دلوں پر فتنوں کی اثر اندازی اور اس سے بچنے کے طریقے

از : محمد عظیم فیض آبادی دالعلوم النصرہ دیوبند
9358163428
ـــــ ـــــ ـــــ ـــــ ـــــ ـــــ ـــــ

"حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا :’’ دلوں پر فتنے اس طرح مسلسل ڈالے جائیں گے جس طرح چٹائی کے تنکے مسلسل ہوتے ہیں ، لہذا جو دل ان فتنوں کو قبول کر لے اس پر ایک سیاہ نکتہ لگا دیا جائے گا ، اور جس دل نے اسے قبول کرنے سے انکار کردے گا اس پر ایک سفید نکتہ لگا دیا جاتا ہے حتیٰ کہ دل دو قسم کے ہو جائیں گے( یعنی دل والے مرد انسان دو طرح کے ہو جائیں گے)،ایک مثل سفید پتھر کی طرح یسے سنگ مرمر
چنانچہ اس طرح کے دل پر کسی طرح کاکوئی فتنہ اثر انداز وضرر رساں نہیں ہوگا اوریعنی اس صفت کےحامل دل کسی طرح کے فتنے کی چمیٹ سے محفوظ رہیں گے جب تک کہ زمیں وآسمان اپنی حالت پر باقی ہیں گویا کہ وہ قیامت تک فتنوں سے محفوظ ہوگا
دوسرا راکھ کے رنگ جیسا سیاہ دل اوندھے برتن کے مانند چنانچہ اس طرح کا دل نہ تو اچھے اور نیک کاموں کو پہچانے گا اور نہ ہی برے کاموں اور گناہوں کو برا جانے گا بس وہ خواہشات کی تکمیل سے مطلب رکھے گا اور یہی اس کی گھٹی میں رچ بس جائے گا اور اسکی محبت کا وہ اسیر بن جائے گا ”

(مشکاة کتاب الفتن الفصل الاول حدیث نمبر 2 🙂

گویا مسلسل فتنوں کے یلغار اس قدر ہوگی اور انسان کے دلوں پرفتنے یکے بعد دیگرے اس طرح ڈالے جائیں گے جیسےچٹائی کی سیکیں چٹائی میں لگاتار یکے بعد دیگرے جوڑی جاتی ہیں چنانچہ جو دل ان فتنوں کی چپیٹ میں آگیا تو اس پر ایک کالا دھبہ لگ جاتا ہےاور جو دل ان فتنوں کو قبول نہیں کرتا اس میں سفید دھبہ پڑجاتاہے
لھذا فتنوں کے اس دور میں گناہ اور گناہ کے کاموں کو پہچاننا اور ان سے بچنے کی فکرنا اور نیکی اور نیکی کے کاموں کو پہچاننا اور اسے کر نے کی فکر کرنا فتنوں سے حفاظت ک ذریعہ ہوگا خواہشات نفسانی سے انسان کو صرف اللہ کا خوف بچا سکتاہے
اسلئے اپنے آپ کو گناہوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ
اللہ سے اپنے رشتے کو مضبوط رکھیں اور اس سے حفاظت کے لئے اللہ سے دعا بھی کرتے رہیں

محمد عظیم فیض ابادی دارالعلوم النصرہ دیوبند
9358163428

Comments are closed.