کروناسے متعلق مسائل پرمفتی محمداشرف صاحب قاسمی کےمجموعۂ تحریرکاپیش لفظ

پیشکش:مولانا محمدفاروق قاسمی
مدرس:جامعہ اصحابِ صفہ مکسی۔ضلع:شاجاپور، ایم پی
کووڈ19اورلاک ڈاون کے موقع پرجمعہ،جماعت،روزۂ رمضان،میتوں کی تجہیز وتکفین اوراس موقع پردیگر
پیدا شدہ مسائل کے سلسلے میں حضرت مفتی محمد اشرف صاحب قاسمی مدظلہ نے محقق و مفصل شرعی جوابات لکھے ہیں،خوشی کی بات یہ ہے کہ مفتی صاحب نے اس موضوع پر لکھے گیے اپنے جملہ فتاواجات اورتحریروں کو یکجا کردیا ہے، اس کی پی ڈی ایف افادہ عام کےلیے سوشل میڈیا پر ارسال کرنے سے قبل مجموعہ پر لکھے گیے مفتی صاحب کے پیش لفظ کو قارئین کی خدمت میں مطالعہ کےلیے پیش کیاجارہا ہے۔
امید ہے کہ قارئین اپنے دعائیہ کلمات سے بندہ کہ ہمت افزائی فرمائیں گے۔
فقط
بندہ :محمد فاروق قاسمی،
مدرس:جامعہ اصحاب صفہ مکسی، ضلع:شاجاپور،ایم پی۔
*پیش گفتار*
نریندرمودی(وزیراعظم ہند) نے22 مارچ 2020ءکو عوام کی مرضی کے مطابق پورے ملک میں لاک ڈاون لگانے کی اپیل کی، عوام نے اُس دن اپنی مرضی سے لاک ڈاون میں تعاون کیا.اکثر لوگوں کا خیال تھا کہ لاک ڈاون اسی طرح عوام کی مرضی پرموقوف ہوگا،لیکن 23 مارچ سے 21 دِنوں کا لاک ڈاون لگا دیا گیا، اور پھر اس میں توسیع کے ساتھ سختی بڑھتی چلی گئی ، خاص طور پر مسلمانوں اور ملک کے کمزورطبقات کے لیے یہ لاک ڈاون کرونا جیسی بیماری سے بھی بڑی مصیبت بن گئی۔ ساتھ ہی بہت سے ایسے مسائل پیدا ہوئے جن بارے میں بروقت شرعی رہنمائی ضرورت تھی۔ خاص طور پر اذان ،نماز، جمعہ وجماعت، میتوں کے غسل ، نماز جنازہ، تجہیز وتکفین وغیرہ مسائل بالکل نئی صورت میں پیش آ ئے۔
اُس وقت میں کافی مشکلات میں تھا، غم بھلانے اور اپنی پریشانی کو عام نظروں سے چھپانے کے لیے ان دنوں فتاوی اور مختلف عنوانات کے تحت سوشل میڈیا پر مسلسل مضامین لکھتا رہا۔ جس میں میں نے کووڈ 19اور لاک ڈاون سے متعلق مسائل کو بسط وتفصیل کے ساتھ لکھا۔ بعد میں اسلامک فقہ اکیڈمی دہلی(انڈیا) کے تیسویں سیمینار کے لیے”کووڈ 19 سے متعلق مسائل” موضوع پر مقالہ لکھنے کے لیے وہاں سے سوال نامہ بھی موصول ہوا ،تو اس موضوع پر مفصل تحقیقی مقالہ بھی تحریر کیا۔ اس طرح یہ لاک ڈاون بندہ کے حق میں تحریری کام کے لیے نعمتِ غیرمترقبہ اوراندھیروں میں روشنی کا مینار ثابت ہوا۔ اور ”ساتھ “ کے معنی میں”مع “ ان مع العسر یسرا کی عملی تفسیر دیکھنے کو ملی ۔ فالحمد للہ علی ذالک۔
لاک ڈاون کے موقع پر میں نے بنیادی طور پر درج ذیل چار موضوعات پر ڈوب کر
لکھا:
1۔ فتاوی۔
2۔ یاد داشت لاک ڈاون و دیگرمضامین ووفیات
3۔ تاریخ اوراُردوادب۔ (تاریخ خانقاہ نعیمیہ بہرائچ، 18 نمبرخط میں اے فور کاغذ پر 160صفحات، اورمالوہ کی اسلامی تاریخ، 18نمبرخط میں اے فور کاغذ پرکم وبیش ایک ہزارصفحات)
