مولانا یوسف اصلاحی کی وفات، ملت اسلامیہ ہندیہ کا ناقابلِ تلافی نقصان

ڈاکٹر سید افضل حسین قاسمی
نورنگ دوا خانہ بنگلور.
معروف عالم دین، محقق اور مفسر قرآن حضرت مولانا محمد یوسف اصلاحی صاحب اب ہمارے درمیان نہیں رہے، مولانا عرصہ سے علیل چل رہے تھے اور تقریباً 90 سال کی عمر میں اس دار فانی سے دار البقاء کو کُوچ فرما گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون.
مولانا کی وفات سے بطور خاص ہندوستان میں ملت اسلامیہ مؤقر، محقق، منتظم اور مفسر عالم دین سے محروم ہو گئی، مولانا یوسف اصلاحی اپنی منفرد دینی و ملی خدمات کے لئے ہمیشہ یاد کئے جائیں گے، مظاہر علوم سہارنپور اور سرائے میر کی مشہور زمانہ دانش گاہ سے فیض یافتہ حضرت مولانا محمد یوسف اصلاحی رحمہ اللہ زبان و قلم کی شیرینی، تصنیف و تالیف میں شفافیت اور انتظامی امور میں سلیقہ مندی کے حوالے سے اپنی ایک منفرد شناخت رکھتے تھے، دختران ملت کی بہر طور تعلیم و تربیت، اسلامی خطوط پر ان کی نشوونما و آراستگی مولانا کی زندگی کا خاص مشن رہا.
قرآن پاک کی تفسیر و تفہیم کے لئے ان کی نوکِ قلم ہمیشہ تَر رہتی تھی، بیس بائیس سال کی عمر میں وہ اپنی تصنیفی صلاحیتوں کو اعتبار فراہم کر چکے تھے اور 25 سال کی عمر میں جماعت اسلامی سے وابستہ ہو کر پوری دنیا میں اپنی ایسی شناخت بنا چکے تھے کہ 70 سالوں میں کم از کم دو نسلوں نے ان کے امتیازات کو بہ نگاہِ رشک محسوس کیا.
اللہ انہیں کروٹ کروٹ جنت نصیب کرے اور پسماندگان کو صبر و اجر عطا فرمائے.
Comments are closed.