مسجداقصی کودرپیش خطرات (18)

بقلم: مفتی محمداشرف قاسمی
دارالافتاء:شہرمہد پور،اجین،ایم۔پی
*10مسجد اقصی کی جگہ مزعومہ ہیکل کی تعمیر وتنصیب کے لیے یہود کی جہدِمسلسل
مسجد اقصی کی جگہ مزعومہ ہیکل کی تعمیر کے لیے یہود کی مسلسل خطرناک کوششیں ایک دن کے لیے بھی منقطع نہیں ہوئیں۔ اس مقصد کے حصول کے لیے یہود اجتماعی وانفرادی طورپر مسجد اقصی میں آتش زنی اور زیر زمین سرنگوں وآ ثار قدیمہ کی تلاش کے نام پر قدیم تعمیرات میں تبدیلی کے علاوہ ہیکل سلیمانی کی تنصیب کے لیے مختلف طریقے اختیار کررہے ہیں۔جن میں خاص طو رپر قابلِ ذکرطریقے حسب ذیل ہیں:
*مسجداقصی میں مراسم کی ادائیگی کے لیے دراندازی*
30جنوری1967ء(۱؎ بیت المقدس اور فلسطین،حقائق وسازشوں کے آ ئینہ میں،ص128/کتاب میں سن کی کتابت میں شاید غلطی ہوئی ہے 1979ء لکھا ہواہے۔اشرف)
کو ایک اسرائیلی عدالت نے یہودیوں کو یہ حق دیا کہ وہ مسجد اقصی کے احاطے میں دن میں جب چاہیں مذہبی مراسم ادا کر سکتے ہیں، چنانچہ 15/ اگست1967ء کو اسرائیل کا سب سے بڑا حاخام(یہودی مذہبی پیشوا) شلو موتمورین مسجد اقصی کے صحن میں فوجی لباس پہن کر داخل ہوا، اس کے ساتھ بیس فوجی آفیسران تھے۔یہودی مذہبی مراسم کی ادائیگی کے لیے صفوں میں کھڑے ہوئے فوجی کو ”باب المغاربۃ“ کی چابی پر قبضہ کرادیا گیا۔ تاکہ دیوار گریہ تک کبھی بھی پہونچنے کی راہ آسان ہوجائے،(دیوار گریہ کے بجائے اس کا صحیح نام ”حائط البراق“ ہے۔)
مسجد اقصی میں داخل ہو کر یہودیوں کا اپنے مذہبی مراسم کی ادا ئیگی سلسلے میں روزنامہ انقلاب (ممبئی) نے نیویارک ٹائمز کے حوالے سے ایک خبر کی سرخی اس طرح قائم کی ہے:
”اسرائیل نے یہودیوں کو مسجد اقصی میں عبادت کی اجازت دے دی؟ صہیونی حکومت عالمی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بڑی خاموشی سے یہودیوں کو مسجد میں داخل ہوکر عبادت کرنے کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔ انھیں روکنے کے بجائے انھیں تحفظ فراہم کیا جارہا ہے۔ نیویارک ٹائم کی ایک رپورٹ کے مطابق ایسا کوئی 5/ سال سے ہورہا ہے۔ بلکہ اب تو یہودی کھلے عام مسجد اقصی کے احاطے میں داخل ہوکر عبادت کرتے ہیں۔“ (اُردو روزنامہ انقلا ب ص 5 کالم ”عالم“ 25/ اگست، 2021ء، بروزبدھ، ممبئی)
٭ یہود اور قدامت پسند عیسائی(پروٹسٹنٹ) فرقے سے تعلق رکھنے والوں کے جذبات بھڑکائے جاتے ہیں۔ اور یہ کام میڈ یاکے ذریعہ آ ثار قدیمہ کے ماہرین کے توسط سے انجام دیا جاتا ہے۔ کھدائی کے ذریعہ وہ ہیکل سلیمانی اور ہیکل ثانی کے موجود ہونے کے جھوٹے دلائل دیتے ہیں۔
٭ مسجد اقصی کے مرکزی گیٹ کے قریب تیسرے ہیکل کے سنگ بنیاد کے طو رپر وہاں ایک پتھر گاڑ دیا گیا ہے۔ اس پتھر کا وزن350/ ٹن ہے۔”امناء الھیکل“ نامی تنظیم کے لیڈر”جرشون سلمون“ نے اس حوالے کہا”ہیکل کاسنگ بنیاد ایک جدید تاریخی عہد کا آ غاز ہے“۔
مرتب: ڈاکٹر محمد اسرائیل قاسمی
آلوٹ ، ضلع رتلام، ایم پی
جاری۔۔۔
Comments are closed.