یہ تحریری سعی اس کے باوجود ہے کہ اسی دوران میں نے چھوٹی بڑی تقریبا دو سو کتب کامطالعہ کیا، اور کم و بیش پچاس بچوں کو درجہ اول سے آ ٹھویں تک اُردو،انگریز ی، ہندی اور عربی کے یک ورقی ”حروف تہجی“ تختی ،” قاعدہ بغدادی“ سے درجاتِ عا لمیت میں نحو وصرف اور عربی تمرین وانشاءکے ساتھ حسامی تک کی کتابیں بھی پڑھاتا تھا۔
مکتی کتب اور درجات عا لمیت کی قصص النبیین (تین حصے)،معلم الا نشاء،(اول)النحو الواضح ،(مکمل ) معلم العربیة، (مکمل)مفتاح العربیة، منہاج العربیة،( مکمل )نحو وصرف اور تمرین کی دیگر کتابوں میں طلباءکے اسباق ایک ساتھ نہیں تھے۔ ایک بجے شب تک حسامی ، نور الا نوار، اصول الشامی ،شرح وقایہ، قدوری وغیرہ کا مطالعہ کرتا تھا۔ قدوری کو دوبچیاں( جن میں ایک میری بچی عزیزی صفیہ سلمھا اللہ المتعال تھی)پڑھتی تھیں، جن کے اسباق الگ الگ تھے۔ نور الا یضاح کو تین بچے وبچیاں پڑتی تھیں، ان کے بھی اسباق الگ الگ تھے ۔مالابد منہ تنہا ایک طالب علم پڑھتا تھا۔( کتاب” مالابدمنہ“ کو بہت ہی عقیدت واحترام کے ساتھ پڑھتا وپڑھاتا تھا ۔کیونکہ میں اسی دوران خانقاہ نعیمیہ کے بزرگوں کی تاریخ لکھ رہا تھا،اورمصنف مالابدمنہ حضرت قاضی ثناءاللہ پانی پتی علیہ الرحمہ اوربانیِ خانقاہ نعیمیہ حضرت خواجہ نعیم الشاہ بہرائچی حضرت مرزا مظہر جانجاناںؒ کے اجلِ خلفاءمیں تھے ، ان دونوں میں قلبی و جگری مرافقت تھی۔ حضرت خواجہ نعیم اللہ صاحب ؒ بہرائچی کے انتقال کے بعد آ پ ؒکی زوجہ ؒحضرت قاضی ثناءا اللہ پانی پتی ؒ سے دینی امورحتی کی خانگی معاملات میں مشورہ طلب کیا کرتی تھیں۔)
کمپیوٹرمیں خرابی آجانے کی وجہ سے آ خر الذکرسے کافی حصہ شاید ضائع ہوگیا۔انا للہ ونا الیہ راجعون
اول الذکر مکمل موبائل پر دوسر ے حصہ میں”یاد داشت لاک ڈاون “کو ہارڈ کاپی پر اور دیگر مضامین کو موبائل پر ہی لکھاتھا۔
اسی بنا پراول وثانی دونوں حصوں کی تقریباً تمام تحریریں محفوظ رہیں۔
اپنے وقارئین کی سہولت کے پیش نظر تینوں قسم کی تحریروں کو الگ الگ جمع کردیا۔ دوسرے نمبر سے مجموعۂ مضامینِ وفیات کو” عکس ونقش مسافرانِ آخرت “ سے موسوم کرکے پی ڈی ایف فائل سوشل میڈیا پر سینڈکردیا گیا ہے ۔پہلے نمبر کی چیز ”فتاوی “سے وہ تحریریں جو کووڈ19اور لاک ڈاون سے متعلق ہیں، انھیں زیرِ مطالعہ دستاویز میں پیش کیاجارہاہے۔جس میں اولاًاسلامک فقہ اکیڈمی کی تجاویز اور سوالنامہ اور اس کے بعد موضوع سے متعلق اپنا مقالہ شامل کیا اور پھر کووڈ19سے متعلق فتاوی ومضامین کو جمع کردیاہے۔
دعاہے کہ اللہ تعالی اس محنت کو قبول فرما کر اس کی نافعیت کو عام وتام فرمائے اور ہمارے لیے ذخیرۂ آ خرت بنائے۔ فقط
بندہ :محمداشرف قاسمی
خادم الا فتاء:مہدپور، اُجین،ایم پی
20ربیع الآخر1442ھ، مطابق26 نومبر2021ء
[email protected]
(پیش گفتار:کورونااورلاک ڈاون سے متعلق مسائل ومضامین، ص7و8،از:مفتی محمد اشرف صاحب قاسمی۔)
پیشکش:
بندہ:محمد فاروق قاسمی
مدرس:جامعہ اصحاب صفہ مکسی، ضلع:شاجاپور،ایم پی۔
16جمادی الاول 1443ھ،
مطابق 21دسمبر2021ء
Comments are closed.