بعض مکتبی کتب پرمفتی محمداشرف صاحب قاسمی کاتبصرہ ( قسط6)

پیشکش:مولانامحمد فاروق قاسمی

مدرس:جامعہ اصحاب صفہ،مکسی،ضلع:شاجاپور، ایم پی۔

انگریزی وہندی کتب

انگریزی گرامر

صرف اپنے بچوں کو ہندی اورانگریز پڑھاتا ہوں۔ انگریزی کی درسی کتابوں میں حکومت مدھیہ پردیش کے محکمۂ تعلیم کی طرف سے تیار کی گئی اول سے ہشتم تک جنرل انگلش کو بطورمحور تعلیم کاسلسلہ قائم کئے ہو ئے ہوں ۔ جب میری بچی درجہ نہم میں داخل ہوگئی تو میں نے اس کوجناب محمد زعیم عابد صاحب (استاذوناظمِ تعلیمات جامعہ امام محمد انوردیوبند) کی کتاب’’ انگریزی گرامر‘‘ پڑھانا شروع کیا ۔ کتاب پردارالعلوم کے اساتذہ کے اچھے تاثرات ہیں ۔ یہ کتاب انگریزی گرامر کے سلسلے میں کافی مفید وبہتر ہے ۔

*آسان انگریزی کارہنما*

اس کے بعد ایک دوسری کتاب’’آسان انگریزی کارہنما‘‘ مصنف:مولاناشکیل احمد بنگلوری رشادی قاسمی، ناشر:مکتبہ شکیل ویلور، اشاعت سوم2012ء پڑھانا شروع کیا۔
یہ کتاب ٹمکور(کرناٹک) سے حضرت مولاناخالدبیگ ندوی مدظلہ العالی کے یہاں سے لایا تھا۔ یہ اردوداں طلباء کی ابتدائی تعلیم میں مفید ہے۔

*ریپیڈیکس انگلش کورس*

اس کے بعد ’’ریپیڈیکس انگلش کورس‘‘ (صفحات 336؍مصنف:آر۔ کے ۔ گبپت- کے ۔جی۔وکل، اردو ترجمہ و ترتیب:ظہیر حسن قدوسی قاسمی ) ناشر:پستک محل باولی دہلی ،جس کی کاپی رائٹ1974ء میں ہوئی ہمارے پاس گیارہویں ایڈیشن1993ء کا نسخہ تھا۔) اپنی بچی عزیزی صفیہ سلمہا اللہ المتعال کو پڑھانا شروع کیا۔
یہ کتاب مجھے 1995ء میں ایک تقریری مسابقہ میں ممتازپوزیشن سے کامیابی پربطور انعام ملی تھی۔ کتاب کے شروع میں میرے مشفق استاذحضرت مولانامحمد وسیم صاحب قاسمی علیہ الرحمہ نے انتہائی خوش خط انعامی یادیاداشت تحریرفرمائی تھی ، جسے یہاں نقل کرنا میرے لیے باعث مسرت اور اپنے استاذ سے اظہار عقیدت ہے، اس لیے ذیل میں وہ تحریر نقل کی جارہی ہے:

’’ انعام بسلسلہ تقریری مقابلہ،دبستان فیض آباد،
بدست :ڈاکٹر عرفیؔ صاحب
بتاریخ24؍ اگست1995ء ، بمقام : درس گاہ اسلامی ، مغلپورہ ، فیض آباد۔
محمداشرف بن حافظ محمدمسلم
بیض پور، گونڈہ،
متعلم جامعہ عربیہ بحرالعلوم
بھدرسہ فیض آباد، یوپی‘‘

اس کتاب کو ربع صدی سے میں نے انتہائی درجہ نگہہ داشت کے ساتھ اپنے پاس محفوظ رکھاہے۔ آج میرے بچے اس کتاب کو پڑھ رہے ہیں ۔جب میری بچی نے اس کتاب کامعتدبہ حصہ پڑھ لیا تو پھر اسے اس کے چھوٹے بھائی عزیزم چودھری محمد انس سلمہ اللہ المتعال کوپڑھانا شروع کردیا۔

