Baseerat Online News Portal

غزل

افتخاررحمانی فاخرؔ (احمد فاخرؔ)
اک ديا روشن ہوا طوفان میں
آنکھ جب کھولی ہے ہندُستان میں
منصفی کی اب توقع ہے فضول
قاتلوں کی بھیڑ ہے ایوان میں
قاتلوں کے خنجروں سے خوف کیوں؟
زہر قاتل تو نہیں پیکان میں!
کیوں ڈراتے ہو اسارت سے مجھے
عمر گزری ہے مری زندان میں
ہوگئیں رُخصت روایات کہن
اب نہیں انسانیت انسان میں
سربلندی کے سب اسرار و رموز
ہیں منور دوستو! قرآن میں
ہم عمل کرتے اگر قرآن پر
مبتلا ہوتے نہیں خسران میں
شعر و فن کے شغل سے فاخرؔ میاں
رہ نہیں سکتا کوئی نقصان میں

Comments are closed.