مسجداقصی کودرپیش خطرات (15)

بقلم:مفتی محمداشرف قاسمی
دارالافتاء:شہرمہد پور،اجین،ایم۔پی
*7.موساد کا خطرہ
موساد کا قیام یکم اپریل1951ء کو ہوا۔ جسے اسرائیل کے وزیر اعظم ڈیوڈ بین گورین نے بنایا تھا۔ جن کا کہنا تھا کہ اس تنظیم کے قیام کا مقصد یہ ہے کہ:”ہمیں معلوم ہو سکے کہ اسرائیل کے ارد گرد کیا ہو رہاہے۔“
موساد کو سب سے زیادہ پُر اسرار اورخفیہ انٹیلی جنس کہاجاتا ہے۔ یہ عبرانی زبان کی ایک عبارت کا مخفف ہے:
The institiute for intellgence and special assignment.
اسرائیل نے مختلف جاسوسی اداروں کا جال پھیلا رکھا ہے۔ اسرائیل جیسی چھوٹی ریاست کی دفاعی صلاحیت کا انحصار اپنی جدید ترین ایئر فورس، نیوی، اور آرٹلری پر ہے۔اسی کے ساتھ یورپی ممالک اور خاص کر امریکہ اس کی پشت پر کھڑے ہیں۔ امریکہ نے اسے ایٹمی طاقت دے کر اتنا قوی کر دیا ہے کہ وہ صرف اپنا دفاع ہی نہیں کرسکتا ہے، بلکہ عربوں کو للکار بھی سکتا ہے۔ یہ امریکہ کی دی ہو ئی للکار ہی ہے کہ اسرائیل عربوں کو ناکوں چنے چبوا رہا ہے۔ ان سب سے بھی زیادہ اسرائیل کا انحصار اپنی انٹیلی جنس موساد پر ہے۔ ا س کے لیے خطیر رقم اسرائیلی حکومت مختص کرتی ہے۔ یہ اتنی خفیہ ایجنسی ہے کہ اس کے بارے میں کوئی اہلکار زبان نہیں کھولتا ہے۔ اور نہ اس کانام لیاجاتا ہے۔ موساد کا ماٹو ہے:
By way of deception thou shalt do war.
اسرائیل نے اپنے ناجائز وجود کو برقرار رکھنے اور اپنے مخالفین کو راستے سے ہٹانے کے لیے موساد یعنی اسرائیلی سیکریٹ سروس ایجنسی کا جال پوری دنیا میں پھیلا رکھا ہے۔مشرق وسطی توخاص کر اس کا گڑھ ہے۔ موساد نے اپنے ظلم وستم کی ایسی ایسی داستانیں رقم کی ہیں جو شکل سے مہذب نظر آ نے والے صہیونیوں کی مکروہ شخصیات کو ہمارے سامنے لانے کے لیے کافی ہیں۔دِمَشق میں حزب اللہ کے سیکورٹی چیف عماد مغنیہ کو اسی نے موت کی نیند سلایا۔ اخوان المسلمین کے حسن الصباح سے لے کر یاسرعرفات تک اور حماس کے سالار شیخ احمد یاسین سے لے کر لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق الحریری سمیت سینکڑوں افراد کی ہلاکت و خون موساد کی ہا تھوں ہوا۔ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ایجنٹ اپنے دشمنوں کی ہر حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ یہ ایجنٹ جاسوس چہار اطراف پھیلے ہوئے ہیں۔ یہ اپنے ملک کو نہ صرف اطلاعات اورخفیہ معلومات مہیا کرتے ہیں، بلکہ یہ اسرائیل مخالف ملکوں میں عسکریت پسند گروہوں کی پشت پناہی بھی کرتے ہیں۔موساد براہ راست وزیر اعظم کو جوابدہ ہوتی ہے۔ اگرچہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی میں خدمات انجام دینے والے افسروں اور ایجنٹوں کا تعلق محکمہئ دفاع سے ہوتاہے۔ لیکن اس کے باوجود موساد کو ایک سول ادارے کادرجہ حاصل ہے۔ اور اس کے کسی ایجنٹ کو ”ملٹری رینک“ تفویض نہیں کیا گیا ہے۔ موساد کا سب سے اہم وِنگ”اسپیشل آ پریشنز ڈویژن“ ہے۔ جسے عرف میں Metsada کے نام سے جانا جاتا ہے۔یہ میٹساڈا ونگ مختلف ریاستوں کو غیر مستحکم کرنے میں مہارت رکھتا ہے۔مٹساڈا کئی عرب رہنماؤں کے قتل کی سازش میں ملوث رہا ہے۔