*ہماری پوتھی ہندی*

ہندی میں’’ہماری پوتھی‘‘ مرکزی مکتبہ اسلامی کے شعبہ درسیات کے تحت شائع ہوتی ہے۔ خوردسائز میں بلیک اینڈوائٹ صورت میں دستیاب ہے۔
’’ہماری پوتھی ‘‘میں ہندی زبان کی تعلیم کے ساتھ ہی توحید ورسالت ،روزہ ، نماز، زکوۃ اورحج وغیرہ کی فلاسفی کو اس طرح پیش کیا گیا کہ اگر اسے کوئی سنجیدہ غیرمسلم بھی پڑھ لے تواس کا ذہن بھی اسلام کی صداقت کی گواہی دے دے گا۔ کئی سال قبل بیرجالی(مہدپور)اوردوسرے دوایک اسکولس میں داخل کرنے کے ارادہ سے نمونہ کے لیے ناشر سے ایک سیٹ منگوایا تھا۔ لیکن حکومت کی طرف سے مفت ملنے والی کتابوں کی وجہ سے بچوں پر اس کتاب کی خریداری کو لازم نہیں کیاجاسکا۔ اورجب میرے خیرخواہوں نے ایک اعلی معیار کا انگلش میڈیم اسکول شروع کیا، جس کے نصاب وغیرہ کے بارے میں میری رائیوں کی بھی کچھ رعایت کی جاتی ہے،توخوردسائز اورغیر چمکیلے کاغذ پرہونے کی وجہ سے وہاں کے نصاب میں بھی اس کتاب کو نہیں داخل کرسکا۔البتہ غیر منظور شدہ مدرسوں میں جہاں حکومت کی طرف سے مفت میں کتابیں نہیں ملتی ہیں، وہاں ہندی زبان کی تعلیم کے لیے اس کتاب کونصاب میں ضرورشامل کرنا چاہئے۔
اس سلسلے میں 26ستمبر2020ء کوحضرت مولانامفتی عبدالرشید صاحب دامت برکاتہم (خلیقہ محی السنۃ حضرت مولانا ابرارالحق ہردوئی علیہ الرحمہ) سے میری جو گفتگو ہوئی اُسے یہاں نقل کیاجارہا ہے:
’’ حضرت مفتی صاحب نے انگریزی اور ہندی کے لیے درسی کتب کے بارے میں مشورہ طلب فرمایا۔ تو راقم الحروف نے عرض کیا کہ:
اس وقت اپنی مولوی برادری سے تعلق رکھنے والے لوگ ہندی یاانگریزی کی جو درسی کتب لکھتے ہیں ان میں عموماً تدریج اورطلباء کی نفسیات کالحاظ نہیں ہوتاہے۔ جب کہ سرکاری کتب میں تدریج اور بچوں کی نفسیات کی پوری رعایت کی جاتی ہے۔ مدارس کے لیے
انگریزی میں حکومت مہاراشٹراکے محکمۂ تعلیم کی پرائمری بُکس، زیادہ بہتر رہیں گی۔ کیوں کہ ان کی شروحات، گائڈ وغیرہ اُردو میں دستیاب ہوتی ہیں۔ اور زبان بھی معیاری ہوتی ہے.اگر وہاں سے کتب کی دستیابی دشوار ہو تو ایم پی گورنمنٹ کی طرف سے تیار کی گئی انگریزی کتب بھی اچھی ہیں۔ یہاں کی جنرل انگلش بُکس میں بہت زیادہ آسان زبان کا استعمال ہواہے۔ اوران کی گائڈ اردو کے بجائے ہندی میں دستیاب ہیں۔
ہندی کے لیے’ہماری پوتھی‘کتاب بہت اچھی ہے، اس کے آخرمیں الفاظ کے اردو معانی دیوناگری رسم الخط میں لکھے گئے ہیں۔ نیز بچوں کی نفسیات اورتدریج کی رعایت کے ساتھ ہی دینی فکر کی آمیزش ایسی کی گئی ہے کہ اس سلسلۂ کتب کو پڑھ کر ذہن دین کے سانچے میں ڈھل جاتا ہے۔‘‘
ہندی کتب میں انگریزی کی طرح ایم پی گورنمنٹ کے محکمۂ تعلیم کی طرف سے تیار کیاگیا نصاب ہی میں اپنے بچوں کو پڑھاتاہوں۔
جاری۔۔۔۔۔

Comments are closed.