92 برس کی عمر میں مریم بی بی کا انتقال،آخری لمحات تک نمازقضانہیں ہوئی

ازقلم : ام مسفرہ
پونا: بروز بدھ شہر پونا کے مشہور کالج پونا کالج کے پروفیسر جناب شاہد صدیق کھوت صاحب کی والدہ مریم بی بی 92 برس کی عمر میں دارفانی سے رخصت ہوئیں۔ عمر کے آخری حصے میں کھانسی ،زکام کی شکایت رہی جس کی وجہ سے آکسیجن سلینڈر کا استعمال لازمی ہوگیا۔ مرحومہ سے آکسیجن ماسک میں بھی نمازیں نہیں چھوٹی، نہ ہی وہ تلاوت قرآن بھولی ۔
مریم بی بی کوکن کے ضلع رائے گڑھ کی مکین تھیں۔ ان کا شمار دیندار اور شائستہ بزرگ خواتین میں ہوا کرتا تھا۔ ان کے شوہر کا انتقال 1979 میں ہوا اور اس وقت مریم بی بی صرف 43 برس کی تھیں۔ بیوگی کی یہ طویل عمر اگرچہ سخت آزمائشی تھی لیکن عفت و پاکیزگی سے گزری۔ کل دس بچوں کی ذمہ داری ان کے سر آگئی، مگر انھوں نے ہمت نہیں ہاری۔ ان کے بڑے فرزند نسیم صدیق نے اپنے بھائی بہنوں کی نگہداشت میں اپنی والدہ کا بھرپور تعاون کیا۔ اپنے بیٹے کے تعاون کو تو انھوں نے ہمیشہ یاد رکھا لیکن دیکھیے کہ اپنی بہوؤں کی بھی، ان کی خدمات کے عوض شکرگزار بنی رہیں۔
ان کے نواسے نواسیاں اور پوتے پوتیاں اکثر اس بات پر بحث کرتے کہ وہ سب سے زیادہ محبت کس سے کرتی ہیں۔ سبھی کو یہ خوش فہمی تھی کہ سب سے قریب مجھ سے ہی ہوگی۔ اکثر اس بات پر بھی تکرار ہوتی کہ ہمارے گھر ہی رہے گی۔ وہ بچوں کے ساتھ بچہ بن جاتیں اور مختلف کھیل کھیلتیں ۔بچوں کو اپنے ساتھ کھانا کھلاتیں ، انھیں قصے سنایا کرتیں اور ہاں! نماز کے متعلق پابندی سے پوچھتیں۔ چاہے کیسا ہی موسم ہو، طبیعت کیسی ہی ہو، نماز، تلاوت قرآن اور اذکار ان سے کبھی نہیں چھوٹے۔ جس گھر میں بھی رہتیں وہاں سب کی نماز کی خبر لیتیں۔ انسان ساری زندگی جس کام کو سچے جذبہ سے انجام دیتا رہا اسی پر اس کا اختتام ہوتا ہے۔ اس لیے دس لیٹر آکسیجن سلنڈر کے ہوتے ہوئے جب لیول 70 کے قریب یا کم رہا تب بھی یہ شدید علالت انھیں نماز سے نہ روک سکی۔ ریم بی بی کی ساس انتقال کے وقت تقریباً 114 برس کی تھیں۔ اس عمر میں وہ صحتمند ہی تھیں، بس کمزوری کے سبب غش آجاتے۔ جب ہوش آتا تو کہتیں ’’ہٹو عصر کا وقت ختم ہورہا ہے مجھے نماز پڑھنی ہے‘‘ ۔
ان بزرگوں نے جنت کے لیے ایک صدی محنت کی۔ کورونا ہمارے گھروں میں جھانک جھانک کر پوچھ رہا ہے کہ تم نے موت کی کتنی تیاری کی؟ کہیں گود سونی ہوئی تو کہیں بچے یتیم ہوئے، کہیں نوجوان خواتین بیوہ ہوئیں تو کہیں نوجوان بہنیں رخصت ہوئیں۔ ہر گھر میں کسی نے کسی کو کھویا ہے۔ کورونا نے عمر کا کوئی لحاظ نہیں کیا۔ وقت کی اہمیت جتاتا یہ دستک دیتا رہا اور دے رہا ہے ۔ آئیے ہم بھی زندگی کی قدر کریں ، وقت کا صحیح استعمال کریں اور اپنی آخری منزل جنت کی طرف نگاہ رکھیں۔
دعا ہے کہ اللہ مریم بی بی کو غریق رحمت میں جگہ دے۔ ان کی خطاؤں کو درگزر کریں۔ انھیں جنت الفردوس میں جگہ نصیب کرے ۔ آمین

 

Comments are closed.