"عکس ونقش مسافرانِ آخرت” مجموعۂ مضامینِ وفیات

مفتی محمداشرف قاسمی
مہدپور،اُجین،ایم۔پی
راقم الحروف نے کوڈ19/ ودیگر مواقع پربعض
شخصیات کے انتقال پرکچھ تعزیتی تحریریں تیار کی تھی،میرے مشفق بزرگواربرادرحضرت مولانامحمدمعظم صاحب قاسمی(استاذ:دارلعلوم قاسمیہ ملاڈ،ایسٹ،ممبئی)نے بھی بعض مسافرانِ سبزہ پوش پرمختصرلیکن اہم تعزیتی مضامین تحریرفرمائے ہیں۔میں نے اپنےبھائی صاحب
کے مضامینِ وفیات کو اپنی تحریروں کے ساتھ بطوردستاویزجمع کردیا۔
برادربزرگوارکے ذریعہ لکھی گئی شخصیات کے اسماء حسب ذیل ہیں:
1.حضرت مولاناسید شاہ اعزازالحسن صاحب نقشبندی بہرائچی۔
(سابق سجادہ نشیں،خانقاہ نعمیہ،بہرائچ، یوپی،انڈیا)
2.حضرت مولاناعبدالتواب صاحب قاسمی۔صاحبزادہ حضرت قاری عبدالوہاب صاحب(بانی مدرسہ فرقانیہ، گونڈہ، یوپی)
3.حضرت حافظ محمد اقبال صاحب، (سابق مہتمم مدرسہ فرقانیہ،گونڈہ، یوپی)
4.حضرت مولاناعبدالرب صاحب قاسمی۔سابق مہتمم مدرسہ فرقانیہ گونڈہ)صاحبزادہ حضرت قاری عبدالوہاب صاحب (بانی مدرسہ فرقانیہ،گونڈہ، یوپی)
5. حضرت سیداقبال احمد صاحب جعفری. (دامادحضرت مولاناسیدشاہ اعزازالحسن صاحب نقشبندی بہرائچی۔ سابق سجادہ نشیں، خانقاہ نعمیہ بہرائچ، یوپی، انڈیا)
6.حضرت مولاناقاری غلام حسن صاحب نقشبندی۔
(سابق سجادہ نشیں:خانقاہ حسینیہ،دُلاری مسجد، احاطہ کمال خاں، کانپور، یوپی، انڈیا)
بندہ نے جن مسافرانِ آخرت پرخامہ فرسائی کی ہے ان کے اسماء حسب ذیل ہیں:
1.میری والدہ۔
2میری زوجہ۔
3.میرے والد بزرگوار۔
4۔ استاذی المکرم حضرت مفتی عبداللہ صاحب پھولپوری۔ (سابق مہتمم: جامعہ بیت العلوم سرائے میر،اعظم گڑھ، یوپی۔ خلیفہ: محی السنۃ حضرت مولاناشاہ ابرارالحق صاحب ہردوئی نوراللہ مرقدہ )
5.والدہ ابوالحسن ناگوری،
6.حضرت قاری ضیاء الدین صاحب،(سابق استاذقرأت: ریاض العلوم گورینی،
جونپور، یوپی)
7.الحاج محمدچاندصاحب ناگوری، (والد بزرگوارابوالحسن ناگوری)
8.مولانامحمدنعیم صاحب قاسمی، (سابق استاذ: دارالعلوم قاسمیہ مقام کمپاؤنڈ ملاڈ، ایسٹ، ممبئی)
9.حضرت الاستاذمفتی سعیداحمدصاحب پالنپوری۔ (سابق شیخ الحدیث وصدرالمدرسین:دارالعلوم دیوبند)
10۔ جناب محمدیوسف عرف راجاجی،(مقامی امیر: جناعت اسلامی ہند
مہدپور،اُجین،ایم۔پی)
11.راحت اندوری،
12.مرحومہ ام ہانی، صاحبزادی:حضرت مولانامفتی جمال الدین صاحب قاسمی۔(شیخ الحدیث وصدرمفتی: دارالعلوم حیدرآباد)
13.مولانااشفاق احمد رحمانی، اندور.