بظاہر اسرائیلی مفادات کے لیے بنائی گئی یہ تنظیم اس وقت دنیا بھر میں دہشت گردی پھیلا نے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔ اس تنظیم کے آ ٹھ ڈپارٹمنٹ ہیں:
1 کولیکشن ڈیپارٹمنٹ: اس کا سب سے بڑا شعبہ ہے۔ جس کی ذمہ داری میں بیرون ممالک سرکاری دفاتر اور سفار تخانوں کی جاسوسی شامل ہے۔ یہ شعبہ مختلف ڈیسکو ں پرمشتمل ہے۔ جس پر ایک جغرافیائی علاقے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ دنیا بھر میں اسے کنٹرول کرتے ہیں۔
2۔ پولیٹکل ایکشن اینڈ لائسینس ڈیپارٹمنٹ: اس ڈیسک کے تحت موساد کے ایک اور شعبے کا کام غیر ملکی خفیہ سروس کے ساتھ دوستی اور سیاسی سرگرمیوں پر نظر رکھنا ہے اور ایسے ممالک جن کے اسرائیل کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں ہیں ان کے ساتھ میل ملاپ بڑھانا ہے تاکہ ان ممالک سے ان کے ایک مخصوص اٖیجنٹ مفید معلوما ت جمع کرسکیں۔
3۔ لیپ ڈیپا رٹمنٹ: یہ نفسیاتی جنگ وجدل، پروپیگنڈہ اور دھوکہ دہی جیسے امور پر کام کرتا ہے۔
4۔ ریسرچ ڈپپارٹمنٹ:موساد کا ایک اور شعبہ ہے۔ اس کی ذمہ داری میں روزانہ کی صورتحال کی رپورٹ،ہفتہ واری اور ماہانہ رپورٹیں تیار کرنا ہے۔ یہ شعبہ 15/ جغرافیائی سیکشنوں (ڈیسک) میں منقسم ہے۔ جن میں امریکہ، کنیڈا،مغربی یورپ، لاطینی امریکہ، سابق سوویت یونین، چین، افریقہ، مراکو، الجیریا، تیونس، لیبیا،عراق، اردن، شام، سعودی عرب، متحدہ عرب امارت اور ایران شامل ہیں۔ ایک نیو کلیئر ڈیسک بھی یہاں موجود ہے۔ جس کا کام دنیا بھر کے نیو کلیائی ایشوز پر توجہ مبذول کرنا ہے۔
5۔ ٹکنالوجی ڈیپارٹمنٹ: اس کا کام جدید ٹکنالوجی- جو کہ موساد کے مختلف آ پریشنز میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہو -کو حاصل کرنا ہے۔اپریل 2001ء میں موساد نے اخبارمیں ”مدد چاہئے“ عنوان سے ایک اشتہار شائع کیا تھا، جس میں الیکٹرونکس انجینئرس اور کمپوٹر سائنسدان مانگے گئے تھے۔ جو موساد کی ٹکنالوجی یونٹ کو چلا سکیں۔
6۔ ڈیٹھ اسکوائڈ۔یہ اسرائیل مخالف بڑی وکلیدی شخصیات کے قتل پر مامور ہے۔ موساد کا ڈیتھ اسکوائڈ نہایت تیزی اور پھرتی سے کارروائی کرتا ہے،بے شمار بڑی اور غیر معمولی شخصیات کی ہلاکتوں میں براہ راست موساد ملوث رہا ہے۔ موساد کے ڈیتھ اسکوائڈ کی سب سے زیادہ محفوظ پناگاہ امریکہ ہے۔ جہاں ان پر کسی قسم کی فرد جرم نہیں عائد کی جا سکتی ہے۔
اس ادارہ کے اسپیشل ڈویژن میں موجود اراکین انتہائی حساس قتل کرنے، تباہی وبربادی کی تحریکیں چلانے، پیرا ملٹری اور نفسیاتی جنگ وجدل کے منصوبوں پر کام کرنے پر مامور کئے جاتے ہیں۔
(ملخصا از:فلسطین میں موساد کی دہشت گردی،صفحات7/ تا13/ صبا ممتاز نور)
موساد جس انداز میں اسرائیل کے حق میں اور فلسطین وفلسطین کے خیر خواہوں کے خلاف کام کرتا ہے وہ فلسطین اور مسجد اقصی کے لیے کسی فوجی مہم سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔
مرتب: ڈاکٹر محمد اسرائیل قاسمی
آلوٹ ، ضلع رتلام، ایم پی
جاری۔۔۔
Comments are closed.