان تمام کرداروں میں خواتین اپنی گھریلوں ذمہ داریوں کو بخوبی نبھانے میں اپنے آپ کو خلوص دل سے مصروف رکھتی ہیں۔ہاں اس میں جو نازک رشتے ہوتے ہیں ،جیسے ساس ،بہو ،نند ،بھاوج وغیرہ جو گھریلوں زندگی میں تنازعہ کا شکار ہوجاتے ہیں۔جس کی وجہ سے گھر میں تناو کا ماحول آئے دن پیدا ہوتا رہتا ہے۔لیکن یہ نازک رشتے کبھی کبھی کام کی تقسیم ،کام کے بگڑنے یا جائداد وغیرہ کو لےکر عزت و وقار سے بھی کھیل جاتے ہیں۔؟یا جان لیوا ثابت ہوتے ہیں۔لیکن ہم یہاں منفی رحجان کو لکھنے کی بجائے مثبت تحریر لکھنا ضروری سمجھتے ہیں۔جبکہ بہت سی خواتین نے خود سے کئ غیر ضروری ذمہ داریوں کو اپنے سر لےلیا ہیں۔یہاں تک کے وہ اطمینان سے بیٹھ کر ایک پیالی چائے پینے کا وقت نکالنا بھی ضروری نہیں سمجھتی ہیں۔اور اسے گھروالوں کےلیئے قربانی کے جذبے سے ٹال دیتیں ہیں۔ایسے میں گھر کے دیگر افراد کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ ہم بھی خاتون خانہ کے معشرتی جذبوں اور تقاضوں کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی صحت و تندرستی کا خیال رکھے۔زیادہ تر خواتین شوہر ،والدین ،ساس ،سسر اور اولاد کو خوش دیکھتے ہوئے خوشی اور اطمینان محسوس کرتی ہیں۔وہ اپنے آپ کو مال ،کام کاج ،رہنمائی اور مشوروں کی گفتگو میں اپنے آپ کو گھریلوں سرپرست ہونے کا ثبوت پیش کرتی ہیں۔یہ تجربہ اس کےلیئے گھریلوں زندگی میں روزانہ خوشحالی قائم رکھتے ہوئے گھر کے دیگر افراد کےلئے ان کے مستقبل کو روشن کرتا رہتا ہے۔روزمرہ کی مصروف زندگی میں گھر کے کسی فرد نے بھی اس کے کام کی تعریف کردی تو وہ اس کا ذکر مہینوں کرتی رہتیں ہیں۔اسی دوران وہ اپنے آپ کو دل کی کشادگی ،دماغ کی تازگی کے ساتھ پیش کرتی ہیں۔رشتوں کو نبھانا ،بڑے کاموں کو انجام دینے کےلیئے مشورے دینا یا مشورے لینا پھر نمائندگی کے ساتھ اسے کامیابی سے ہمکنار کرنا یہ خاتون خانہ خواتین کا دلچسپ اور قابل ستائش عمل ہم معاشرے میں آئے دن دیکھتے ہیں یا ہمیں سننے کو ملتے ہیں۔خاتون خانہ کی سب سے بڑی خوشی یہ ہوتی ہیں کہ وہ ایک خوشحال اور کامیاب رہنمائی کرنےوالی سرپرست ہونے میں کامیاب ہوجاتی ہیں۔جو ایک صالح معاشرے کےلیئے بہت ضروری ہے۔اس لیئے خاتون خانہ خواتین کا ہوم ورک آج بھی بڑی خوبی سے جاری و ساری ہے۔یہی وہ کامیاب عمل ہے جو مشرقی خاتون کو مغربی معاشرہ سے ممتاز اور طرہ امتیاز کا سہرہ اس کے سر باندھتا ہے۔
Comments are closed.