14.میری چھوٹی بہن۔
15.میرے ماموں چودھری محمد اکرم صاحب۔
16.حضرت مفتی عبدالرزاق خان صاحب قاسمی۔
(سابق مہتمم:جامعہ اسلامیہ ترجمہ والی مسجد، بھوپال، ومفتی اعظم مدھیہ پردیش۔)
17.میرے منجھلے ماموں، چودھری عبدالحفیظ صاحب۔
اس مجموعۂ وفیات کےتعلق سے مجموعہ کی”پیش گفتار”میں اپنی کچھ باتیں میں نے لکھی ہیں، جن سے اس کامقصد واضح ہوتاہے اس لیے ذیل میں اسے نقل کیاجارہا ہے۔
"ذاتی طورپرمیرے ذہن میں یہ بات راسخ ہے کہ ملت اسلامیہ کوبروقت جن حالات کاسامناہے وہ اس میدانِ کارزار سے کم نہیں ہے جہاں دماغ کوصحیح وغلط استعمال کرکے فتح وشکست کی تاریخ بنائی جاتی ہے۔ جس طرح مسلح جنگ میں مرحومین ومقتولین اورشہداءکی نعشوں پرنوحہ خوانی کے بجائے اعداءکے تیروں کو روکنے اوراپنے ترکش سے دشمن کو نشانہ بنانے کی سعی میں ادنی توقف وتساہل سے بھی احترازکیاجاتا ہے، اسی طرح موجودہ حالات میں دماغی معرکہ میں بھی ہمیں کسی کے انتقال پراپنا دماغی کام (Academic works) چھوڑ کرنمائشی تعزیت وغیرہ میں نہیں مصروف ہوناچاہیے۔
چوں کہ اعدائےاسلام پوری قوت کے ساتھ اسلام اورمسلمانوں کے خلاف اپنے دماغ کواستعمال کررہے ہیں، اس لیے اسلام کے دفاع اوراشاعت کے لیے ہمیں بھی اپنے دماغ کو مسلسل استعمال کرتے رہناچاہئے۔
اسی فکروخیال کے پیش نظرراقم الحروف نے اس سال کووڈ19کی وجہ سے تالابندی (Lockdown) کے موقع پرہزار سے بھی زائد صفحات سیاہ کیے، لیکن دنیا سے رخصت ہونے والے بے شمار لوگوں میں پانچ افراد کے علاوہ کسی پربھی کوئی تعزیتی مضمون نہیں لکھا،
میں نے مرحومین پرجو بھی مضمون لکھا (سوائے بعض اعلان نماتحریروں کے ) ان میں کچھ نہ کچھ پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔ حتی کہ اپنی والدہ ماجدہ کے ذکرمیں بھی اس بات کامکمل لحاظ رکھاہے۔خاص طورپر ‘کووڈ19اورلاک ڈاون کے موقع پرشرعی مسائل ‘،’یادداشت لاک ڈاون’اوردیگر مضامین کے سا تھ کچھ مثالی شخصیات پر تعزیتی مضامین لکھا،ان میں قارئین کے لیے کسی نہ کسی زاویہ سے کوئی نہ کوئی سبق ضرور ہے۔
لاک ڈاون میں لکھی گئی اپنی تحریروں میں سے قارئین کی سہولت کی پیشِ نظر وفیات اور شرعی مسائل ودیگر مضامین کو الگ الگ مرتب کیا۔وفیات پراپنی تحریریں جمع کرنے کے بعد تیمناً وتفائلاً مشفق ومکرم بزرگواربرادرحضرت مولانامحمدمعظم صاحب قاسمی دامت برکاتہم کی مختصرواہم تحریروں کو بھی ابتداءمیں شامل کرلیا۔امید ہے کہ وفیات پر اس مجموعہ کامطالعہ مفید ثابت ہوگا۔ان شاءاللہ تعالی
دعاہے کہ اللہ تعالی اس مجموعۂ تحریر کی افادیت کوعام وتام فرمائے اور مرحومین کے ساتھ ناچیز کے لیے ذخیرۂ آخرت بنا ئے۔آ مین ثم آمین ”
قارئین کی خدمت میں پی ڈی ایف فائل دو ایک دنوں میں حوالہ گروپ کردی جائے گی۔ ان شاء اللہ
یونی کوڈمیں مطالعہ کے لیے ٹیلی گرام چینل
https://t.me/joinchat/U2cuCarYg0LZ0e2l
کی طرف مراجعت کی جاسکتی ہے۔
فقط۔
کتبہ:
محمداشرف قاسمی
خادم الافتاء:مہدپور،
اجین، ایم پی
مورخہ17ربیع الاخر1443ھ،
مطابق:23نومبر2021ء
[email protected]
Comments are closed.