Baseerat Online News Portal

مگر یہ بغیر عزم بالجزم کے ممکن نہیں!

 

انوار الحق قاسمی

(ناظم نشر و اشاعت جمعیت علماء روتہٹ نیپال)

مذہب اسلام ہی وہ واحد مذہب ہے ،جس میں” علم”کو انتہائی فوقیت دیا گیا ہے۔اس کی اس سے بڑی دلیل اور کیا ہوسکتی ہےکہ سب سے عظیم الشان کتاب "قرآن کریم”( جو سراپا ہدایت و رحمت ہے،جس کے منزل من اللہ ہونے میں یقیناً کوئی شک نہیں ہے ،نیز اس پر ایمان لائے بغیر کوئی شخص مومن بھی نہیں سکتا اور نہ ہی اس کا دعویٰ ایمان کسی طرح بھی قابل قبول ہوسکتاہے)کی ابتدا ہی” اقرأ”سے ہوئی ہے۔مگر افسوس یہ کہ جس مذہب میں” علم "کو اتنا بڑا مقام حاصل ہے ،اس مذہب کے شیدائیوں کی اکثریت دیگر اقوام و ملل کے مقابلے زیادہ ہی ناخواندگی کا شکار ہے۔جو مسلمانوں کے لیے انتہائی عیب کی بات ہے۔حقیت یہ ہے کہ جس طرح مذہب اسلام میں "علم” کو ایک بڑا درجہ دیاگیاہے،اس کا تقاضا تو یہ تھاکہ معاشرے کا ہر فرد تعلیم یافتہ ہوتا؛مگر اس کا رونا ہم کب تک روتے رہیں گے؟ ابھی بھی وقت ہے کہ ہم دیگر اقوام کے لیے مثال بن سکتے ہیں؛مگر ہمیں یہ عزم کرنا ہوگا کہ ہم ہر حال میں اپنی اولاد کو تعلیم سے آراستہ کرکے انہیں تعلیم یافتہ بنائیں گے۔

ہمیں امید قوی ہے کہ اگر ہر فرد مسلم اس بات کا عہد کرلے اور پھر اپنے عہد کے مطابق اپنی اولاد کو تعلیم بھی دلانا شروع کر دے،تو پھر وقت قریب ہی میں مسلم معاشرے کا ہر شخص تعلیم یافتہ ہوجائے گا۔

اب ذرا آپ تصور کریں کہ جس دن ہر مومن و مسلم علم سے آراستہ ہو جائے گا،اس دن انہیں تعلیم میں دلت سے بھی پیچھے ہونے کا طعنہ دینے والی قوم کیا کہےگی؟مگریہ یاد رہے کہ یہ سب بغیر عزم بالجزم کے ممکن نہیں۔

Comments are closed.